پنجاب کی تاریخ میں ایک اور انقلابی باب کا اضافہ، جہاں وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے صحت کے شعبے میں ایسا عملی اقدام اٹھایا ہے جو نہ صرف ملک بلکہ پورے خطے میں ایک مثال بن چکا ہے۔ پنجاب حکومت نے “ورچوئل بلڈ بینک” کا آغاز کرکے مریضوں کو خون کی فوری فراہمی کا ایسا مؤثر، منظم اور جدید نظام متعارف کروایا ہے جس سے ہزاروں زندگیاں بچانے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
یہ نظام نہ صرف ٹیکنالوجی کے جدید استعمال کا مظہر ہے بلکہ اس میں پولیس، شہری، سیف سٹی اتھارٹی اور محکمہ صحت کے درمیان ہم آہنگی کا زبردست عملی ماڈل بھی شامل ہے۔
—
ورچوئل بلڈ بینک: کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے؟
پنجاب سیف سٹی اتھارٹی کے تحت قائم کیے گئے اس ورچوئل بلڈ بینک کا بنیادی مقصد ایمرجنسی کی صورت میں مریض کو درکار خون کی فوری فراہمی ممکن بنانا ہے۔ اس نظام کے تحت:
ایمرجنسی ہیلپ لائن 15 پر کال کرکے “4” کا بٹن دبانے سے کال براہِ راست ورچوئل بلڈ بینک سے منسلک ہو جاتی ہے۔
ڈیوٹی پر موجود سیف سٹی آفیسر مریض کی لوکیشن، بلڈ گروپ اور ہنگامی صورتحال کی مکمل تفصیلات حاصل کرتا ہے۔
علاقے میں موجود رجسٹرڈ بلڈ ڈونرز سے کانفرنس کال کے ذریعے فوری رابطہ قائم کرایا جاتا ہے۔
مریض کے عزیز و اقارب اور بلڈ ڈونر کے درمیان براہ راست گفتگو ممکن بنائی جاتی ہے۔
—
پولیس اہلکار بھی بنے خون عطیہ کرنے والے ہیرو
پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ پولیس جیسے سیکیورٹی ادارے کو صحت کی خدمت کے عمل میں مؤثر طور پر شامل کیا گیا ہے۔ اس نظام میں:
ہر متعلقہ تھانے کے پولیس اہلکار نہ صرف معاونت کرتے ہیں بلکہ خون کا عطیہ دینے میں بھی پیش پیش ہیں۔
ورچوئل بلڈ بینک میں رجسٹرڈ 25 ہزار بلڈ ڈونرز میں سے 10 ہزار پولیس اہلکار اور 15 ہزار عام شہری شامل ہیں۔
—
بلڈ ڈونر بننا اتنا آسان کبھی نہ تھا
پنجاب میں بلڈ ڈونرز کی رجسٹریشن کو آسان اور قابل رسائی بنانے کے لیے متعدد سہولیات فراہم کی گئی ہیں:
رجسٹریشن کے ذرائع تفصیل
ہیلپ لائن 15 براہ راست کال کر کے بلڈ ڈونر کے طور پر رجسٹریشن کروائی جا سکتی ہے۔
سیف سٹی آفیشل ویب سائٹ آن لائن فارم کے ذریعے تیز ترین رجسٹریشن کی سہولت موجود ہے۔
پولیس خدمت کاؤنٹر سرکاری اسپتالوں میں قائم پولیس کاؤنٹر پر جا کر بھی رجسٹریشن ممکن ہے۔
یہ سہولیات شہریوں کو اس نیک کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا موقع فراہم کر رہی ہیں۔
—
ورچوئل بلڈ بینک کے متاثر کن اعداد و شمار
پنجاب کے اس ورچوئل بلڈ بینک کے بارے میں اگر ہم صرف اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو یہ سسٹم اپنی افادیت اور کامیابی کا عملی ثبوت پیش کرتا ہے:
روزانہ 2500 سے زائد کالز صرف خون کے حصول کے لیے موصول ہوتی ہیں۔
ان میں سے 250 مریضوں کو فوری طور پر خون فراہم کیا جاتا ہے۔
اب تک 14 ہزار سے زائد مریض اس سروس سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔
پنجاب بھر میں یہ سروس 24/7 دستیاب ہے، جو ہنگامی حالات میں قیمتی وقت بچانے کا ذریعہ بن چکی ہے۔
—
وزیراعلیٰ مریم نواز کا وژن: صحت اور ٹیکنالوجی کا امتزاج
مریم نواز شریف کا یہ اقدام صرف ایک پراجیکٹ نہیں، بلکہ ایک نیا وژن ہے جس میں صحت کی سہولیات کو ٹیکنالوجی کے ساتھ جوڑ کر ہر شہری تک پہنچایا جا رہا ہے۔ ان کا یہ کہنا بالکل درست معلوم ہوتا ہے کہ:
> “ہمیں پاکستان کو جدید سہولیات اور انسانیت کی خدمت میں سب سے آگے لے جانا ہے۔ پنجاب میں صحت، تعلیم اور تحفظ کے شعبوں میں جدیدیت ہمارا پہلا ہدف ہے۔”
—
ایک ایسا نظام جس نے خون کی قلت کے مسئلے کا حل نکال دیا
بلڈ بینک کے لیے عطیہ دہندگان کی دستیابی ہمیشہ ایک چیلنج رہا ہے، خاص طور پر نایاب بلڈ گروپس یا فوری نوعیت کی ایمرجنسیز میں۔ ورچوئل بلڈ بینک نے اس مسئلے کو ڈیجیٹل انداز میں مؤثر حل کر کے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔
مریض کو اسپتال لے جاتے وقت خون کا بندوبست اب ایک کال کی دوری پر ہے۔
ورچوئل سسٹم کی بدولت خون کی دستیابی اب فراہم کنندہ سے ضرورت مند تک براہ راست پہنچتی ہے۔
—
عوامی ردعمل: پذیرائی اور فخر کا اظہار
ورچوئل بلڈ بینک کے قیام پر عوامی حلقوں میں خوشی اور اطمینان کی لہر دوڑ گئی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے:
“یہ سروس ہمارے لیے نعمت سے کم نہیں۔”
“ہمیں اب خون کے لیے دربدر نہیں ہونا پڑتا۔”
“وزیراعلیٰ نے واقعی عوامی حکومت کا ثبوت دیا ہے۔”
—
نتیجہ: پنجاب میں انسانی خدمت کا ایک نیا باب
ورچوئل بلڈ بینک صرف ایک منصوبہ نہیں بلکہ انسانی خدمت اور جدید طرزِ حکمرانی کا شاہکار ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں ایسے اقدامات ملک کو نہ صرف ترقی کی راہ پر گامزن کرتے ہیں بلکہ عوام کو یہ احساس بھی دلاتے ہیں کہ ریاست ان کی فلاح و بہبود کی ضامن ہے۔
پنجاب میں ورچوئل بلڈ بینک کی کامیابی باقی صوبوں کے لیے ایک مثالی نمونہ بن چکی ہے۔ وقت آ چکا ہے کہ اسی طرز پر پورے ملک میں انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے ایسے منصوبے شروع کیے جائیں۔
Leave a Reply