جائیداد کی خریداری پر بڑی خوشخبری: ٹیکس کی شرح کم، ایکسائز ڈیوٹی مکمل ختم — سرمایہ کاروں کیلئے سنہری موقع!

4 / 100 SEO Score

حکومتِ پاکستان نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں عوام اور سرمایہ کاروں کو ریلیف دینے کیلئے پراپرٹی سیکٹر پر عائد ٹیکسوں میں بڑی نرمی کر دی ہے۔ جائیداد کی خرید و فروخت پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس میں واضح کمی جبکہ کمرشل اور رہائشی جائیدادوں کی منتقلی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف معیشت میں بحالی لانے کا سبب بنے گا بلکہ تعمیراتی شعبے کو بھی زبردست فروغ ملے گا۔

 

ودہولڈنگ ٹیکس میں تاریخی کمی

 

حکومت نے پراپرٹی خریداری پر لاگو ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں نمایاں کمی کرتے ہوئے اسے صارف دوست بنایا ہے۔ ٹیکس کی پرانی اور نئی شرح کا موازنہ ذیل میں جدول کی صورت میں ملاحظہ کریں:

 

قیمت کی حد (جائیداد) پرانی ٹیکس شرح نئی ٹیکس شرح

 

50 لاکھ سے زائد 4% 2.5%

1 کروڑ سے زائد 3.5% 2%

2 کروڑ سے زائد 3% 1.5%

 

 

یہ رعایتیں نہ صرف سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچائیں گی بلکہ عام شہریوں کے لیے بھی جائیداد کی خریداری آسان ہو جائے گی۔

 

فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا مکمل خاتمہ: سرمایہ کاروں کیلئے خوش خبری

 

2024 میں عائد کی گئی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی، جو 7 فیصد تک تھی اور پلاٹس، کمرشل جائیدادوں، اور گھروں کی منتقلی پر لاگو کی گئی تھی، اب مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔ اس فیصلے سے رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں نئی جان آئے گی، کیونکہ اس ایکسائز ڈیوٹی نے جائیداد کی منتقلی کو بہت مہنگا کر دیا تھا۔

 

ریئل اسٹیٹ انڈسٹری کیلئے نئی روح

 

ریئل اسٹیٹ ایجنٹس، سرمایہ کار، بلڈرز اور تعمیراتی کمپنیاں اس حکومتی فیصلے کا خیر مقدم کر رہی ہیں۔ ماہرین کے مطابق اس اقدام سے:

 

مارکیٹ میں سرمایہ کاری بڑھے گی

 

گھروں کی قیمتوں میں استحکام آئے گا

 

کنسٹرکشن انڈسٹری میں نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے

 

سیمنٹ، سریا، اور دیگر تعمیراتی مواد کی فروخت میں اضافہ ہوگا

 

 

عام شہری کیلئے کیا معنی رکھتا ہے؟

 

حکومت کے اس فیصلے سے نہ صرف بڑے سرمایہ کار بلکہ عام شہری بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ اب پہلی بار جائیداد خریدنے والے افراد کو اضافی بوجھ کا سامنا نہیں ہوگا۔ کم ٹیکس کی بدولت گھر خریدنا نسبتاً آسان ہوگا۔

 

ٹیکس اصلاحات سے بجٹ میں توازن؟

 

یہ ٹیکس کمی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب حکومت کو مالی خسارے کا سامنا ہے۔ اس کے باوجود بجٹ میں عوام دوست فیصلے دیے جا رہے ہیں تاکہ:

 

معیشت میں حرکت پیدا ہو

 

نیا ٹیکس نیٹ وسیع ہو

 

غیر رجسٹرڈ مارکیٹ کو دستاویزی بنایا جا سکے

 

 

حکومتی ذرائع کی وضاحت

 

وزارتِ خزانہ کے قریبی ذرائع کے مطابق:

 

> “یہ اقدام معیشت کی بحالی اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ عوام جائیداد میں آسانی سے سرمایہ کاری کریں اور ملک کی ترقی میں شراکت دار بنیں۔”

 

 

 

تعمیراتی پیکیج کی واپسی کا عندیہ؟

 

بازار میں چہ مگوئیاں جاری ہیں کہ حکومت شاید مستقبل قریب میں نیا تعمیراتی پیکیج بھی متعارف کرائے گی، جیسا کہ سابقہ دورِ حکومت میں دیا گیا تھا، تاکہ:

 

نئی ہاؤسنگ اسکیمز وجود میں آئیں

 

مہنگائی زدہ عوام کو رہائش کے بہتر مواقع ملیں

 

ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو

 

 

 

 

نتیجہ:

 

بجٹ 2025-26 میں جائیداد کی خریداری پر ٹیکسوں میں نمایاں کمی اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے خاتمے سے پراپرٹی مارکیٹ میں بڑی ہلچل متوقع ہے۔ عوام اور کاروباری طبقہ اس فیصلے کو سراہ رہا ہے اور اسے خوش آئند قرار دے رہا ہے۔ اب یہ وقت ہے کہ لوگ محفوظ سرمایہ کاری کیلئے پراپرٹی مارکیٹ کی طرف قدم بڑھائیں۔

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔