مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کے لیے پاکستان، چین اور روس کی مشترکہ قرارداد تیار

Oplus_16908288
6 / 100 SEO Score

📍اسلام آباد / بیجنگ / ماسکو (بین الاقوامی ڈیسک)

 

مشرق وسطیٰ میں جاری بڑھتی ہوئی کشیدگی اور انسانی بحران کے تناظر میں پاکستان، چین اور روس نے ایک سفارتی سطح پر جنگ بندی کی قرارداد تیار کر لی ہے، جسے آئندہ چند روز میں اقوام متحدہ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

 

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب خطے میں مسلسل جھڑپیں، بحری تناؤ اور توانائی کی ترسیل میں خلل عالمی سطح پر تشویش کا باعث بن چکی ہے۔

 

 

 

🌐 قرارداد کا مقصد

 

نکات تفصیل

 

جنگ بندی فریقین کو فوری فائر بندی پر آمادہ کرنا

انسانی امداد متاثرہ علاقوں میں ہنگامی امدادی راہداریوں کا قیام

مذاکرات غیر مشروط سفارتی مکالمے کی بحالی

اقوام متحدہ کا کردار نگرانی اور ثالثی کے لیے نیوٹرل فورم کا قیام

 

 

 

 

🇵🇰 پاکستان کا مؤقف

 

دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا:

 

> “پاکستان مشرق وسطیٰ میں امن کا خواہاں ہے اور کسی بھی عسکری تصادم کو خطے اور دنیا کے لیے خطرناک سمجھتا ہے۔ ہم ہر ممکن سفارتی کوشش میں شامل رہیں گے۔”

 

 

 

وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ٹیلیفونک رابطے میں مشترکہ قرارداد کی حمایت پر زور دیا۔

 

 

 

🇨🇳 چین کی شمولیت

 

چینی وزارت خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ:

 

چین نے پاکستان اور روس کے ساتھ قرارداد کے نکات پر رضامندی ظاہر کی

 

بیجنگ نے مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک سے پس پردہ بات چیت بھی شروع کر دی ہے

 

چین کا مؤقف ہے کہ “معاشی ترقی جنگ سے بہتر ہے”

 

 

 

 

🇷🇺 روس کا موقف

 

روسی وزیر خارجہ نے ماسکو میں ایک پریس کانفرنس میں کہا:

 

> “ہم چاہتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ کی کشیدگی کسی بڑی جنگ میں تبدیل نہ ہو۔ تمام فریقین کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔”

 

 

 

روسی حکومت پہلے ہی کئی بار مذاکرات کی میزبانی کی پیشکش کر چکی ہے۔

 

 

 

🔍 تجزیہ: کیا یہ قرارداد کامیاب ہو سکتی ہے؟

 

بین الاقوامی تجزیہ کاروں کے مطابق:

 

ماہر رائے

 

ڈاکٹر فرخ شیراز (عالمی امور) “پاکستان کا کردار غیر جانبدار ہے، جو ثالثی کے لیے موزوں بناتا ہے۔”

پروفیسر ایلینا چو (چین) “چین معاشی مفادات کے تحفظ کے لیے پرامن مشرق وسطیٰ چاہتا ہے۔”

کرنل (ر) ڈیوریچ (روس) “روس کی سفارتکاری اب طاقت کے ساتھ نہیں، بلکہ مذاکرات کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔”

 

 

 

 

📊 مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورت حال (خلاصہ)

 

پہلو تفصیل

 

کشیدگی ایران، اسرائیل، یمن، خلیجی ریاستیں

انسانی نقصان ہزاروں ہلاکتیں، لاکھوں متاثر

عالمی اثرات تیل کی قیمتیں، مہنگائی، سپلائی چین متاثر

موجودہ سفارتی اقدامات محدود، غیر مربوط

 

 

 

 

🕊️ امن کی راہ میں چیلنجز

 

کچھ فریقین کی جانب سے قرارداد کی مخالفت کا امکان

 

سٹریٹجک اتحادی (جیسے نیٹو یا امریکہ) کی مختلف ترجیحات

 

زمینی حقائق، غیر ریاستی عناصر کی مداخلت

 

 

 

 

✅ نتیجہ: امن کی امید، لیکن امتحان بھی

 

پاکستان، چین اور روس کی جانب سے پیش کردہ یہ قرارداد ایک “شروعاتی قدم” کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ اگر عالمی برادری نے اس میں سنجیدگی دکھائی، تو مشرق وسطیٰ میں ایک نئے سفارتی باب کا آغاز ہو سکتا ہے۔

 

> “جنگیں مہنگی ہوتی ہیں، لیکن مذاکرات صرف حوصلے مانگتے ہیں!”

 

 

 

 

 

⚠️ ڈسکلیمر:

 

> یہ رپورٹ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ، وزارتی بیانات، اور ماہرین کی رائے پر مبنی ہے۔ ادارہ کسی ملک، تنظیم یا قرارداد کی صداقت یا حتمی نتیجے کا دعویٰ نہیں کرتا۔ مقصد صرف غیر جانبدار اور ذمہ دارانہ صحافت ہے۔

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔