اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)
پاکستان میں مقیم افغان باشندوں، خواہ وہ قانونی حیثیت رکھتے ہوں یا غیر قانونی، کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک حساس ادارے نے ہزاروں افغان شہریوں کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی ہے، جس کے نتیجے میں ان کے ویزے بھی کالعدم قرار دیے جا چکے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ یہ افغان باشندے گزشتہ کئی برسوں سے مختلف اقسام کے ویزوں پر پاکستان میں مقیم تھے، جن میں توسیع بھی کی جاتی رہی۔ تاہم حالیہ اقدامات کے تحت اب تمام ویزہ اقسام کے لیے سیکیورٹی کلیئرنس واپس لے لی گئی ہے۔ اس فیصلے کے بعد ہزاروں افغان شہری ویزوں سے محروم ہو کر قانونی پیچیدگیوں کا شکار ہو گئے ہیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ ان میں سے متعدد افراد کو حراست میں لے کر ملک بدر کیا جا رہا ہے، حالانکہ کابل میں پاکستانی سفارت خانہ اب بھی افغان شہریوں کو چھ ماہ یا ایک سال کی مدت کے ویزے جاری کر رہا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین برسوں میں 7 لاکھ سے زائد ویزے جاری کیے جا چکے ہیں، مگر ان میں سے صرف 50 ہزار افراد نے پاکستان پہنچنے کے بعد قانونی طور پر ویزہ توسیع کی درخواست دی۔ ان درخواست دہندگان میں سے بھی ہزاروں کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی گئی ہے۔
دوسری طرف، تقریباً 6 لاکھ 50 ہزار افغان شہریوں نے اب تک کسی بھی قسم کی ویزہ توسیع کے لیے رجوع نہیں کیا اور ممکنہ طور پر ملک کے مختلف علاقوں میں روپوش ہو چکے ہیں۔ اس صورتحال نے پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کے مستقبل سے متعلق متعدد سنجیدہ سوالات کو جنم دیا ہے۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)
پاکستان میں مقیم افغان باشندوں، خواہ وہ قانونی حیثیت رکھتے ہوں یا غیر قانونی، کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک حساس ادارے نے ہزاروں افغان شہریوں کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی ہے، جس کے نتیجے میں ان کے ویزے بھی کالعدم قرار دیے جا چکے ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ یہ افغان باشندے گزشتہ کئی برسوں سے مختلف اقسام کے ویزوں پر پاکستان میں مقیم تھے، جن میں توسیع بھی کی جاتی رہی۔ تاہم حالیہ اقدامات کے تحت اب تمام ویزہ اقسام کے لیے سیکیورٹی کلیئرنس واپس لے لی گئی ہے۔ اس فیصلے کے بعد ہزاروں افغان شہری ویزوں سے محروم ہو کر قانونی پیچیدگیوں کا شکار ہو گئے ہیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ ان میں سے متعدد افراد کو حراست میں لے کر ملک بدر کیا جا رہا ہے، حالانکہ کابل میں پاکستانی سفارت خانہ اب بھی افغان شہریوں کو چھ ماہ یا ایک سال کی مدت کے ویزے جاری کر رہا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین برسوں میں 7 لاکھ سے زائد ویزے جاری کیے جا چکے ہیں، مگر ان میں سے صرف 50 ہزار افراد نے پاکستان پہنچنے کے بعد قانونی طور پر ویزہ توسیع کی درخواست دی۔ ان درخواست دہندگان میں سے بھی ہزاروں کی سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی گئی ہے۔
دوسری طرف، تقریباً 6 لاکھ 50 ہزار افغان شہریوں نے اب تک کسی بھی قسم کی ویزہ توسیع کے لیے رجوع نہیں کیا اور ممکنہ طور پر ملک کے مختلف علاقوں میں روپوش ہو چکے ہیں۔ اس صورتحال نے پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کے مستقبل سے متعلق متعدد سنجیدہ سوالات کو جنم دیا ہے۔
Leave a Reply