ایران پر حملہ، امریکہ نے اپنی فوج کو بڑا حکم دے دیا — مشرقِ وسطیٰ جنگ کے دہانے پر؟

Oplus_16908288
4 / 100 SEO Score

واشنگٹن / تہران / یروشلم: ایران اور اسرائیل کے مابین کشیدگی ایک بار پھر خطرناک حدوں کو چھو رہی ہے۔ تازہ ترین پیش رفت میں ایران پر حملے کے بعد امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں موجود اپنی فوج کو ایک “بڑے اور فیصلہ کن حکم” سے آگاہ کر دیا ہے، جس کے تحت نہ صرف امریکی فوجی اڈے ہائی الرٹ پر چلے گئے ہیں بلکہ خطے میں تعینات بحری بیڑے اور فضائی اسکواڈ کو جنگی تیاری کا حکم بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

 

 

 

امریکی احکامات کی تفصیلات

 

ذرائع کے مطابق پینٹاگون نے خطے میں موجود اپنے تمام کمانڈز کو ’ریڈ الرٹ‘ کے تحت مندرجہ ذیل ہدایات جاری کی ہیں:

 

ایرانی اہداف کی فہرست اپڈیٹ کی گئی ہے

 

تمام امریکی فوجیوں کو محفوظ بنکرز میں منتقل کرنے کا عمل شروع

 

یو ایس نیوی کے طیارہ بردار بحری جہاز کو خلیج فارس کی طرف روانہ کیا گیا

 

سیٹلائٹ نگرانی اور ڈرون انٹیلیجنس بڑھا دی گئی

 

اسرائیل کو مکمل اسلحہ، دفاعی ڈھال، اور لاجسٹک مدد کا عندیہ دیا گیا

 

 

 

 

کشیدگی کی وجہ: ایران کی “عملیات وعدہ صادق 3”

 

ایران نے اپنے سینئر جنرلز کی شہادت کے بعد اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسے “عملیات وعدہ صادق 3” کا نام دیا۔ اس حملے میں ایران کی طرف سے ڈرون، بیلسٹک میزائلز اور سائبر حملے شامل تھے۔ اس کے بعد خطے میں غیر معمولی صورتِ حال پیدا ہو گئی۔

 

 

 

معلوماتی جدول

 

پہلو تفصیل

 

امریکی ردعمل فوج کو ہائی الرٹ، دفاعی نظام فعال

فوجی تیاری فضائیہ، نیوی اور اسپیشل فورسز متحرک

مشن کا ہدف امریکی مفادات اور اسرائیل کا دفاع

ایران کا حملہ “وعدہ صادق 3” کے تحت جوابی کارروائی

امکان محدود جنگ یا مکمل مشرق وسطیٰ جنگ

 

 

 

 

بائیڈن انتظامیہ کا مؤقف

 

امریکی صدر جو بائیڈن نے قومی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

وائٹ ہاؤس ترجمان کے مطابق:

 

> “ایران کا یہ حملہ خطے میں ہمارے مفادات کے خلاف کھلی جارحیت ہے، اور اس کا جواب مضبوط اور مناسب دیا جائے گا۔”

 

 

 

 

 

اسرائیلی ردعمل اور امریکی حمایت

 

اسرائیلی وزیر دفاع یوآف گیلنٹ نے امریکہ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ:

 

> “ہم ایران کے خلاف امریکہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں — دشمنوں کو پیغام ہے کہ ہم کمزور نہیں بلکہ متحد ہیں۔”

 

 

 

 

 

بین الاقوامی ردعمل

 

چین: فریقین سے تحمل کی اپیل

 

روس: امریکہ کو خطے میں مداخلت سے باز رہنے کی وارننگ

 

اقوام متحدہ: جنگ سے بچنے کے لیے فوری مذاکرات کا مطالبہ

 

یورپی یونین: خطے میں امریکی افواج کی موجودگی پر تشویش

 

 

 

 

ماہرین کا تجزیہ

 

عالمی دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ نے ایران پر براہِ راست حملہ کیا تو:

 

حزب اللہ، حماس اور حوثی فورسز بھی کھل کر سامنے آئیں گی

 

آبنائے ہرمز بند ہونے کا خطرہ پیدا ہو گا

 

عالمی تیل کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہو سکتا ہے

 

پاکستان سمیت پورا ایشیا متاثر ہو گا

 

 

 

 

سوشل میڈیا پر ردعمل

 

ٹوئٹر، انسٹاگرام اور فیس بک پر #WW3، #IranVsIsrael اور #USMilitaryAlert جیسے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہے ہیں۔

عوام میں بے چینی اور خوف کی فضا پیدا ہو گئی ہے۔

 

 

 

نتیجہ: کیا دنیا تیسری عالمی جنگ کے دہانے پر ہے؟

 

مشرقِ وسطیٰ میں جاری تنازع اب پوری دنیا کو لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ امریکہ کے تازہ احکامات اور ایرانی کارروائیوں نے ایک بار پھر یہ سوال اٹھا دیا ہے کہ کیا اب تیسری عالمی جنگ کا آغاز ہونے والا ہے؟

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔