حکومت نے سی این جی اسٹیشنز کی بحالی کا عندیہ دے دیا

Oplus_16908288
6 / 100 SEO Score

توانائی بحران میں کمی کے لیے نیا پلان زیر غور

 

اسلام آباد – پاکستان میں جاری توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے حکومت نے ایک بار پھر کمپریسڈ نیچرل گیس (CNG) اسٹیشنز کی بحالی پر غور شروع کر دیا ہے۔ وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق، اس معاملے پر اعلیٰ سطحی مشاورت جاری ہے، اور جلد ہی اس حوالے سے باضابطہ اعلان متوقع ہے۔

 

توانائی بحران اور حکومتی اقدامات

 

ملک میں بجلی اور ایندھن کے بحران نے نہ صرف عام صارفین کو متاثر کیا بلکہ صنعت اور ٹرانسپورٹ کے شعبے بھی مشکلات کا شکار ہیں۔ گیس کی قلت، بڑھتی ہوئی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں، اور بجلی کی لوڈشیڈنگ جیسے عوامل نے عوامی دباؤ میں اضافہ کیا ہے۔

 

اس صورتحال کے پیش نظر حکومت نے سی این جی اسٹیشنز کو دوبارہ فعال کرنے کی تجویز پر کام شروع کر دیا ہے تاکہ متبادل ایندھن کی فراہمی ممکن ہو سکے۔

 

کیوں بند ہوئے تھے سی این جی اسٹیشنز؟

 

پاکستان میں CNG کبھی ایک مقبول ایندھن تھا، جو خاص طور پر ٹرانسپورٹ سیکٹر میں استعمال ہوتا تھا۔ لیکن گیس کی شدید قلت، درآمدی ایل این جی کی بڑھتی قیمت اور پالیسی کی عدم تسلسل کے باعث متعدد سی این جی اسٹیشنز کو بند کرنا پڑا۔

 

مجوزہ بحالی پلان کیا ہے؟

 

وزارت توانائی کے قریبی ذرائع کے مطابق، نئے پلان کے تحت:

 

مخصوص دنوں میں سی این جی اسٹیشنز کھولنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

 

صرف بڑے شہروں میں مرحلہ وار بحالی کا آغاز ہوگا۔

 

اسٹیشنز کو ایل این جی پر منتقل کرنے کے لیے سبسڈی یا مالی معاونت دی جا سکتی ہے۔

 

 

پبلک ٹرانسپورٹ اور عوامی ریلیف

 

اگر سی این جی کی فراہمی بحال ہوتی ہے تو سب سے بڑا فائدہ پبلک ٹرانسپورٹ سیکٹر کو ہوگا۔ رکشے، ٹیکسی، اور بسیں جو CNG پر چلتی تھیں، دوبارہ سستی ایندھن پر منتقل ہو سکیں گی، جس سے کرایوں میں کمی اور مہنگائی میں جزوی ریلیف کا امکان پیدا ہو گا۔

 

ماہرین کی رائے

 

توانائی امور کے ماہرین اس تجویز کو ملا جلا ردعمل دے رہے ہیں۔ کچھ کا خیال ہے کہ یہ وقتی ریلیف فراہم کرے گا، لیکن پائیدار توانائی حل کے لیے حکومت کو قابل تجدید ذرائع کی طرف توجہ دینی چاہیے۔

 

حکومت کا مؤقف

 

حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ:

 

> “ہم عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن آپشن کا جائزہ لے رہے ہیں۔ سی این جی اسٹیشنز کی بحالی بھی انہی تجاویز میں شامل ہے، لیکن اس پر فیصلہ تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔”

 

 

 

 

 

نتیجہ

 

توانائی بحران کے شکار پاکستان کے لیے سی این جی اسٹیشنز کی ممکنہ بحالی ایک اہم قدم ہو سکتا ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ طویل المدتی پالیسی، متبادل توانائی ذرائع، اور پائیدار انفراسٹرکچر کی ضرورت بھی برابر اہم ہے۔

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔