ایران سوگوار: آرمی چیف سمیت کئی اعلیٰ شخصیات شہید — خطے میں کشیدگی عروج پر
تہران: ایران میں ایک المناک واقعے نے پورے ملک کو سوگوار کر دیا۔ ایک ہولناک فضائی حادثے یا ممکنہ اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ سمیت پاسدارانِ انقلاب کی کئی اعلیٰ شخصیات شہید ہو گئی ہیں۔ اس واقعے نے مشرقِ وسطیٰ میں پہلے سے جاری کشیدگی کو مزید شدید کر دیا ہے۔
—
شہید ہونے والی اہم شخصیات کون تھیں؟
1. میجر جنرل سید یحییٰ صفوی
ایرانی آرمی چیف (چیف آف جنرل اسٹاف)
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے فوجی مشیر
ایران کی سیکیورٹی اسٹریٹیجی کے بنیادی معماروں میں شمار ہوتے تھے
عراق، شام اور یمن میں ایران کی عسکری مداخلت میں مرکزی کردار ادا کیا
2. بریگیڈیئر جنرل حسین سلامی
پاسدارانِ انقلاب (IRGC) کے سابق سربراہ
حالیہ دنوں میں مغربی ایشیا میں ایرانی اثرورسوخ کے پھیلاؤ میں کلیدی رول
اسرائیل اور امریکہ کے خلاف سخت موقف رکھنے والے سپاہی
3. کمانڈر رضا تقوی
ایرانی بحریہ کے اہم کمانڈر
خلیج فارس میں امریکی بحری بیڑوں کے خلاف جارحانہ پالیسی کے داعی
4. جنرل مہدی فرزانہ
پاسدارانِ انقلاب میں انٹیلیجنس ونگ کے سربراہ
داخلی سیکورٹی، جاسوسی اور تخریب کاری کی روک تھام میں مرکزی کردار
—
حادثہ یا ٹارگٹ کلنگ؟ متضاد بیانات سامنے آنے لگے
ایرانی میڈیا کا ابتدائی مؤقف: حادثہ موسم کی خرابی کے باعث پیش آیا
حزب اللہ اور حوثی رہنماؤں کا الزام: اسرائیل کی خفیہ کارروائی ہے
اسرائیلی میڈیا میں چپ لیکن مبہم اشارے: “ایران کی طاقتور قیادت کو ایک ہی وقت میں نشانہ بنانا محض اتفاق نہیں ہو سکتا”
—
اہم نکات
شخصیت کا نام عہدہ کردار / خدمات
میجر جنرل یحییٰ صفوی ایرانی آرمی چیف علاقائی جنگی پالیسیوں کا خالق
حسین سلامی سابق سربراہ IRGC سخت گیر حکمت عملی کے ترجمان
رضا تقوی بحریہ کمانڈر خلیج فارس میں جارحانہ فوجی اقدامات
مہدی فرزانہ انٹیلیجنس ونگ کے سربراہ اندرونی سیکیورٹی، جاسوسی کے معاملات کے نگران
—
سپریم لیڈر کا ردعمل
آیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنے بیان میں کہا:
> “ایران کے بہادر سپوتوں نے ملک کے دفاع میں جان دی، ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ دشمن سمجھ لے کہ ہم کمزور نہیں، پہلے سے زیادہ متحد ہیں۔”
—
ایران میں تین روزہ سوگ اور فوجی ردعمل کا خدشہ
ایران نے تین روزہ سرکاری سوگ کا اعلان کر دیا ہے
پاسدارانِ انقلاب نے “بدلہ لینے” کے لیے تیاری شروع کر دی ہے
شام، لبنان، اور یمن میں ایران کے اتحادی گروہوں کو “ہائی الرٹ” پر رکھ دیا گیا ہے
—
تجزیہ: کیا مشرقِ وسطیٰ نئی جنگ کے دہانے پر ہے؟
ایرانی قیادت کی اتنی بڑی تعداد میں شہادت کسی بڑے اسٹریٹیجک حملے یا اندرونی تخریب کاری کی نشاندہی کرتی ہے۔ اگر اس حملے کے پیچھے اسرائیل یا اس کے اتحادی ہیں تو خطے میں ایک نئی، بھرپور جنگ کا آغاز ممکن ہے۔
ایران خاموش نہیں بیٹھے گا — یہ بات ایرانی تاریخ اور حالیہ بیانات سے واضح ہے۔
Leave a Reply