پیار ہمیشہ کیلئے امر ہوگیا۔دو سچے عاشق دنیا کو الوداع کہ گئے۔ فیصل آباد تھانہ روشن والا کے علاقہ 243 چک ۔ پسند کی شادی نہ ہونے پر (ث) نامی 17 سالہ دوشیزہ نے گلے میں پھندا ڈال پنکھے سے لٹک کر زندگی کا خاتمہ کرلیا جیسے ہی دانیال نامی اسکے عاشق جوکہ اسی ہی گاوں کا رہائشی تھا کو پتہ چلا کہ میری محبوبہ اس دنیا میں نہیں رہی تو دانیال نے بھی گلے میں پھندا ڈال کر خودکشی کر لی اس طرح یہ دونوں اس ظالم دنیا سے دلبرداستہ ہوکر خالق حقیقی سے جا ملے اور اپنا پیار اس دنیا کو امر کر کے دیکھا دیا ۔ واقع کی اطلاع ملنے پر مقامی پولیس PFSA کی ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی۔ نبی پاک (ص) کا فرمان ہے شادیاں کرتے وقت اپنی اولاد بچوں کی رائے لیا کرو، انکی پسند نہ پسند جاننے کی کوشش کیا کرو، کیونکہ رشتہ میاں بیوی نے نبھانا ہوتا ہے ۔اس لئے خدارا اپنے بچوں پر رحم کرو۔۔۔۔

Oplus_16908288
7 / 100 SEO Score

فیصل آباد کے علاقے تھانہ روشن والا کی حدود میں واقع 243 چک میں دو نوجوانوں کی پراسرار موت نے علاقے میں غم اور حیرت کی فضا پیدا کر دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایک 17 سالہ لڑکی اور ایک نوجوان کی لاشیں ان کے گھروں سے برآمد ہوئیں۔

 

ابتدائی معلومات کے مطابق دونوں نوجوان ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے۔ اہل علاقہ کے مطابق خاندانی اختلافات کے باعث ان کی پسند کی شادی ممکن نہ ہو سکی، جس کے بعد دونوں نے بظاہر دلبرداشتہ ہو کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔ تاہم پولیس کی جانب سے واقعے کی تفتیش جاری ہے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے۔

 

پولیس اور فارنزک ٹیم PFSA موقع پر پہنچ گئی ہے اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ دونوں گھروں میں غم کا ماحول ہے، جبکہ اہل محلہ نے بھی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ نوجوان نسل کی ذہنی صحت اور جذباتی مسائل پر والدین اور اساتذہ کو توجہ دینی چاہیے تاکہ ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔

 

سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ رشتوں کے انتخاب میں نوجوانوں کی رائے کو سننا اور مناسب انداز میں رہنمائی کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایسی ٹریجڈی سے بچاؤ کے لیے معاشرتی رویوں میں نرمی اور سمجھ بوجھ پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔