پاکستان ڈیجیٹل معیشت کے نئے دور میں داخل؛ عالمی کمپنیوں کی سرمایہ کاری میں بڑا اضافہ

Oplus_16908288
6 / 100 SEO Score

پاکستان نے بالآخر ڈیجیٹل معیشت کے میدان میں ایک نیا سنگ میل عبور کر لیا ہے، جہاں ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری نے ایک نئی معاشی جہت پیدا کر دی ہے۔ خاص طور پر 2025 کے ابتدائی چھ مہینوں میں پاکستان میں ٹیکنالوجی، ای-کامرس، فِن ٹیک، اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں خاطر خواہ پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔

 

 

 

عالمی سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں نمایاں اضافہ

 

وزارت آئی ٹی اور ڈیجیٹل ترقی کے مطابق، رواں سال کے پہلے دو کوارٹرز میں پاکستان میں 1.3 ارب ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری صرف ڈیجیٹل سیکٹر میں آئی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 47 فیصد زیادہ ہے۔

 

گوگل، علی بابا، اور مائیکروسافٹ جیسی بڑی بین الاقوامی کمپنیوں نے پاکستان میں اپنے ڈیٹا سینٹرز، کلاؤڈ سروسز، اور تربیتی مراکز قائم کرنے کے منصوبے شروع کر دیے ہیں۔ ادھر خلیجی ممالک کی کمپنیوں نے بھی فِن ٹیک اور ڈیجیٹل بینکنگ میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔

 

 

 

ای کامرس اور ڈیجیٹل ادائیگیوں میں انقلاب

 

2025 کے دوران ای کامرس پلیٹ فارمز جیسے کہ Daraz، Tajir، PriceOye کی ٹرانزیکشنز میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس وقت پاکستان میں ماہانہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کی مالیت 6.2 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔

 

نئی QR کوڈ بیسڈ ادائیگی، ڈیجیٹل والٹس، اور ای-انوائسنگ کے نظام کو فعال کر کے حکومت نے کاروباری طبقے کو ڈیجیٹل معیشت سے جوڑنے کا کام تیز کر دیا ہے۔

 

 

 

حکومت کے بڑے اقدامات

 

وزارت خزانہ اور وزارت آئی ٹی کی مشترکہ کاوشوں سے پاکستان نے پہلی بار ڈیجیٹل اکنامک پالیسی 2025–30 متعارف کروا دی ہے، جس میں درج ذیل نکات شامل ہیں:

 

ڈیجیٹل فری زونز کا قیام

 

ہر شہر میں ڈیجیٹل سہولت مراکز

 

خواتین اور نوجوانوں کے لیے خصوصی اسکل ڈویلپمنٹ پروگرام

 

ٹیکس میں رعایت برائے ڈیجیٹل ایکسپورٹرز

 

آئی ٹی ایکسپورٹ ہدف 15 ارب ڈالر مقرر

 

 

وفاقی وزیر برائے آئی ٹی کا کہنا ہے کہ:

 

> “ہم پاکستان کو جنوبی ایشیا کی ڈیجیٹل حب بنانے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ آئندہ دو سالوں میں 1 ملین نوجوانوں کو ڈیجیٹل ہنر سکھائے جائیں گے۔”

 

 

 

 

 

نوجوانوں کے لیے نئے مواقع

 

ڈیجیٹل ترقی کے اس نئے دور میں فری لانسنگ، ایپ ڈیویلپمنٹ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، اور سائبر سیکیورٹی کے شعبوں میں ہزاروں ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ نیشنل فری لانسنگ پالیسی کے تحت، ہر ضلعی سطح پر ڈیجیٹل لرننگ سینٹرز قائم کیے جا رہے ہیں۔

 

ایچ ای سی اور ورلڈ بینک کے اشتراک سے شروع کیے گئے “ڈیجیٹل یوتھ ایکسیلیریشن پروگرام” کے ذریعے اب تک 50,000 سے زائد نوجوان ٹیکنالوجی تربیت حاصل کر چکے ہیں۔

 

 

 

عالمی سطح پر پاکستان کا امیج بہتر

 

عالمی جریدے فوربز، بلومبرگ، اور فنانشل ٹائمز نے پاکستان کو “2025 کی ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل مارکیٹ” قرار دیا ہے۔ ان جریدوں کے مطابق پاکستان کی نوجوان آبادی، بڑھتی ہوئی انٹرنیٹ رسائی، اور مالیاتی شمولیت کا بڑھتا رجحان اس کی بڑی طاقت بن چکی ہے۔

 

 

 

چیلنجز بھی موجود

 

اگرچہ ترقی کی رفتار حوصلہ افزا ہے، تاہم ماہرین کے مطابق ڈیجیٹل قوانین، سائبر سیکیورٹی، اور ڈیٹا پروٹیکشن کے شعبوں میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔ اسی لیے حکومت نے “ڈیجیٹل پروٹیکشن ایکٹ 2025” کا مسودہ تیار کر لیا ہے جس پر جلد قانون سازی متوقع ہے۔

 

 

 

نتیجہ: ایک روشن مستقبل کی طرف

 

پاکستان میں ڈیجیٹل معیشت کا فروغ صرف معیشت کو نہیں، بلکہ تعلیم، صحت، روزگار، اور گورننس کو بھی جدید خطوط پر استوار کر رہا ہے۔ آنے والے دنوں میں اگر یہی رفتار برقرار رہی تو پاکستان جنوبی ایشیا کا ڈیجیٹل لیڈر بننے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔