پاکستان کے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے حالیہ دورہ چین نے خطے کی جغرافیائی اور دفاعی سیاست میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ اگرچہ یہ دورہ باضابطہ طور پر “دوطرفہ عسکری تعاون” کے لیے تھا، لیکن اندرونِ خانہ کئی اہم ملاقاتوں اور معاہدوں کی اطلاعات نے ماہرین کو متوجہ کر لیا ہے۔
—
📌 اہم نکات
آرمی چیف کا بیجنگ کا پانچ روزہ دورہ
چینی صدر، وزیر دفاع، اور PLA قیادت سے ملاقاتیں
دفاعی تعاون، انٹیلیجنس شیئرنگ اور عسکری ٹیکنالوجی پر گفتگو
خطے میں نئی دفاعی صف بندی کی قیاس آرائیاں
—
🔍 دورے کا پس منظر
جنرل عاصم منیر کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب خطے میں سیکیورٹی خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔ افغانستان میں غیر یقینی صورتحال، بھارت کے ساتھ کشیدگی، اور عالمی سطح پر اسٹریٹجک تبدیلیاں پاکستان اور چین کو مزید قریب لا رہی ہیں۔
یہ دورہ بیجنگ کی دعوت پر ہوا اور دونوں ممالک نے اسے “روایتی دوستی اور اسٹریٹجک شراکت داری” کا تسلسل قرار دیا ہے۔ لیکن اندرونِ خانہ ہونے والی طویل ملاقاتوں نے مبصرین کو متجسس کر دیا ہے۔
—
🤝 کیا خفیہ معاہدے ہوئے؟
ذرائع کے مطابق دونوں ممالک کے عسکری اداروں نے کئی اہم نکات پر غور کیا:
جدید چینی ڈرونز اور ریڈار سسٹمز کی پاکستان کو فراہمی
مشترکہ جنگی مشقوں میں وسعت
سرحدی نگرانی کے نظام کی اپ گریڈیشن
سائبر ڈیفنس اور انٹیلیجنس شیئرنگ کے میکانزم
اگرچہ ان معاہدوں کی تفصیلات عوامی سطح پر جاری نہیں کی گئیں، لیکن دفاعی ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ دورہ صرف علامتی نہیں بلکہ “عملی اسٹریٹجک پیش رفت” کی نشاندہی کرتا ہے۔
—
🌐 چین اور پاکستان: نیا دفاعی اتحاد؟
تجزیہ کاروں کے مطابق چین، پاکستان کو نہ صرف ایک دفاعی پارٹنر بلکہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) کے مرکزی ستون کے طور پر دیکھتا ہے۔ چین کا بڑھتا ہوا عالمی کردار، خاص طور پر انڈو پیسیفک میں، اسے ایسے قابلِ اعتماد اتحادیوں کی تلاش میں ہے جو جغرافیائی لحاظ سے اہم ہوں۔
پاکستان، جو پہلے ہی چین کے ساتھ سی پیک جیسے میگا پراجیکٹس میں شامل ہے، اب عسکری میدان میں بھی مزید قربت حاصل کرتا نظر آ رہا ہے۔ اگر یہ شراکت داری مضبوط ہوتی ہے تو یہ جنوبی ایشیائی طاقت کے توازن کو متاثر کر سکتی ہے۔
—
🧭 بھارت اور امریکہ کا ردِعمل؟
اس دورے کے بعد بھارت میں میڈیا اور تھنک ٹینکس نے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی دفاعی ماہرین نے کہا کہ پاکستان اور چین کا مزید قریب آنا خطے کے لیے چیلنج بن سکتا ہے۔ وہیں، واشنگٹن میں بھی پالیسی حلقے اس پیش رفت کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔
—
🔚 نتیجہ
جنرل عاصم منیر کا یہ دورہ نہ صرف سفارتی اور دفاعی لحاظ سے اہم تھا بلکہ اس نے پاکستان اور چین کے تعلقات کو ایک نئے مرحلے میں داخل کر دیا ہے۔ اگرچہ بظاہر سب کچھ روایتی انداز میں پیش کیا گیا، لیکن اس دورے کی اندرونی تفصیلات ایک ممکنہ نئے دفاعی اتحاد کی جھلک پیش کر رہی ہیں۔
Leave a Reply