را کے تربیتی کیمپ میں داخل ہونے والا پاکستانی ایجنٹ — 3 سال بعد زندہ واپس!

Oplus_16908288
7 / 100 SEO Score

اسلام آباد – پاکستان کے خفیہ ادارے کی ایک خفیہ کارروائی میں وہ شخص منظر عام پر آ گیا ہے جسے را کے مبینہ تربیتی کیمپ میں داخل کیا گیا تھا، اور جو تین سال بعد کامیابی سے وطن واپس پہنچا ہے۔ یہ کہانی نہ صرف انٹیلیجنس دنیا میں سنسنی کا باعث بنی ہے بلکہ اس نے بین الاقوامی حلقوں میں بھی پاکستان کی خفیہ کارروائیوں کی مہارت کو ایک بار پھر نمایاں کر دیا ہے۔

 

ذرائع کے مطابق، مذکورہ پاکستانی ایجنٹ 2021 میں ایک حساس مشن کے تحت بھارت روانہ ہوا تھا، جہاں اس نے را (Research and Analysis Wing) کے ایک خفیہ تربیتی مرکز میں رسائی حاصل کی۔ اس مشن کا مقصد بھارتی انٹیلیجنس نیٹ ورک کے اہم رازوں تک رسائی حاصل کرنا اور پاکستان کے خلاف ممکنہ سازشوں کا پردہ چاک کرنا تھا۔

 

خوف، فریب اور خفیہ مشن

 

ایجنٹ نے را کے افسروں کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے خود کو ایک ناراض علیحدگی پسند کے طور پر پیش کیا۔ اس نے مقامی شناخت اور جعلی بیک گراؤنڈ کی مدد سے کیمپ میں داخل ہونے میں کامیابی حاصل کی۔ را کے ٹریننگ سیشنز، اسلحہ کی تربیت، اور پاکستان کے خلاف منصوبہ بندیوں کا براہِ راست مشاہدہ کیا۔

 

وطن واپسی کیسے ممکن ہوئی؟

 

ایجنٹ نے ایک خفیہ راستے سے نیپال کے ذریعے پاکستان واپس آنے کی منصوبہ بندی کی، جہاں پاکستانی انٹیلیجنس افسران نے اسے بحفاظت نکالا۔ یہ آپریشن نہایت خاموشی سے انجام دیا گیا تاکہ کسی قسم کی بین الاقوامی کشیدگی پیدا نہ ہو۔

 

انٹیلیجنس کمیونٹی میں ہلچل

 

پاکستانی ادارے کے ایک اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا:

 

> “یہ آپریشن ہماری انٹیلیجنس کی تاریخ کے چند جرات مندانہ کارناموں میں سے ایک ہے۔ ہم نے نہ صرف قیمتی معلومات حاصل کیں بلکہ دشمن کے نرغے میں رہتے ہوئے اپنے بندے کو بحفاظت واپس لایا۔”

 

 

 

بھارتی میڈیا کی خاموشی

 

دلچسپ امر یہ ہے کہ بھارتی میڈیا میں اس معاملے پر مکمل خاموشی ہے، جبکہ عالمی خفیہ حلقے اس پیش رفت کا بغور مشاہدہ کر رہے ہیں۔ مختلف بین الاقوامی انٹیلیجنس تجزیہ کار اس آپریشن کو “ہائی رِسک، ہائی ریوارڈ” مشن قرار دے رہے ہیں۔

 

مستقبل کی حکمت عملی

 

اب یہ رپورٹس سامنے آ رہی ہیں کہ پاکستان نے حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر بھارتی نیٹ ورکس کے خلاف داخلی سطح پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے، اور کچھ خفیہ سیلز کو پہلے ہی بے نقاب کیا جا چکا ہے۔

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔