ایران میں بی ایل اے کمانڈر کو پھانسی — اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والے کا انجام

Oplus_16908288
4 / 100 SEO Score

ایرانی حکومت نے بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے ایک اعلیٰ کمانڈر اسماعیل فکری کو اسرائیل کے لیے جاسوسی اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کے جرم میں سرِعام پھانسی دے دی۔ یہ واقعہ نہ صرف ایران بلکہ خطے کے لیے ایک بڑی خبر بن کر ابھرا ہے۔ ایران کی انقلابی عدالت نے اس کیس کو “ریاستی سلامتی کے خلاف انتہائی سنگین جرم” قرار دیا اور مکمل عدالتی کارروائی کے بعد سزا سنائی۔

 

اسرائیل کے لیے جاسوسی — سنگین انکشافات

 

ایرانی خفیہ اداروں کی تحقیقات کے مطابق اسماعیل فکری نہ صرف اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے کام کر رہا تھا بلکہ اس نے ایران کے کئی حساس تنصیبات کی معلومات دشمن تک پہنچائیں۔ ایرانی وزارتِ اطلاعات نے بتایا کہ اسماعیل فکری کے قبضے سے سیٹلائٹ فونز، خفیہ دستاویزات، اور بین الاقوامی رقم کی منتقلی کے شواہد بھی ملے۔

 

پاکستان میں بی ایل اے کا کردار اور پس منظر

 

بلوچ لبریشن آرمی ایک شدت پسند تنظیم ہے جس پر پاکستان میں کئی حملوں اور سازشوں کا الزام ہے۔ اسماعیل فکری ایران میں رہ کر پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کی پشت پناہی کرنے والے عناصر کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھا۔ ایران اور پاکستان دونوں ممالک بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔

 

عالمی سطح پر ردعمل

 

اس واقعے پر عالمی سطح پر ملا جلا ردعمل دیکھنے کو ملا ہے۔ جہاں ایران کے اتحادی ممالک نے اس اقدام کو “قومی خودمختاری کا دفاع” قرار دیا، وہیں مغربی میڈیا میں ایک بار پھر “انسانی حقوق” کے شور اٹھنے لگے۔ مگر ایرانی حکام نے واضح کیا کہ یہ سزائیں صرف اُن افراد کے لیے ہیں جو ملکی سالمیت کو داؤ پر لگاتے ہیں۔

 

سزائے موت کی عدالتی کارروائی کا خلاصہ

 

پہلو تفصیلات

 

مجرم کا نام اسماعیل فکری

وابستگی بی ایل اے (بلوچ لبریشن آرمی)

جرم اسرائیل کے لیے جاسوسی، حساس معلومات فراہم کرنا

ثبوت سیٹلائٹ فون، بین الاقوامی مالی ریکارڈ، خفیہ دستاویزات

عدالتی کارروائی 4 ماہ طویل سماعت، مکمل شواہد کے بعد سزا سنائی گئی

سزا سرِعام پھانسی

 

 

پاکستان میں غداروں کے لیے واضح پیغام

 

ایران میں اس سزا نے نہ صرف اندرونی دہشت گرد عناصر کو خبردار کیا بلکہ پاکستان کے لیے بھی ایک مضبوط پیغام بھیجا ہے: جو بھی ریاستی سالمیت کے خلاف سازش کرے گا، وہ کسی بھی سرزمین پر محفوظ نہیں۔ پاکستانی سوشل میڈیا پر اس سزا کو سراہا جا رہا ہے، اور عوامی حلقے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ پاکستان میں بھی ایسے عناصر کے خلاف فوری اور سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

 

حب الوطنی کی ضرورت

 

یہ وقت ہے کہ ہم سب اپنی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کریں۔ وطن کے خلاف سازشیں کرنے والے عناصر کو صرف سزا نہیں بلکہ عبرتناک انجام دینا ہوگا۔ قومی وحدت اور دفاعی خودمختاری کے اس نازک وقت میں ہمیں ریاستی اداروں کا ساتھ دینا ہوگا۔

 

حافظ سعید اور وطن پرست بیانیہ

 

اس موقع پر کئی سوشل میڈیا صارفین نے حافظ محمد سعید کے بیانیے کو سراہا اور کہا کہ “وطن فروشوں کا انجام یہی ہوتا ہے، حافظ صاحب زندہ باد، پاکستان پائندہ باد”۔ ملک کے مختلف حصوں سے مظاہروں میں یہ نعرے گونجے۔

 

اختتامی کلمات

 

اسماعیل فکری کی پھانسی ایک سبق ہے، اُن سب کے لیے جو دشمن قوتوں کے ہاتھوں کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ عمل واضح کرتا ہے کہ نہ ایران اور نہ پاکستان، کسی بھی قیمت پر غداری کو برداشت کریں گے۔ وقت آ چکا ہے کہ خطے کے تمام ممالک دہشت گردی اور بیرونی مداخلت کے خلاف مشترکہ موقف اختیار کریں۔

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔