چین ایران کو آبنائے ہرمز بند کرنے سے روکنے میں کردار ادا کرے: امریکہ کا سفارتی مطالبہ

Oplus_16908288
6 / 100 SEO Score

واشنگٹن / بیجنگ (عالمی امور ڈیسک)

 

امریکی محکمہ خارجہ نے چین پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اتحادی ایران کو آبنائے ہرمز بند کرنے جیسے اقدامات سے باز رکھے، جو کہ بین الاقوامی تجارت، توانائی کی رسد اور سمندری سلامتی کے لیے شدید خطرہ بن سکتا ہے۔

 

 

 

🛑 آبنائے ہرمز: دنیا کی تیل کی شہ رگ

 

آبنائے ہرمز دنیا کا سب سے مصروف اور حساس تجارتی بحری راستہ مانا جاتا ہے:

 

پہلو تفصیل

 

محل وقوع خلیج فارس اور بحیرہ عرب کے درمیان

یومیہ ٹریفک تقریباً 21 ملین بیرل تیل (دنیا کے 20% کے قریب)

اہمیت تیل، گیس، اور تجارتی مال برداری کا عالمی روٹ

 

 

 

 

🇺🇸 امریکہ کا مؤقف

 

امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا:

 

> “ہم چین سے توقع کرتے ہیں کہ وہ مشرق وسطیٰ میں استحکام کا داعی بنے اور ایران کو ایسے اقدامات سے روکے جو عالمی معیشت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔”

 

 

 

ان کا مزید کہنا تھا:

 

> “دونوں ممالک (چین اور ایران) کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کا مطلب یہ ہونا چاہیے کہ چین ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔”

 

 

 

 

 

🇨🇳 چین کا ردعمل

 

چینی وزارت خارجہ نے باضابطہ طور پر اس امریکی مطالبے پر تبصرہ نہیں کیا، تاہم غیر رسمی ذرائع کے مطابق:

 

چین خطے میں پرامن سفارتکاری کا حامی ہے

 

وہ آبنائے ہرمز کی سلامتی میں براہ راست دلچسپی رکھتا ہے

 

توانائی کے 50% معاہدے اسی روٹ سے وابستہ ہیں

 

 

 

 

🤝 ایران-چین-امریکہ: سفارتی مثلث

 

تعلق موجودہ صورت حال

 

ایران – چین اقتصادی اور دفاعی تعاون میں وسعت

چین – امریکہ تجارتی کشیدگی مگر سفارتی رابطے بحال

ایران – امریکہ پابندیاں، جوہری معاہدہ، اور کشیدگی

 

 

 

 

🔍 تجزیہ: چین کیا کردار ادا کر سکتا ہے؟

 

بین الاقوامی امور کے ماہر ڈاکٹر زبیر نقوی کے مطابق:

 

> “چین آبنائے ہرمز سے جڑا ہوا ہے — اگر وہاں بدامنی ہوتی ہے تو چین خود بھی متاثر ہوگا، اس لیے اسے ایران کو پرسکون رہنے کا مشورہ دینا چاہیے۔”

 

 

 

سفارتی تھنک ٹینک ‘گلوبل اسٹریٹجی فورم’ کے مطابق:

 

> “امریکہ چین کو خطے میں ‘پیس کیپنگ سپر پاور’ بنانے پر آمادہ کر رہا ہے — تاکہ خود براہ راست ٹکراؤ سے بچ سکے۔”

 

 

 

 

 

⚖️ کیا آبنائے ہرمز واقعی بند ہو سکتی ہے؟

 

سوال حقیقت

 

ایران کے پاس صلاحیت ہے؟ ہاں، محدود وقت کے لیے

عالمی ردعمل کیا ہوگا؟ اقوام متحدہ کی مداخلت، ممکنہ بحری معرکے

کیا چین راضی ہوگا؟ شاید پس پردہ سفارتکاری کے ذریعے دباؤ ڈالے

 

 

 

 

📢 عالمی ردعمل

 

یورپی یونین: خطے میں امن قائم رکھنے پر زور

 

سعودی عرب: تیل کی سپلائی متبادل روٹس پر غور

 

اقوام متحدہ: فریقین سے تحمل کی اپیل

 

 

 

 

📌 نتیجہ: سفارتکاری کا امتحان

 

چین کے سامنے اب سفارتکاری کا ایک بڑا امتحان ہے — اگر وہ ایران کو پرسکون رکھ سکا تو نہ صرف خطے میں امن قائم رہ سکتا ہے بلکہ چین کی عالمی ساکھ میں بھی اضافہ ہوگا۔

 

> “آبنائے ہرمز کا کھلا رہنا صرف مشرق وسطیٰ کا نہیں، بلکہ پوری دنیا کی معیشت کا سوال ہے۔”

 

 

 

 

 

⚠️ ڈسکلیمر:

 

> یہ رپورٹ بین الاقوامی نیوز ایجنسیوں، امریکی اور چینی سرکاری بیانات، اور ماہرین کی تجزیاتی آراء پر مبنی ہے۔ ادارہ کسی بھی سفارتی دعوے یا خفیہ معاہدے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں۔ خبر کا مقصد صرف عوامی آگاہی ہے۔

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔