حافظ آباد: اجتماعی زیادتی کا ہولناک واقعہ، تمام ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک

Oplus_16908288
4 / 100 SEO Score

حافظ آباد (قوم نیوز) – حافظ آباد میں انسانی ضمیر کو جھنجھوڑ دینے والے اجتماعی زیادتی کے واقعے کا ڈراپ سین ہو گیا۔ تینوں بااثر ملزمان جنہوں نے خاوند کو باندھ کر اس کی بیوی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، پولیس مقابلے میں مارے گئے۔ پولیس اور کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (CCD) کی مشترکہ کارروائی میں یہ نتیجہ سامنے آیا۔

 

 

 

خوفناک واقعے کی تفصیل

 

چند روز قبل حافظ آباد کے نواحی علاقے مانگٹ اونچا کے قریب یہ لرزہ خیز واقعہ پیش آیا تھا، جہاں ایک جوڑا نوشہرہ ورکاں سے واپس آتے ہوئے رفع حاجت کے لیے رکا تو تین بااثر افراد نے گن پوائنٹ پر انہیں اغوا کر کے ویرانے میں لے جا کر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

 

اس دوران ایک چوتھا ملزم، جس کی شناخت چاند کے نام سے ہوئی، ویڈیو بناتا رہا اور بعدازاں میاں بیوی پر تشدد کر کے زبردستی مباشرت کرنے پر مجبور کیا اور اس کی ویڈیو لیک کر دی۔

 

 

 

ویڈیو لیک ہونے پر متاثرین منظرعام پر آئے

 

متاثرہ میاں بیوی، جو ملزمان کے بااثر ہونے اور عزت کے خوف سے خاموش تھے، جب ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو انہوں نے ہمت کر کے پولیس کو تمام تفصیلات فراہم کیں۔ واقعے پر عوامی غم و غصے کے بعد تھانہ کسوکی پولیس نے فوری مقدمہ درج کیا اور 8 ملزمان کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا۔

 

 

 

پولیس مقابلہ: تین مرکزی ملزمان ہلاک

 

پولیس ترجمان کے مطابق، CCD اور حافظ آباد پولیس نے ایک خفیہ اطلاع پر چھاپہ مارا جہاں ملزمان نے گرفتاری کے بجائے فائرنگ شروع کر دی۔ جوابی کارروائی میں تینوں مرکزی ملزمان ہلاک ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں وہ تین افراد شامل ہیں جنہوں نے اجتماعی زیادتی کی، جبکہ باقی ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

 

 

 

اہم نکات

 

اجتماعی زیادتی، اغوا اور ویڈیو اسکینڈل کے ملزمان مارے گئے

 

CCD اور حافظ آباد پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کی

 

ملزمان کی شناخت ویڈیو اور متاثرین کے بیانات سے ہوئی

 

واقعہ پورے ملک میں غم و غصے کی لہر کا سبب بنا

 

باقی ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری

 

 

 

 

عوام کا ردعمل: انصاف کی فتح یا ماورائے عدالت کارروائی؟

 

بعض حلقے اس پولیس کارروائی کو ‘انصاف کی فتح’ قرار دے رہے ہیں، جبکہ کچھ ماورائے عدالت قتل پر سوالات بھی اٹھا رہے ہیں۔ انسانی حقوق کے کارکنان نے مطالبہ کیا ہے کہ پوری تحقیقات کی جائیں اور باقی ملزمان کو قانونی دائرہ کار میں لا کر قرار واقعی سزا دی جائے۔

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔