پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ: ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی دوبارہ ملازمت پر پابندی

Oplus_16908288
6 / 100 SEO Score

محکمہ خزانہ پنجاب نے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے دوبارہ کسی سرکاری ادارے میں ملازمت اختیار کرنے کے حوالے سے اہم فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ نئے نوٹیفکیشن کے مطابق اب سرکاری ملازمین ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ کسی سرکاری ادارے میں ملازمت اختیار نہیں کر سکیں گے۔

 

محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ہدایت نامے کے مطابق، اگر کوئی ریٹائرڈ ملازم دوبارہ ملازمت کرنا چاہتا ہے تو وہ بیک وقت پنشن اور تنخواہ حاصل نہیں کر سکے گا۔ ایسے تمام افراد کو پنشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

 

نئے اصول کی روشنی میں:

 

ریٹائرڈ ملازمین کو دوبارہ ملازمت اختیار کرنے سے پہلے واضح فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ پنشن لیں گے یا تنخواہ۔

 

اگر کسی ملازم نے ری ایمپلائمنٹ کی صورت میں تنخواہ لینے کا انتخاب کیا، تو اس کی پنشن عارضی طور پر معطل کر دی جائے گی۔

 

یہ اقدام سرکاری خزانے پر مالی بوجھ کو کم کرنے اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے کے لیے اُٹھایا گیا ہے۔

 

 

محکمہ خزانہ پنجاب کے مطابق اس پالیسی کا مقصد وسائل کا منصفانہ استعمال اور اہل نوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنا ہے۔ مزید یہ کہ اس سے پنشن سسٹم میں شفافیت اور مالی نظم و ضبط بھی ممکن ہو سکے گا۔

 

ردعمل:

 

اس فیصلے پر مختلف حلقوں کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ کچھ ماہرین پالیسی کو درست سمت میں قدم قرار دے رہے ہیں، جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ مخصوص شعبوں میں تجربہ کار ریٹائرڈ ملازمین کی خدمات اب بھی ناگزیر ہیں۔

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔