بہاولپور: اسلامیہ یونیورسٹی کے لیکچرر پر طالبہ کو ہراساں کرنے اور غیر قانونی مطالبے کا مقدمہ درج

Oplus_16908288
6 / 100 SEO Score

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور: تدریسی رویے پر سوالات، لیکچرر پر مقدمہ درج

 

👩‍🎓 طالبہ کی درخواست پر تھانہ بغدادالجديد میں کارروائی

 

بہاولپور میں واقع اسلامیہ یونیورسٹی میں ایک تازہ واقعے نے ادارے کے تدریسی ماحول پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔ مریم نامی طالبہ کی جانب سے دائر درخواست پر یونیورسٹی کے ایک وزٹنگ لیکچرر کے خلاف تھانہ بغدادالجديد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

 

درخواست گزار کے مطابق، لیکچرر نے نہ صرف غیر پیشہ ورانہ رویہ اختیار کیا بلکہ نمبروں کے بدلے رقم کا مطالبہ بھی کیا۔

 

 

 

📄 مقدمے کا خلاصہ

 

پولیس کی ابتدائی رپورٹ (FIR) کے مطابق:

 

عنصر تفصیل

 

مدعیہ مریم (طالبہ)

ملزم یونیورسٹی کا وزٹنگ لیکچرر

الزامات ہراساں کرنا، پچاس ہزار روپے کا مطالبہ

مقام اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور

تھانہ بغدادالجديد

مقدمہ نمبر دستیاب نہیں (ابتدائی تفتیش جاری)

 

 

 

 

🚔 پولیس کا مؤقف

 

ترجمان پولیس کے مطابق:

 

> “ہمیں تحریری درخواست موصول ہوئی ہے جس میں طالبہ نے ایک استاد کے نام کی نشاندہی کرتے ہوئے مالی اور اخلاقی دباؤ کا ذکر کیا ہے۔ ہم نے قانون کے مطابق مقدمہ درج کر لیا ہے اور تفتیش شروع کر دی ہے۔”

 

 

 

مزید کہا گیا کہ:

 

تفتیشی افسران شواہد اکھٹے کر رہے ہیں

 

یونیورسٹی سے ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے

 

جلد ہی بیان قلمبند کیے جائیں گے

 

 

 

 

🏛️ یونیورسٹی کا ردعمل

 

اسلامیہ یونیورسٹی کے ترجمان نے اس حوالے سے کہا:

 

> “ہم یونیورسٹی کے وقار اور طلبہ کے تحفظ کو اولین ترجیح دیتے ہیں۔ معاملے کی شفاف انکوائری کی جائے گی۔ اگر کوئی تدریسی عملہ ملوث پایا گیا تو سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔”

 

 

 

 

 

🧠 ماہرین تعلیم کا مؤقف

 

پروفیسر زاہد حیات (جامعہ کراچی) کے مطابق:

 

> “ایسے واقعات اساتذہ اور طلبہ کے درمیان اعتماد کو متاثر کرتے ہیں۔ اداروں کو سخت کوڈ آف کنڈکٹ اور تربیتی نظام متعارف کرانا ہوگا۔”

 

 

 

 

 

🧾 ماضی کے واقعات پر نظر

 

اسلامیہ یونیورسٹی میں اس سے قبل بھی ڈسپلن کے حوالے سے چند شکایات سامنے آتی رہی ہیں۔ حالیہ برسوں میں:

 

سال واقعہ کارروائی

 

2023 ایک لیکچرر پر بدتمیزی کا الزام داخلی انکوائری

2022 طالبعلموں کا احتجاج ڈسپلنری کمیٹی قائم

2021 سوشل میڈیا ویڈیو تردید اور وضاحت جاری

 

 

 

 

📌 احتیاطی تدابیر

 

تعلیمی ماہرین تجویز کرتے ہیں:

 

تمام لیکچرر حضرات کے لیے اخلاقی تربیت لازمی قرار دی جائے

 

ہر ڈیپارٹمنٹ میں شکایتی سیل قائم کیا جائے

 

طالبات کو قانونی رہنمائی فراہم کی جائے

 

والدین اور اساتذہ میں رابطہ بہتر بنایا جائے

 

 

 

 

✅ نتیجہ: انصاف اور اعتماد کی ضرورت

 

یہ واقعہ صرف ایک شخص کا معاملہ نہیں، بلکہ پورے تعلیمی نظام کے وقار اور طلبہ کے تحفظ سے جڑا ہوا ہے۔ قانون اپنا کام کرے گا، لیکن اداروں کو اندرونی نگرانی بھی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

 

> “تعلیم وہاں کامیاب ہوتی ہے، جہاں استاد اور طالبعلم دونوں خود کو محفوظ اور باعزت سمجھیں۔”

 

 

 

 

 

⚠️ ڈسکلیمر:

 

> یہ خبر عوامی شکایات، پولیس رپورٹ اور ذرائع کی بنیاد پر شائع کی گئی ہے۔ ادارہ کسی بھی فرد یا ادارے کو مجرم قرار نہیں دیتا۔ انصاف کا حق عدالت اور قانون کو حاصل ہے۔

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔