ضلع لیہ میں تھانہ کروڑ لعل عیسن کی پولیس کی سنگین غفلت اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا انکشاف ہوا ہے، جہاں چوری کے الزام میں گرفتار ایک ملزم پر حوالات میں بند ہونے کے باوجود منشیات کا جعلی مقدمہ درج کر دیا گیا۔ اس واقعے پر ڈی پی او لیہ نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ایس آئی سمیت 5 اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔
—
جھوٹا مقدمہ: پولیس کا بلینڈر یا جان بوجھ کر زیادتی؟
ذرائع کے مطابق ایک شہری کو چوری کے مقدمے میں گرفتار کرکے حوالات میں بند کیا گیا تھا۔ لیکن بعد ازاں اس پر ایک نیا مقدمہ منشیات فروشی کے الزام میں درج کر لیا گیا، جو سراسر بے بنیاد اور غیرقانونی اقدام تھا۔
واقعے کے انکشاف پر ڈی پی او لیہ نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا اور ابتدائی رپورٹ کی روشنی میں ایس آئی اصغر سمیت 5 اہلکاروں کو کلوز ٹو لائن کر کے معطل کر دیا گیا۔
—
معطل اہلکاروں کی تفصیل
نام عہدہ
اصغر سب انسپکٹر (ایس آئی)
سلیم کانسٹیبل
توقیر کانسٹیبل
یونس کانسٹیبل
غلام حسین کانسٹیبل
ڈی پی او کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات پولیس فورس کی ساکھ کو بری طرح متاثر کرتے ہیں اور قانون کی بالا دستی کو چیلنج کرتے ہیں۔
—
اہم نکات (Integrated):
ملزم پہلے سے حوالات میں بند تھا، پھر بھی اس پر منشیات کا جھوٹا مقدمہ درج کر دیا گیا۔
ابتدائی تفتیش میں پولیس اہلکاروں کی بدنیتی اور غفلت سامنے آئی۔
پولیس افسران کے مطابق ایسے اقدامات شہریوں کے اعتماد کو مجروح کرتے ہیں۔
واقعے کی مزید انکوائری جاری ہے، ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی۔
—
عوام کا ردعمل: پولیس اصلاحات کی ضرورت
عوامی حلقوں اور سول سوسائٹی نے اس اقدام کو پولیس کی روایتی ناانصافی اور کرپشن قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ:
> “اگر ایسے جعلی مقدمات درج ہوتے رہے تو انصاف کہاں سے ملے گا؟ پولیس عوام کی محافظ ہے یا دشمن؟”
—
ڈی پی او کا واضح پیغام
ڈی پی او لیہ نے واضح کیا کہ:
> “جھوٹے مقدمات اور اختیارات کے ناجائز استعمال کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ متعلقہ اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔”
ضلع لیہ میں تھانہ کروڑ لعل عیسن کی پولیس کی سنگین غفلت اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا انکشاف ہوا ہے، جہاں چوری کے الزام میں گرفتار ایک ملزم پر حوالات میں بند ہونے کے باوجود منشیات کا جعلی مقدمہ درج کر دیا گیا۔ اس واقعے پر ڈی پی او لیہ نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ایس آئی سمیت 5 اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔
—
جھوٹا مقدمہ: پولیس کا بلینڈر یا جان بوجھ کر زیادتی؟
ذرائع کے مطابق ایک شہری کو چوری کے مقدمے میں گرفتار کرکے حوالات میں بند کیا گیا تھا۔ لیکن بعد ازاں اس پر ایک نیا مقدمہ منشیات فروشی کے الزام میں درج کر لیا گیا، جو سراسر بے بنیاد اور غیرقانونی اقدام تھا۔
واقعے کے انکشاف پر ڈی پی او لیہ نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا اور ابتدائی رپورٹ کی روشنی میں ایس آئی اصغر سمیت 5 اہلکاروں کو کلوز ٹو لائن کر کے معطل کر دیا گیا۔
—
معطل اہلکاروں کی تفصیل
نام عہدہ
اصغر سب انسپکٹر (ایس آئی)
سلیم کانسٹیبل
توقیر کانسٹیبل
یونس کانسٹیبل
غلام حسین کانسٹیبل
ڈی پی او کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات پولیس فورس کی ساکھ کو بری طرح متاثر کرتے ہیں اور قانون کی بالا دستی کو چیلنج کرتے ہیں۔
—
اہم نکات (Integrated):
ملزم پہلے سے حوالات میں بند تھا، پھر بھی اس پر منشیات کا جھوٹا مقدمہ درج کر دیا گیا۔
ابتدائی تفتیش میں پولیس اہلکاروں کی بدنیتی اور غفلت سامنے آئی۔
پولیس افسران کے مطابق ایسے اقدامات شہریوں کے اعتماد کو مجروح کرتے ہیں۔
واقعے کی مزید انکوائری جاری ہے، ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی۔
—
عوام کا ردعمل: پولیس اصلاحات کی ضرورت
عوامی حلقوں اور سول سوسائٹی نے اس اقدام کو پولیس کی روایتی ناانصافی اور کرپشن قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ:
> “اگر ایسے جعلی مقدمات درج ہوتے رہے تو انصاف کہاں سے ملے گا؟ پولیس عوام کی محافظ ہے یا دشمن؟”
—
ڈی پی او کا واضح پیغام
ڈی پی او لیہ نے واضح کیا کہ:
> “جھوٹے مقدمات اور اختیارات کے ناجائز استعمال کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ متعلقہ اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔”
Leave a Reply