غزہ، 18 مئی 2025 — اسرائیل نے حالیہ دنوں میں غزہ کی پٹی پر ایک نیا اور انتہائی شدید فوجی آپریشن شروع کیا ہے، جسے “آپریشن جدون” (Operation Gideon’s Chariots) کا نام دیا گیا ہے۔ اس آپریشن کا مقصد اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کی عسکری صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کرنا اور یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کو بازیاب کرانا ہے۔
تازہ ترین بمباری اور زمینی کارروائیاں:
ذرائع کے مطابق، اسرائیلی فضائیہ اور زمینی افواج نے دیر البلح، رفح، اور جبالیا سمیت غزہ کے متعدد علاقوں پر شدید حملے کیے ہیں۔ ان حملوں میں اب تک 250 سے زائد فلسطینی شہری جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
انڈونیشیا اسپتال، جو غزہ کے مرکزی طبی مراکز میں سے ایک ہے، بھی حملوں کی زد میں آیا۔ اسپتال کے اندر زخمی اور لاشیں ایک ساتھ پڑی ہیں، جبکہ طبی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اسپتال کے عملے نے بین الاقوامی اداروں سے فوری امداد کی اپیل کی ہے۔
انسانی بحران اور محاصرہ:
یہ غزہ پر مسلسل سولہواں دن ہے جب شہر مکمل محاصرے میں ہے۔ کھانے، پانی، ایندھن اور ادویات کی شدید قلت ہے، جب کہ بجلی اور مواصلاتی نظام بھی شدید متاثر ہے۔ اقوامِ متحدہ اور ریڈ کراس سمیت دیگر عالمی ادارے مسلسل وارننگ دے رہے ہیں کہ اگر فوری جنگ بندی نہ کی گئی تو انسانی جانوں کا وسیع پیمانے پر ضیاع ہو سکتا ہے۔
غزہ کے صحافی انس الشریف کی دہائی:
غزہ کے معروف صحافی انس الشریف نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے عالمی برادری، خصوصاً مسلم ممالک، کی بے حسی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے لکھا:
“دنیا کے بے حس مسلمان: قیامت کے دن ہمارا خون اور قرآن تمہارے خلاف گواہی دیں گے۔”
سیاسی و سفارتی محاذ پر کوششیں:
ادھر قطر، مصر، اور امریکا کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔ مذاکرات کا محور جنگ بندی، انسانی امداد کی رسائی، اور یرغمالیوں کی رہائی ہے۔ تاہم، اب تک کسی حتمی معاہدے کی خبر سامنے نہیں آئی ہے۔
بین الاقوامی ردعمل:
یورپی یونین، اقوام متحدہ اور او آئی سی نے اسرائیل سے فوری طور پر جنگ بند کرنے اور غزہ میں انسانی امداد کی راہ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دنیا بھر میں فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے احتجاجی مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں۔
غزہ، 18 مئی 2025 — اسرائیل نے حالیہ دنوں میں غزہ کی پٹی پر ایک نیا اور انتہائی شدید فوجی آپریشن شروع کیا ہے، جسے “آپریشن جدون” (Operation Gideon’s Chariots) کا نام دیا گیا ہے۔ اس آپریشن کا مقصد اسرائیلی حکام کے مطابق حماس کی عسکری صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کرنا اور یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کو بازیاب کرانا ہے۔
تازہ ترین بمباری اور زمینی کارروائیاں:
ذرائع کے مطابق، اسرائیلی فضائیہ اور زمینی افواج نے دیر البلح، رفح، اور جبالیا سمیت غزہ کے متعدد علاقوں پر شدید حملے کیے ہیں۔ ان حملوں میں اب تک 250 سے زائد فلسطینی شہری جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
انڈونیشیا اسپتال، جو غزہ کے مرکزی طبی مراکز میں سے ایک ہے، بھی حملوں کی زد میں آیا۔ اسپتال کے اندر زخمی اور لاشیں ایک ساتھ پڑی ہیں، جبکہ طبی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اسپتال کے عملے نے بین الاقوامی اداروں سے فوری امداد کی اپیل کی ہے۔
انسانی بحران اور محاصرہ:
یہ غزہ پر مسلسل سولہواں دن ہے جب شہر مکمل محاصرے میں ہے۔ کھانے، پانی، ایندھن اور ادویات کی شدید قلت ہے، جب کہ بجلی اور مواصلاتی نظام بھی شدید متاثر ہے۔ اقوامِ متحدہ اور ریڈ کراس سمیت دیگر عالمی ادارے مسلسل وارننگ دے رہے ہیں کہ اگر فوری جنگ بندی نہ کی گئی تو انسانی جانوں کا وسیع پیمانے پر ضیاع ہو سکتا ہے۔
غزہ کے صحافی انس الشریف کی دہائی:
غزہ کے معروف صحافی انس الشریف نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے عالمی برادری، خصوصاً مسلم ممالک، کی بے حسی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے لکھا:
“دنیا کے بے حس مسلمان: قیامت کے دن ہمارا خون اور قرآن تمہارے خلاف گواہی دیں گے۔”
سیاسی و سفارتی محاذ پر کوششیں:
ادھر قطر، مصر، اور امریکا کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔ مذاکرات کا محور جنگ بندی، انسانی امداد کی رسائی، اور یرغمالیوں کی رہائی ہے۔ تاہم، اب تک کسی حتمی معاہدے کی خبر سامنے نہیں آئی ہے۔
بین الاقوامی ردعمل:
یورپی یونین، اقوام متحدہ اور او آئی سی نے اسرائیل سے فوری طور پر جنگ بند کرنے اور غزہ میں انسانی امداد کی راہ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دنیا بھر میں فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے احتجاجی مظاہرے بھی کیے جا رہے ہیں۔
Leave a Reply