حج 2025ء کے دوران ایک افسوسناک خبر سامنے آئی ہے جس نے ملک بھر میں سوگ کی فضا پیدا کر دی ہے۔ سعودی عرب میں اب تک 18 پاکستانی عازمین حج انتقال کر چکے ہیں۔ وزارت مذہبی امور کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 10 مرد اور 8 خواتین شامل ہیں، جن میں اکثریت بزرگ شہریوں کی تھی۔
یہ اموات زیادہ تر طبی وجوہات، بڑھاپے اور شدید گرمی کے اثرات کے باعث ہوئیں۔
—
اموات کی تصدیق اور تفصیل
پاکستانی حج مشن کے مطابق یہ اموات مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے عازمین کی ہوئیں۔ ذیل میں تفصیلات پیش کی جا رہی ہیں:
صنف تعداد عمر کی اوسط بنیادی وجوہات
مرد 10 65 سال سے زائد دل کی بیماریاں، تھکن
خواتین 8 60–70 سال گرمی، شوگر، بلڈ پریشر
وزارت کے ترجمان کے مطابق جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی تدفین مکہ اور مدینہ میں اسلامی اصولوں کے تحت کی جا رہی ہے۔ ان کے اہل خانہ کو مکمل معلومات اور سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
—
پاکستانی عوام میں غم و افسوس
اس خبر کے بعد پاکستان بھر میں عازمین کے اہل خانہ اور عام شہریوں میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی۔ سوشل میڈیا پر شہریوں نے شہداء حج کے لیے دعائیہ پیغامات شیئر کیے اور حکومت سے حج مشن کی مزید بہتری کے مطالبے بھی کیے۔
—
حج 2025ء کے چیلنجز
رواں سال حج میں درج ذیل مشکلات سامنے آئیں:
شدید گرمی کی لہر: درجہ حرارت 45 سے 48 ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا۔
زیادہ عمر کے عازمین: 60 سال سے زائد افراد کی بڑی تعداد شامل۔
طبی سہولیات کی محدود دستیابی: ابتدائی دنوں میں چند مقامات پر ایمبولینس اور ڈاکٹرز کی قلت۔
—
وزارت مذہبی امور کا ردعمل
وزارت مذہبی امور کے مطابق:
> “ہم جاں بحق ہونے والے ہر حاجی کے لیے دعا گو ہیں۔ ان کی تدفین اسلامی اصولوں کے مطابق کی جا رہی ہے، اور تمام متاثرہ خاندانوں سے رابطہ جاری ہے۔ حکومت پاکستان اس سارے عمل کی خود نگرانی کر رہی ہے۔”
—
ماہرین کی رائے: عمر اور تیاری کا خیال ضروری
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ حج جیسے طویل اور جسمانی طور پر demanding فریضے کے لیے:
جسمانی صحت کی مکمل جانچ ضروری ہے۔
گرمی میں ہائیڈریشن اور مناسب آرام ناگزیر ہے۔
بزرگ شہریوں کے لیے الگ انتظامات ہونے چاہئیں۔
—
اہل خانہ کی اپیل
متاثرہ خاندانوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ:
حج مشن کو مزید فعال اور مستعد بنایا جائے۔
ہر حاجی کے لیے انفرادی میڈیکل چیک اپ کو لازمی قرار دیا جائے۔
مشاعر مقدسہ میں سرد مقامات اور سایہ دار علاقوں کی تعداد بڑھائی جائے۔
—
حج کا اختتام اور مزید احتیاط
حج 2025ء کے آخری ایام قریب ہیں، اور حکام نے باقی عازمین کو ہدایت دی ہے کہ:
گرمی سے بچاؤ کی مکمل تدابیر اختیار کریں
بار بار پانی پئیں
زیادہ دیر دھوپ میں نہ رہیں
اگر طبیعت خراب ہو تو فوری میڈیکل سینٹرز سے رجوع کریں
—
نتیجہ: دعا، احتیاط اور خدمت کا فریضہ
حج ایک عظیم عبادت ہے، مگر اس کے دوران پیش آنے والے حادثات سے سبق لینا بھی اہم ہے۔ جاں بحق ہونے والے پاکستانی عازمین یقیناً خوش نصیب تھے جنہوں نے اللہ کے گھر میں جان دی، مگر ان کی وفات ہمیں ذمہ داریوں کا احساس دلاتی ہے۔ آنے والے حج میں امید کی جا رہی ہے کہ حفاظتی اقدامات اور سہولیات میں مزید بہتری لائی جائے گی۔
Leave a Reply