لودھراں میں بڑا دھماکہ خیز انکشاف: لاکھوں روپے مالیت کی جعلی پوٹاش کھاد برآمد، کسانوں کے لیے خطرے کی گھنٹی
لودھراں: محکمہ زراعت اور پولیس کی مشترکہ کارروائی نے ایک بڑا زرعی اسکینڈل بے نقاب کر دیا۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت رانا دلشاد علی خاں اور سٹی لودھراں پولیس کی سربراہی میں کی گئی چھاپہ مار کارروائی کے دوران لاکھوں روپے مالیت کی جعلی پوٹاش کھاد برآمد کی گئی جو نہ صرف پنجاب بلکہ سندھ میں بھی فروخت کی جا رہی تھی۔
کارروائی کی تفصیلات
ذرائع کے مطابق یہ خفیہ کارروائی کئی روز کی نگرانی اور معلومات اکٹھی کرنے کے بعد عمل میں لائی گئی۔ دورانِ کارروائی 158 تھیلے جعلی کھاد کے برآمد کیے گئے جن کی کل مالیت 11 لاکھ روپے سے زائد بتائی جا رہی ہے۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت رانا دلشاد علی خاں کا کہنا تھا:
> “یہ جعلی کھاد نہ صرف فصلوں کو تباہ کر رہی تھی بلکہ کسانوں کو بھی شدید مالی نقصان پہنچا رہی تھی۔ ہم کسی صورت ان عناصر کو معاف نہیں کریں گے جو ملک کی زرعی معیشت کے دشمن ہیں۔”
جعلی کھاد کا اثر: صرف ایک جرم نہیں، قوم کا نقصان
جعلی زرعی مصنوعات، خاص طور پر کھاد، براہ راست کسان کی محنت، زمین کی زرخیزی، اور پیداوار پر منفی اثر ڈالتی ہیں۔ ان جعلی اشیاء کے استعمال سے:
فصل کی پیداوار متاثر ہوتی ہے
زمین کی ساخت خراب ہوتی ہے
کسان کو مالی نقصان ہوتا ہے
زرعی معیشت کمزور ہوتی ہے
اس بڑے نیٹ ورک کا دائرہ
پولیس ذرائع کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ جعلی کھاد بنانے اور سپلائی کرنے والا گروہ نہ صرف لودھراں بلکہ دیگر اضلاع، خاص طور پر جنوبی پنجاب اور سندھ کے کچھ علاقوں میں بھی سرگرم تھا۔
تفصیل معلومات
جعلی کھاد کی اقسام پوٹاش پر مبنی تیار مصنوعات
کل مقدار 158 تھیلے
مالیت 11 لاکھ روپے سے زائد
سپلائی ایریاز پنجاب، سندھ
کارروائی کی سربراہی اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت رانا دلشاد علی خاں & سٹی پولیس
حکومتی اقدامات اور مستقبل کی حکمت عملی
ڈی پی او لودھراں کی ہدایت پر تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے تاکہ اس نیٹ ورک سے منسلک دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا جا سکے۔ ساتھ ہی جعلی زرعی مصنوعات تیار کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
کسانوں کے لیے وارننگ
محکمہ زراعت نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کھاد یا زرعی ادویات خریدتے وقت:
رجسٹرڈ ڈیلرز سے ہی خریداری کریں
رسید لازمی لیں
کھاد پر موجود لیبل اور سیریل نمبر چیک کریں
مشکوک مصنوعات کی فوری اطلاع قریبی زرعی دفتر کو دیں
نتیجہ: فرض شناس افسران نے بچا لیا کسانوں کا مستقبل
یہ کارروائی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اگر ادارے مستعدی سے کام کریں تو عوام کے مسائل کا ازالہ ممکن ہے۔ جعلی کھاد کی برآمدگی نہ صرف کسانوں کو تباہی سے بچانے والا قدم ہے بلکہ یہ ملک کی زرعی ترقی کے لیے ایک امید افزا سنگ میل بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
Leave a Reply