ایران کا ضدی یونٹ بھی موساد کے ہاتھوں فساد زدہ — سابق صدر احمدی نژاد کی حیران کن انکشاف

Oplus_16908288
6 / 100 SEO Score

ایرانی سیاست میں ایک اور زلزلہ! ایران کے سابق صدر محمود احمدی نژاد نے حالیہ دنوں میں ایک ایسا انکشاف کر دیا ہے جس نے نہ صرف ایران کی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو ہلا کر رکھ دیا ہے بلکہ پوری دنیا کی نظریں اس طرف مرکوز کر دی گئی ہیں۔ ان کے مطابق ایران کا ایک انتہائی خفیہ اور “ضدی یونٹ” موساد کے ہاتھوں اندر سے فساد زدہ ہو چکا ہے۔

 

احمدی نژاد نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے ایرانی حساس ادارے کے اندر گھس کر نہ صرف اہم معلومات چوری کیں بلکہ کئی سالوں تک “ضدی یونٹ” کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال بھی کیا۔

 

 

 

🔍 “ضدی یونٹ” آخر ہے کیا؟

 

“ضدی یونٹ” ایران کی سیکیورٹی فورسز کے اندر ایک ایسا خفیہ آپریشنل سیل ہے جسے انتہائی حساس، نازک اور قومی سلامتی سے متعلق مشنز پر مامور کیا جاتا ہے۔ اس یونٹ کا اصل کام:

 

غیر ملکی جاسوسوں کی شناخت

 

جوہری تنصیبات کا دفاع

 

سائبر سیکیورٹی کے حساس کوڈز کی حفاظت

 

بیرون ملک خفیہ آپریشنز

 

 

اس یونٹ کا براہ راست کنٹرول سپریم لیڈر کے قریبی حلقے اور ایران کے پاسداران انقلاب (IRGC) کے سینئر کمانڈرز کے پاس ہوتا ہے۔

 

 

 

😱 موساد کیسے اندر تک پہنچا؟

 

احمدی نژاد کے انکشافات کے مطابق:

 

موساد نے پہلے “ضدی یونٹ” کے دو اہلکاروں کو رشوت، بلیک میلنگ اور خفیہ تعلقات کے ذریعے قابو میں لیا۔

 

ان اہلکاروں نے حساس سسٹمز کے کوڈ، خفیہ پلانز، اور مشن ڈیٹا موساد کو منتقل کیے۔

 

کچھ اہلکاروں کو “ڈبل ایجنٹ” بنا کر کئی سال تک استعمال کیا جاتا رہا۔

 

 

احمدی نژاد نے اپنی تقریر میں کہا:

 

> “یہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ ہم جن پر سب سے زیادہ بھروسہ کرتے ہیں، وہی اندر سے دشمن کے آلہ کار بنے بیٹھے تھے۔ اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو ایران کا ہر راز موساد کی میز پر ہوگا۔”

 

 

 

 

 

🧠 موساد کی حکمت عملی کیا تھی؟

 

موساد نے “ضدی یونٹ” کو نقصان پہنچانے کے لیے چار اہم حکمت عملیاں اپنائیں:

 

1. اندرونی بغاوت اور دراڑیں پیدا کرنا

اہلکاروں کے درمیان باہمی عدم اعتماد، فرقہ واریت اور عہدوں کی جنگ کو بڑھاوا دیا گیا۔

 

 

2. ڈیٹا چوری

جوہری پروگرامز، اسلحہ ذخائر، سائبر وارفیئر یونٹس اور ایجنٹ نیٹ ورکس کی معلومات موساد تک پہنچائی گئیں۔

 

 

3. ایران مخالف نیٹ ورکس کو تقویت

“ضدی یونٹ” کے اندر سے لبنان، شام اور یمن میں ایران کے حمایتی گروپوں کی لوکیشنز لیک کی گئیں۔

 

 

4. پراکسی وار کو کمزور کرنا

حزب اللہ، حشد الشعبی، اور فاطمیون بریگیڈز کو دی جانے والی خفیہ امداد کی تفصیلات دشمن تک پہنچائیں۔

 

 

 

 

 

📊 انکشاف کا تجزیاتی جدول

 

پہلو تفصیل

 

یونٹ کا نام ضدی یونٹ (Ziddi Unit)

کنٹرول سپریم لیڈر و IRGC

موساد کی مداخلت دو اہلکاروں کو خفیہ طور پر بھرتی کیا گیا

خطرات جوہری ڈیٹا لیک، خفیہ مشن افشاء، پراکسی وار متاثر

احمدی نژاد کا مؤقف موساد کئی سال سے یونٹ کو اندر سے کھوکھلا کر رہا تھا

 

 

 

 

💥 ایرانی عوام میں ردعمل

 

ایرانی سوشل میڈیا پر یہ خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی ہے۔ ہیش ٹیگ #ZiddiUnitLeak ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے۔ عوام کا شدید غصہ اور سوالات سامنے آ رہے ہیں:

 

کیا سپریم لیڈر کو اس سب کی خبر نہیں تھی؟

 

“ضدی یونٹ” کو جوابدہ کیوں نہیں بنایا جا رہا؟

 

کیا مزید خفیہ ادارے بھی موساد کے نشانے پر ہیں؟

 

 

 

 

🌍 بین الاقوامی اثرات

 

اسرائیل:

 

تل ابیب کی حکومت نے سرکاری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، لیکن اسرائیلی میڈیا نے اسے موساد کی بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔

 

امریکہ:

 

واشنگٹن میں خفیہ حلقوں نے ایران کے اندر “ڈیپ پینیٹریشن” کو اسرائیل کی جاسوسی طاقت کا مظہر کہا ہے۔

 

پاکستان:

 

اسلام آباد نے اس پیشرفت پر خاموشی اختیار کی ہے لیکن خطے میں کشیدگی کے پیش نظر ایران کے ساتھ انٹیلیجنس تعاون بڑھانے پر غور ہو رہا ہے۔

 

 

 

📣 ماہرین کا تجزیہ

 

ڈاکٹر حسن عباسی (ایرانی دفاعی تجزیہ کار):

 

> “یہ ایران کی تاریخ کی سب سے بڑی اندرونی شکست ہے۔ ہمیں سیکیورٹی اداروں میں فوری ریفارمز لانا ہوں گی۔”

 

 

 

لیفٹیننٹ جنرل (ر) طلعت مسعود (پاکستانی تجزیہ کار):

 

> “یہ ثابت کرتا ہے کہ موساد کی رسائی صرف جغرافیائی نہیں، ذہنی اور ادارہ جاتی سطح تک بھی پہنچ چکی ہے۔”

 

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔