لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے ابھرتے ہوئے فاسٹ باؤلر علی رضا کو حالیہ دورہ بنگلہ دیش کے لیے اسکواڈ میں شامل نہ کرنے کے فیصلے نے مداحوں اور کرکٹ مبصرین کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ کئی دنوں تک قیاس آرائیوں کے بعد آخرکار اصل وجہ سامنے آگئی ہے جو نہ صرف کرکٹ حلقوں میں موضوعِ بحث بن چکی ہے بلکہ ٹیم مینجمنٹ کی پالیسی پر بھی سوالات اٹھا رہی ہے۔
علی رضا کون ہیں؟
علی رضا پاکستان کے نوجوان اور تیز ترین فاسٹ باؤلرز میں شمار ہوتے ہیں۔ ان کی گھٹاؤں کی طرح گرجتی ہوئی باؤلنگ اور سوئنگ کی مہارت نے انہیں پاکستان سپر لیگ (PSL) اور فرسٹ کلاس کرکٹ میں تیزی سے مقبول بنایا۔ ان کا شمار ان باؤلرز میں ہوتا ہے جنہیں “شاہین آفریدی کے بعد امید” کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔
دورۂ بنگلہ دیش: نوجوانوں کو موقع، لیکن علی رضا باہر کیوں؟
پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) نے حالیہ دورۂ بنگلہ دیش کے لیے “نوجوانوں کو موقع دینے” کی پالیسی کے تحت چند نئے چہرے اسکواڈ میں شامل کیے، مگر حیران کن طور پر علی رضا کو نظر انداز کر دیا گیا۔ اس فیصلے نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی، اور مداحوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
اصل وجہ: فٹنس مسائل یا ڈسپلن؟
ذرائع کے مطابق علی رضا کو اسکواڈ سے باہر رکھنے کی دو بنیادی وجوہات سامنے آئی ہیں:
1. فٹنس کا مسئلہ:
ذرائع بتاتے ہیں کہ علی رضا حالیہ ڈومیسٹک میچز کے بعد مکمل فٹنس بحال نہیں کر سکے۔ ان کی ران میں کھنچاؤ (hamstring strain) کی شکایت تھی، جس کے باعث ٹیم مینجمنٹ نے رسک نہ لینے کا فیصلہ کیا۔
2. ڈسپلن کا سوالیہ نشان:
ایک اور وجہ جو سامنے آئی ہے وہ علی رضا کا ڈسپلن سے متعلق رویہ ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ٹیم کیمپ کے دوران ان کی شرکت میں نرمی اور تاخیر، اور کوچنگ اسٹاف کی ہدایات کو مکمل طور پر نہ ماننا، ان کے خلاف گیا۔ کچھ کوچز نے اس رویے کو ٹیم کلچر کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔
ٹیم مینجمنٹ کا مؤقف
ٹیم مینجمنٹ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ:
“ہم نے دورہ بنگلہ دیش کے لیے صرف ان کھلاڑیوں کو منتخب کیا جو مکمل طور پر فٹ اور ڈسپلن میں مثالی ہوں۔ علی رضا باصلاحیت ضرور ہیں، مگر ابھی انہیں کچھ پہلوؤں پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔”
“علی رضا کا مستقبل تابناک ہے، مگر ہم کسی بھی کھلاڑی کو ٹیم کلچر پر سمجھوتا کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔”
مداحوں کا ردعمل
سوشل میڈیا پر علی رضا کے مداحوں نے اس فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ ٹوئٹر، انسٹاگرام اور فیس بک پر مختلف صارفین نے PCB سے شفافیت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا:
“ایک بہترین پرفارمر کو صرف فٹنس یا معمولی ڈسپلن مسئلے پر باہر کرنا زیادتی ہے۔”
“علی رضا نے PSL میں شاندار کارکردگی دی، انہیں باہر رکھنا ناانصافی ہے۔”
کرکٹ مبصرین کی رائے
ممتاز کرکٹ تجزیہ کار راشد لطیف نے ایک پروگرام میں کہا:
> “اگر کسی کھلاڑی کی کارکردگی اچھی ہو، تو اسے ڈسپلن کی بنیاد پر نکالنے سے پہلے مناسب موقع دینا چاہیے۔ ہر نوجوان کھلاڑی سے غلطیاں ہوتی ہیں، ان کی اصلاح کوچنگ سے ممکن ہے، نہ کہ اسکواڈ سے نکال کر۔”
کارکردگی کا جائزہ
میچ فارمیٹ میچز وکٹیں اکانومی ریٹ بہترین باؤلنگ
PSL 2025 7 13 6.85 4/21
فرسٹ کلاس 10 32 3.11 6/47
لسٹ A 12 24 4.56 5/28
علی رضا کی حالیہ کارکردگی ان کے انتخاب کے حق میں واضح دلیل ہے، جسے مداح اور ماہرین دونوں نظر انداز نہیں کر سکتے۔
کیا علی رضا کو دوبارہ موقع ملے گا؟
PCB حکام کا کہنا ہے کہ علی رضا کو نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں ری ہیب اور ڈسپلنری تربیت کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ اگر وہ اگلے ایک یا دو ماہ میں اپنی فٹنس اور رویے میں بہتری دکھاتے ہیں تو انہیں آسٹریلیا یا جنوبی افریقہ کے آئندہ دوروں کے لیے اسکواڈ میں شامل کیے جانے کا امکان موجود ہے۔
نتیجہ: علی رضا کا امتحان
یہ موقع علی رضا کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اگر وہ اپنی خامیوں پر قابو پا کر ثابت کریں کہ وہ قومی ٹیم کا مستقل حصہ بن سکتے ہیں، تو ان کا مستقبل روشن ہے۔ بصورتِ دیگر، ٹیم مینجمنٹ کی پالیسی سخت اور ناقابلِ لچک ہے، اور انہیں دوبارہ واپسی کے لیے سخت محنت کرنا ہوگی۔
Leave a Reply