“Starlink Internet Service Officially Launched in Bangladesh, Bringing High-Speed Connectivity to Rural Areas” _بنگلہ دیش میں اسٹارلنک انٹرنیٹ سروس کا باضابطہ آغاز، دیہی علاقوں کو تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولت میسر

Oplus_16908288
5 / 100 SEO Score

ڈھاکہ:

اسپیس ایکس (SpaceX) کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس “اسٹارلنک” نے بنگلہ دیش میں باضابطہ طور پر اپنی سروس کا آغاز کر دیا ہے، جس کا مقصد دور دراز اور دیہی علاقوں میں تیز رفتار اور قابل اعتماد انٹرنیٹ کی فراہمی ہے۔

 

بنگلہ دیش میں اسٹارلنک سروس 20 مئی 2025 سے فعال کر دی گئی ہے۔ یہ اقدام ان لاکھوں صارفین کے لیے ایک بڑی خوشخبری ہے جو اب تک ناقص یا محدود انٹرنیٹ سہولیات کے باعث مشکلات کا سامنا کر رہے تھے۔

 

قیمت اور تفصیلات:

اسٹارلنک کے مطابق، بنگلہ دیش میں سروس حاصل کرنے کے لیے صارفین کو ابتدائی طور پر تقریباً 47,000 ٹکا (تقریباً 399 امریکی ڈالر) کا سیٹلائٹ کٹ خریدنا ہوگا، جس میں ڈِش، راؤٹر، کیبلز اور دیگر ضروری آلات شامل ہیں۔

ماہانہ سبسکرپشن چارجز تقریباً 4,200 ٹکا (تقریباً 35 امریکی ڈالر) مقرر کیے گئے ہیں۔

 

ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹارلنک کی آمد سے بنگلہ دیش میں نہ صرف تعلیمی اور کاروباری مواقع بڑھیں گے بلکہ قدرتی آفات یا دیگر ہنگامی حالات میں بھی مواصلاتی نظام کو برقرار رکھنا ممکن ہوگا۔

 

مقامی چیلنجز:

اگرچہ اسٹارلنک ایک جدید ٹیکنالوجی پر مبنی سروس ہے، لیکن اس کی قیمتیں عام صارفین کے لیے نسبتاً زیادہ ہیں۔ بنگلہ دیش میں عمومی براڈبینڈ یا موبائل انٹرنیٹ پیکجز اس سے کہیں کم نرخوں پر دستیاب ہیں، جس کی وجہ سے شہری علاقوں میں اس سروس کو فوری پذیرائی ملنا ممکن نظر نہیں آتا۔

 

پاکستان میں صورتحال:

پاکستان میں اسٹارلنک کو تاحال باضابطہ اجازت نہیں ملی۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کے مطابق کمپنی کو مشروط اجازت دی گئی تھی، تاہم مطلوبہ دستاویزات جمع نہ کرانے کے باعث سروس کا آغاز تاحال ممکن نہیں ہو سکا۔

ڈھاکہ:
اسپیس ایکس (SpaceX) کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس “اسٹارلنک” نے بنگلہ دیش میں باضابطہ طور پر اپنی سروس کا آغاز کر دیا ہے، جس کا مقصد دور دراز اور دیہی علاقوں میں تیز رفتار اور قابل اعتماد انٹرنیٹ کی فراہمی ہے۔

بنگلہ دیش میں اسٹارلنک سروس 20 مئی 2025 سے فعال کر دی گئی ہے۔ یہ اقدام ان لاکھوں صارفین کے لیے ایک بڑی خوشخبری ہے جو اب تک ناقص یا محدود انٹرنیٹ سہولیات کے باعث مشکلات کا سامنا کر رہے تھے۔

قیمت اور تفصیلات:
اسٹارلنک کے مطابق، بنگلہ دیش میں سروس حاصل کرنے کے لیے صارفین کو ابتدائی طور پر تقریباً 47,000 ٹکا (تقریباً 399 امریکی ڈالر) کا سیٹلائٹ کٹ خریدنا ہوگا، جس میں ڈِش، راؤٹر، کیبلز اور دیگر ضروری آلات شامل ہیں۔
ماہانہ سبسکرپشن چارجز تقریباً 4,200 ٹکا (تقریباً 35 امریکی ڈالر) مقرر کیے گئے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹارلنک کی آمد سے بنگلہ دیش میں نہ صرف تعلیمی اور کاروباری مواقع بڑھیں گے بلکہ قدرتی آفات یا دیگر ہنگامی حالات میں بھی مواصلاتی نظام کو برقرار رکھنا ممکن ہوگا۔

مقامی چیلنجز:
اگرچہ اسٹارلنک ایک جدید ٹیکنالوجی پر مبنی سروس ہے، لیکن اس کی قیمتیں عام صارفین کے لیے نسبتاً زیادہ ہیں۔ بنگلہ دیش میں عمومی براڈبینڈ یا موبائل انٹرنیٹ پیکجز اس سے کہیں کم نرخوں پر دستیاب ہیں، جس کی وجہ سے شہری علاقوں میں اس سروس کو فوری پذیرائی ملنا ممکن نظر نہیں آتا۔

پاکستان میں صورتحال:
پاکستان میں اسٹارلنک کو تاحال باضابطہ اجازت نہیں ملی۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کے مطابق کمپنی کو مشروط اجازت دی گئی تھی، تاہم مطلوبہ دستاویزات جمع نہ کرانے کے باعث سروس کا آغاز تاحال ممکن نہیں ہو سکا۔

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔