حالیہ دنوں ایران اور یمن کی بحری علاقوں میں بڑھتی ہوئی سرگرمیوں نے خلیج کے اہم بحری راستوں میں عالمی سطح پر تشویش پیدا کر دی ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ پیش رفت اسرائیلی سمندری تجارت کے لیے خاصی چیلنج بن سکتی ہے۔
—
🌊 ایران کی آبنائے ہرمز میں عسکری موجودگی
ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایرانی نیوی نے آبنائے ہرمز میں اپنی گشت اور نگرانی کو بڑھا دیا ہے۔ ایران کا مؤقف ہے کہ یہ اقدامات قومی سلامتی اور علاقائی خودمختاری کو یقینی بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
آبنائے ہرمز دنیا کے سب سے اہم تیل برآمدی راستوں میں سے ایک ہے، جہاں سے:
روزانہ تقریباً 20% عالمی تیل گزرتا ہے
ایران، عمان اور متحدہ عرب امارات اس گزرگاہ کے قریبی ممالک ہیں
—
🇾🇪 یمن میں باب المندب کی صورتحال
یمن میں حوثی گروپوں نے حالیہ دنوں میں بحیرہ احمر کے دہانے پر واقع باب المندب کے قریب عسکری سرگرمیوں میں اضافہ کیا ہے۔
ان میں شامل ہیں:
ڈرون پروازیں
سمندری ریڈار کی تنصیب
جہازوں کی نگرانی
عالمی میڈیا کے مطابق، یہ اقدامات “جغرافیائی پیغام رسانی” کا حصہ ہو سکتے ہیں۔
—
🛳️ اسرائیلی شپنگ نیٹ ورک کو خطرات
چونکہ اسرائیل کی مشرقی ایشیا، افریقہ اور خلیجی ممالک کے ساتھ زیادہ تر بحری تجارت انہی دو راستوں سے ہوتی ہے، اس لیے:
شپنگ کمپنیوں نے متبادل راستوں کی تلاش شروع کر دی ہے
انشورنس کمپنیوں نے خطرے کے زون کی درجہ بندی کی اپڈیٹ کی ہے
کچھ مال بردار جہازوں نے اپنی روانگی عارضی طور پر ملتوی کر دی ہے
—
📊 اہم بحری گزرگاہیں — اعداد و شمار کے آئینے میں:
بحری راستہ تیل کی یومیہ ترسیل متعلقہ ممالک
آبنائے ہرمز 20% عالمی تیل ایران، عمان، سعودی عرب
باب المندب 9% عالمی تجارت یمن، جبوتی، اریٹریا
—
🌐 عالمی ردعمل: احتیاط اور ثالثی کی اپیل
ملک / ادارہ ردِعمل
اقوامِ متحدہ “بحری آزادی برقرار رکھنا تمام ممالک کی ذمہ داری ہے”
امریکہ “ہم اپنے اتحادیوں کے دفاع کے لیے تیار ہیں”
یورپی یونین “خطے میں پائیدار امن اولین ترجیح ہے”
چین “تمام فریقین کشیدگی سے گریز کریں”
—
🧠 ماہرین کا تجزیہ
بین الاقوامی امور کے ماہرین کا کہنا ہے:
> “یہ صورتحال براہ راست تصادم کی نہیں، بلکہ نرم قوت کے ذریعے دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی دکھائی دیتی ہے۔”
وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ:
ایران اور یمن کی سرگرمیاں علامتی دباؤ کا حصہ ہیں
اسرائیلی ردعمل زیادہ تر سفارتی اور سیکیورٹی سطح پر ہے
اگر یہی رجحان جاری رہا تو عالمی شپنگ نیٹ ورک میں غیر یقینی کیفیت مزید بڑھے گی
—
📈 ممکنہ عالمی اثرات:
شعبہ ممکنہ اثر
عالمی منڈیاں اضطراب، تیل کی قیمت میں اضافہ
توانائی سپلائی ترسیل میں تاخیر، انشورنس مہنگی
سفارت کاری ثالثی کی کوششیں تیز ہوں گی
خطے کی معیشت غیر یقینی صورتحال میں اضافہ
—
📌 نتیجہ: “سمندری سرد جنگ” کا آغاز؟
ایران و یمن کی موجودگی اور اسرائیلی ردعمل کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ:
مشرق وسطیٰ میں ایک بحری سرد جنگ کی سی فضا بن رہی ہے
اگرچہ کوئی براہِ راست حملہ نہیں ہوا، مگر دباؤ، حکمت عملی اور پیغام رسانی عروج پر ہے
عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس صورتحال کو نرم راستوں سے سلجھائے
—
⚠️ ڈسکلیمر:
> یہ رپورٹ بین الاقوامی ذرائع سے حاصل شدہ معلومات پر مبنی ہے۔ ادارہ کسی بھی غیر مصدقہ دعوے یا الزامات کی تصدیق کا ذمہ دار نہیں۔ یہ مضمون صرف عوامی معلومات کی غرض سے شائع کیا گیا ہے۔
Leave a Reply