محکمہ خزانہ پنجاب نے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کے دوبارہ کسی سرکاری ادارے میں ملازمت اختیار کرنے کے حوالے سے اہم فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ نئے نوٹیفکیشن کے مطابق اب سرکاری ملازمین ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ کسی سرکاری ادارے میں ملازمت اختیار نہیں کر سکیں گے۔
محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ ہدایت نامے کے مطابق، اگر کوئی ریٹائرڈ ملازم دوبارہ ملازمت کرنا چاہتا ہے تو وہ بیک وقت پنشن اور تنخواہ حاصل نہیں کر سکے گا۔ ایسے تمام افراد کو پنشن یا تنخواہ میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
نئے اصول کی روشنی میں:
ریٹائرڈ ملازمین کو دوبارہ ملازمت اختیار کرنے سے پہلے واضح فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ پنشن لیں گے یا تنخواہ۔
اگر کسی ملازم نے ری ایمپلائمنٹ کی صورت میں تنخواہ لینے کا انتخاب کیا، تو اس کی پنشن عارضی طور پر معطل کر دی جائے گی۔
یہ اقدام سرکاری خزانے پر مالی بوجھ کو کم کرنے اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے کے لیے اُٹھایا گیا ہے۔
محکمہ خزانہ پنجاب کے مطابق اس پالیسی کا مقصد وسائل کا منصفانہ استعمال اور اہل نوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنا ہے۔ مزید یہ کہ اس سے پنشن سسٹم میں شفافیت اور مالی نظم و ضبط بھی ممکن ہو سکے گا۔
ردعمل:
اس فیصلے پر مختلف حلقوں کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ کچھ ماہرین پالیسی کو درست سمت میں قدم قرار دے رہے ہیں، جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ مخصوص شعبوں میں تجربہ کار ریٹائرڈ ملازمین کی خدمات اب بھی ناگزیر ہیں۔
Leave a Reply