28 مئی 2025 کو سوئٹزرلینڈ کے جنوبی علاقے میں واقع خوبصورت پہاڑی گاؤں “بلاتن” ایک قیامت خیز ماحولیاتی سانحے کی لپیٹ میں آ گیا، جب اچانک ایک عظیم برفانی و زمینی تودہ وادی “برِش” کے گلیشیئر سے نیچے آ گرا۔ گاؤں مکمل طور پر دفن ہو چکا ہے، لیکن بروقت الرٹ سسٹمز کے ذریعے جانیں بچا لی گئیں۔
واقعے کا پس منظر
بلاتن گاؤں الپس کے دامن میں واقع تھا جو اپنی دلکشی، پُر امن ماحول اور سیاحتی اہمیت کی بنا پر معروف تھا۔ رواں ماہ کے وسط سے ہی گلیشیئر میں دراڑوں اور جھکاؤ کی رپورٹس موصول ہو رہی تھیں، جس پر ماہرین ماحولیات نے مقامی حکام کو آگاہ کر دیا۔ جدید نگرانی کے نظام نے زمین کی حرکات کو بروقت محسوس کیا اور حادثے سے دو دن قبل مکمل انخلاء ممکن بنایا۔
ہولناک حادثے کی تفصیل
رائٹرز کے مطابق، گلیشیئر سے جو تودہ نیچے گرا وہ کئی میٹر موٹا اور دو کلومیٹر سے زائد لمبا تھا۔ یہ برف اور چٹانوں کا ایک دیو ہیکل تودہ تھا جس نے بلاتن کی پوری وادی کو اپنے نیچے دفن کر دیا۔ اگرچہ جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن مالی نقصان اور ماحولیاتی تباہی ناقابلِ بیان ہے۔
حادثے کی وجوہات: ماحولیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ
ماحولیاتی ماہر رافائیل لودووِک نے اس واقعے کو یورپ میں ماحولیاتی تبدیلی کا سنگین مظہر قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق:
الپس میں برفانی جُبہ (Permafrost) تیزی سے پگھل رہا ہے۔
گلیشیئرز میں اندرونی کمزوری اور دراڑیں بڑھ گئی ہیں۔
موسم گرما کی ابتدا میں ہی بلند درجہ حرارت نے ان عمل کو تیز کر دیا۔
ایک اور خطرہ: ممکنہ سیلاب
برفانی تودے نے دریا “لونزا” کو تقریباً 2 کلومیٹر تک بلاک کر دیا ہے، جس سے ایک مصنوعی جھیل بن گئی ہے۔ اگر پانی کی نکاسی کا مؤثر بندوبست نہ ہوا تو یہ جھیل پھٹ سکتی ہے اور نچلی وادیوں میں تباہ کن سیلاب کا باعث بن سکتی ہے۔
حکام نے فوری طور پر:
فوج اور سول ڈیفنس ٹیموں کو طلب کیا۔
پمپنگ سسٹمز اور پائپوں کے ذریعے پانی نکالنے کا عمل شروع کر دیا۔
ماحولیاتی ماہرین کا انتباہ
رافائیل لودووِک نے خبردار کیا کہ اگر دنیا نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو ایسے واقعات:
صرف الپس نہیں بلکہ ہمالیہ، اینڈیز اور دیگر پہاڑی سلسلوں میں بھی زیادہ دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔
گلیشیئر پگھلنے، چٹانیں سرکنے، اور زمین کھسکنے جیسے سانحات معمول بن سکتے ہیں۔
معیاری جدول: حادثے کی بنیادی معلومات
پہلو تفصیل
واقعے کی تاریخ 28 مئی 2025
مقام بلاتن گاؤں، وادی برش، جنوبی سوئٹزرلینڈ
نوعیت گلیشیئر کا تودہ گرنے سے مکمل بستی دفن
طول و عرض تودہ 2 کلومیٹر سے زائد لمبا، کئی میٹر موٹا
انسانی نقصان کوئی جانی نقصان نہیں، قبل از وقت انخلاء مکمل ہوا
ماحولیاتی خطرہ دریا کی بندش، مصنوعی جھیل، ممکنہ سیلاب
ممکنہ وجوہات گلوبل وارمنگ، برفانی جُبہ کا پگھلاؤ، گلیشیئر کی کمزوری
حکومتی اقدامات فوج طلب، پانی نکالنے کا کام جاری
مستقبل کا لائحہ عمل
یہ سانحہ پوری دنیا کے لیے ایک خطرے کی گھنٹی ہے۔ گلوبل وارمنگ اور ماحولیاتی عدم توازن نہ صرف زمین بلکہ انسانیت کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔ بلاتن کی بستی تو بچ گئی، لیکن کل کس کی باری ہوگی؟
نتیجہ
یہ وقت ہے کہ عالمی برادری ماحولیاتی تحفظ کو اولین ترجیح دے۔ صنعتی آلودگی، درختوں کی کٹائی، کاربن اخراج، اور بے ہنگم ترقی پر قابو پانا ناگزیر ہو چکا ہے۔ ورنہ دنیا کے نقشے سے ایسی خوبصورت بستیاں مزید غائب ہوتی رہیں گی۔
Leave a Reply