ایران نے اسرائیل کے خلاف کارروائی کو” عملیات وعدہ صادق 3″ کا نام دے دیا، اس کا کیا مطلب ہے؟

Oplus_16908288
5 / 100 SEO Score

ایران کی بھرپور جوابی کارروائی: “عملیات وعدہ صادق 3” کا اعلان — اسرائیل پر دباؤ میں اضافہ

 

تہران / یروشلم: مشرق وسطیٰ کی کشیدگی ایک نئے خطرناک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ ایران نے اسرائیل کے خلاف حالیہ فوجی کارروائی کو باضابطہ طور پر “عملیات وعدہ صادق 3” کا نام دے دیا ہے۔ اس اعلان کے ساتھ ہی واضح ہو گیا ہے کہ ایران اپنے اعلیٰ کمانڈروں کی شہادت کا حساب لینے کے لیے مکمل تیاری اور عزم کے ساتھ میدان میں آ چکا ہے۔

 

 

 

“وعدہ صادق” کا مطلب اور تاریخی پس منظر

 

ایرانی حکام کے مطابق یہ آپریشن حضرت علیؑ کے قول “المؤمن إذا وعد صدق” یعنی “مومن جب وعدہ کرتا ہے تو سچ کرتا ہے” سے ماخوذ ہے۔

پہلی دو کارروائیاں — وعدہ صادق 1 اور 2 — عراق میں امریکی اڈوں پر جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد انجام دی گئی تھیں۔

 

 

 

آپریشن کی اہم تفصیلات

 

مقام: اسرائیلی دفاعی تنصیبات، فوجی بیس، اور حساس علاقوں پر حملے

 

ذرائع: بیلسٹک میزائل، ڈرونز اور سائبر وارفیئر کا استعمال

 

اہداف: اسرائیل کے “آئرن ڈوم” سسٹم، فوجی کمانڈ سینٹرز، اور شمالی علاقوں کی فوجی پوزیشنز

 

دعویٰ: ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ کئی مقامات پر حملے کامیاب رہے، جبکہ اسرائیلی میڈیا ان حملوں کی شدت پر خاموش ہے۔

 

 

 

 

اہم نکات کا جدول

 

پہلو تفصیل

 

آپریشن کا نام عملیات وعدہ صادق 3

اعلان کرنے والا ملک اسلامی جمہوریہ ایران

بنیادی ہدف اسرائیل کی عسکری تنصیبات

وجہ ایرانی اعلیٰ افسران کی شہادت و جارحیت کا جواب

ہتھیاروں کا استعمال میزائل، ڈرون، سائبر حملے

 

 

 

 

ایرانی حکام کا بیان

 

سپاہ پاسداران انقلاب کے ترجمان بریگیڈیئر رمضان شریف کا کہنا تھا:

 

> “اسرائیل نے جو ظلم کیا، اس کا حساب دینا ہوگا۔ ہم نے وعدہ کیا تھا کہ خون کا بدلہ لیا جائے گا — اور وعدہ نبھایا گیا۔”

 

 

 

 

 

اسرائیل کی پوزیشن اور ردعمل

 

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا: “ہم ایران کے اس حملے کا بھرپور جواب دیں گے۔”

 

اسرائیلی فوج نے ملک بھر میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے

 

تل ابیب اور حیفہ کے علاقوں میں بنکرز کھول دیے گئے

 

 

 

 

ماہرین کی رائے: کیا خطہ مکمل جنگ کی طرف بڑھ رہا ہے؟

 

مشرق وسطیٰ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ “عملیات وعدہ صادق 3” محض آغاز ہے۔

اگر اسرائیل نے اس کے جواب میں بڑا حملہ کیا، تو حزب اللہ، حماس، اور حوثی گروہ بھی کھل کر میدان میں آ سکتے ہیں، جس سے خطہ مکمل جنگ کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔

 

 

 

بین الاقوامی ردعمل

 

اقوام متحدہ: دونوں فریقین سے تحمل کی اپیل

 

روس و چین: ایران کے حق دفاع کو تسلیم کرنے کا عندیہ

 

امریکہ: اسرائیل کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان

 

 

 

 

عوامی جذبات اور سوشل میڈیا

 

ایران، عراق، لبنان، پاکستان، ترکی سمیت کئی مسلم ممالک میں #وعدہ_صادق3 ٹرینڈ کر رہا ہے۔

’انتقام مکمل ہو، یا جنگ آگے بڑھے؟‘ — یہی سوال دنیا بھر میں گونج رہا ہے۔

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔