اب ہر استاد کو ملے گا سرکاری لائسنس! پنجاب میں ٹیچرز لائسنسنگ اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ، پرائیویٹ سکولوں کیلئے بڑی شرط عائد
پنجاب حکومت نے ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے اساتذہ کے تعلیمی و پیشہ ورانہ معیار کو بہتر بنانے کے لیے “ٹیچرز لائسنسنگ اتھارٹی” کے قیام کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف پرائیویٹ سکولوں کے نظام تعلیم کو ریگولیٹ کرے گا بلکہ معاشرے میں اساتذہ کے کردار کو بھی نئی پہچان دے گا۔
—
اساتذہ کے لیے نئی شرط: لائسنس کے بغیر پڑھانا ممنوع!
پنجاب کے تمام اضلاع میں اس اتھارٹی کے دفاتر قائم کیے جائیں گے جہاں پرائیویٹ سکولوں کے اساتذہ کو باقاعدہ تربیت کے بعد لائسنس جاری کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ صوبائی سطح پر پالیسی ساز اداروں کی طویل مشاورت کے بعد کیا گیا ہے جس کا مقصد نجی تعلیمی اداروں کے معیار کو بہتر بنانا اور اساتذہ کو پیشہ ورانہ تربیت دینا ہے۔
—
پرائیویٹ اساتذہ کیلئے 4 ہفتوں کا خصوصی کورس لازمی قرار
اساتذہ کو لائسنس حاصل کرنے کے لیے ایک 4 ہفتے پر مشتمل شارٹ کورس کروایا جائے گا، جس میں:
تدریسی مہارتوں کی تربیت
اخلاقی و سماجی اقدار
کلاس روم مینجمنٹ
بچوں کی نفسیات کا فہم
شامل ہوگا۔ یہ کورس مکمل کرنے کے بعد اساتذہ کی تعلیمی اسناد متعلقہ یونیورسٹیوں سے ویریفائی کروائی جائیں گی۔ پھر ہی انہیں باقاعدہ ٹیچنگ لائسنس جاری کیا جائے گا۔
—
ٹیبل: ٹیچرز لائسنسنگ اتھارٹی کے نمایاں نکات
پہلو تفصیل
قیام پنجاب بھر میں دفاتر قائم کیے جائیں گے
کورس کا دورانیہ 4 ہفتے
لائسنس کی شرط تمام پرائیویٹ اساتذہ کیلئے لازمی
تصدیق ڈگری کی یونیورسٹی سے تصدیق کے بعد ہی لائسنس جاری
مقصد تعلیم کا معیار بلند کرنا، اساتذہ کو باوقار مقام دینا
—
اساتذہ کیلئے فائدے: پیشہ ورانہ شناخت اور سماجی مقام میں اضافہ
اس اقدام سے:
نجی تعلیمی اداروں میں معیارِ تدریس بہتر ہوگا
جعلی ڈگریوں کے ذریعے تدریس کرنے والے افراد کا خاتمہ ہوگا
اساتذہ کو ریاستی سطح پر پیشہ ورانہ شناخت ملے گی
اساتذہ کو معاشرتی سطح پر زیادہ احترام اور وقار حاصل ہوگا
یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جس سے تعلیم صرف کاروبار نہیں بلکہ ایک مقدس پیشہ بن کر سامنے آئے گا۔
—
نجی سکولز کی انتظامیہ کیلئے سخت پیغام
حکومت کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ لائسنس کے بغیر کسی بھی استاد کو پڑھانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایسے سکول جو غیر لائسنس یافتہ اساتذہ کو تدریس کی اجازت دیں گے، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، جس میں:
جرمانے
رجسٹریشن کی معطلی
سکول کی بندش تک شامل ہو سکتی ہے
—
کیا یہ اقدام تعلیمی معیار کی بہتری کی ضمانت ہوگا؟
تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ:
اساتذہ کو باقاعدہ تربیت دینے سے کلاس روم کا ماحول بہتر ہوگا
بچوں کی سیکھنے کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا
والدین کا اعتماد تعلیمی اداروں پر بڑھے گا
نجی تعلیمی اداروں میں یکساں معیار قائم ہوگا
—
چیلنجز کیا ہوں گے؟
جہاں یہ منصوبہ مثبت نتائج لا سکتا ہے، وہیں کچھ چیلنجز بھی سامنے آ سکتے ہیں:
دور دراز علاقوں کے اساتذہ کیلئے تربیتی مراکز تک رسائی کا مسئلہ
نجی سکولز پر اضافی مالی بوجھ
تربیت یافتہ اساتذہ کی کمی
تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ یہ تمام امور پالیسی کے اگلے مراحل میں حل کر لیے جائیں گے۔
—
نتیجہ: تعلیم کے شعبے میں ایک انقلابی قدم
ٹیچرز لائسنسنگ اتھارٹی کا قیام ایک تاریخی فیصلہ ہے جو نہ صرف تدریس کے شعبے کو منظم کرے گا بلکہ اساتذہ کو وہ عزت اور پہچان بھی دے گا جس کے وہ حقدار ہیں۔ اس اقدام سے نہ صرف پنجاب بلکہ پورے پاکستان میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
Leave a Reply