واشنگٹن (عالمی امور ڈیسک)
امریکی وزیر دفاع نے ایک تازہ بریفنگ میں “آپریشن مڈ نائٹ ہیمر” سے متعلق کچھ اہم تفصیلات جاری کی ہیں، جس میں بتایا گیا کہ یہ مشن ایک “ہائی پریسیجن اسٹرائیک” تھا، جس میں مختلف ملکوں کی فضائی راہداری استعمال کی گئی — تاہم انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی فضائی حدود استعمال نہیں کی گئی۔
—
🔍 آپریشن “مڈ نائٹ ہیمر” کیا ہے؟
یہ کوڈ نیم ایک خفیہ فوجی کارروائی کے لیے استعمال کیا گیا جو حالیہ کشیدگی کے دوران کسی خاص ہدف پر مبنی تھی۔
> وزیر دفاع نے آپریشن کی نوعیت، ہدف یا مقام کی تصدیق نہیں کی، لیکن بتایا کہ “یہ کارروائی محدود، ہدفی اور انتہائی منصوبہ بندی سے کی گئی تھی۔”
—
🌍 کن ممالک کی ایئر اسپیس استعمال ہوئی؟
رپورٹ کے مطابق، دو مختلف براعظموں میں واقع ممالک کی ایئر اسپیس کو آپریشن کے لیے استعمال کیا گیا۔ اگرچہ نام ظاہر نہیں کیے گئے، مگر ممکنہ طور پر:
ممکنہ خطہ فضائی راہداری
خلیجی ریاستیں محدود پرواز اجازت
یورپی اتحادی ری فیولنگ اور روٹ پلاننگ
افریقی یا بحری راستے متبادل بحری نگرانی
وزیر دفاع کا مؤقف:
> “ہر ملک سے تعاون باہمی رضامندی سے کیا گیا۔ کسی ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔”
—
🇵🇰 پاکستان کا مؤقف اور حیثیت
وزارت دفاع نے واضح کیا کہ:
> “پاکستان کی ایئر اسپیس اس آپریشن میں استعمال نہیں ہوئی۔ تمام فضائی پروازیں بین الاقوامی قوانین کے مطابق کی گئیں۔”
پاکستانی حکام کی جانب سے بھی اس بیان کی تردید یا تصدیق سامنے نہیں آئی، لیکن ماہرین اسے سفارتی توازن کا حصہ قرار دے رہے ہیں۔
—
🧠 ماہرین کیا کہتے ہیں؟
ماہر رائے
پروفیسر لورا ہال (جارج ٹاؤن یونیورسٹی) “یہ آپریشن ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ مخصوص اہداف پر بھی کثیر ملکی حکمت عملی اپناتا ہے۔”
کرنل (ر) مارٹن گریگ “ایئر اسپیس استعمال کا مطلب ہمیشہ عسکری اتحاد نہیں ہوتا، یہ سفارتی فہم کا تقاضا ہوتا ہے۔”
—
🧭 عالمی سطح پر اثرات
شعبہ اثر
بین الاقوامی تعلقات تعاون اور خفیہ مشاورت میں اضافہ
فضائی تحفظ ائیر ٹریفک کنٹرول سسٹمز پر دباؤ
مقامی سیاست اتحادی ممالک پر عوامی دباؤ
—
📊 “مڈ نائٹ ہیمر” کی ممکنہ فیزز
مرحلہ کارروائی
فیز 1 پرواز کی منصوبہ بندی (18 گھنٹے فلائٹ)
فیز 2 ان-فلائٹ ری فیولنگ (دو مراحل میں)
فیز 3 ہدفی سرگرمی / واپسی راستہ
فیز 4 میڈیا بریفنگ و سفارتی وضاحتیں
—
🤔 عوامی ردعمل
سوشل میڈیا پر عوامی حلقوں میں ملے جلے ردعمل سامنے آئے ہیں:
بعض نے امریکی شفافیت کو سراہا
کچھ نے مشن کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھائے
کئی صارفین نے پاکستان کو فضائی حدود سے دور رکھنے پر “اسٹریٹجک نیوٹرلٹی” قرار دیا
—
✅ نتیجہ: دفاع اور سفارت کا نیا امتزاج
“مڈ نائٹ ہیمر” جیسا آپریشن نہ صرف عسکری مہارت کا مظہر ہوتا ہے بلکہ یہ بتاتا ہے کہ بین الاقوامی تعلقات میں رازداری، شفافیت اور باہمی رضامندی ساتھ ساتھ چلتی ہے۔
—
⚠️ ڈسکلیمر:
> یہ رپورٹ امریکی حکام کی پریس بریفنگ، ماہرین کی آراء اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی خبروں پر مبنی ہے۔ اس میں کسی مخصوص ملک پر الزام نہیں لگایا گیا اور ادارہ کسی غیر مصدقہ دعوے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں۔
Leave a Reply