بجٹ 2025-26 کی تیاریاں اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہیں، اور ایسے میں حکومت کی جانب سے مہنگائی کے ستائے عوام کیلئے ایک بڑی خوشخبری سامنے آ رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق بجٹ میں 200 سے 300 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو بجلی کے نرخ میں خصوصی رعایت دینے کی تجویز زیر غور ہے۔
⚡ کس طبقے کو ہوگا فائدہ؟
یہ رعایت اُن لاکھوں متوسط طبقے کے صارفین کیلئے ہو سکتی ہے جو نہ تو سبسڈی سے مکمل مستفید ہو پاتے ہیں اور نہ ہی اتنی استطاعت رکھتے ہیں کہ مہنگی بجلی کا بوجھ آسانی سے برداشت کر سکیں۔ بجلی کی قیمتوں میں اس مجوزہ نرمی کا مقصد متوسط طبقے کو ریلیف فراہم کرنا ہے، جو روز بروز بڑھتی ہوئی مہنگائی سے شدید متاثر ہو رہا ہے۔
📊 ممکنہ رعایت کا تخمینہ:
بجلی یونٹ کی حد موجودہ فی یونٹ نرخ (تقریباً) مجوزہ رعایت
200–300 یونٹ 24–28 روپے فی یونٹ 3 سے 5 روپے فی یونٹ کمی
حکام کے مطابق اگر یہ تجویز منظور ہو جاتی ہے تو ایک اوسط صارف کو ماہانہ 600 سے 1000 روپے تک کا ریلیف مل سکتا ہے۔
🏛️ مالی دباؤ اور IMF کا دباؤ
تاہم، وزارت خزانہ اور پاور ڈویژن کے درمیان اس تجویز پر مشاورت جاری ہے، کیونکہ بجلی پر رعایت دینے سے قومی خزانے پر اضافی بوجھ پڑے گا۔ دوسری جانب آئی ایم ایف کا دباؤ بھی برقرار ہے کہ سبسڈی کو کم کیا جائے اور بجلی کے نرخوں کو مارکیٹ ریٹ کے مطابق لایا جائے۔
📢 عوامی ردعمل اور توقعات
ملک بھر میں مہنگائی کے ستائے عوام اس خبر کو بڑی امید سے دیکھ رہے ہیں۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت واقعی بجلی کی قیمتوں میں نرمی کرے تو یہ ایک خوش آئند اقدام ہوگا، تاہم ماضی کے تجربات کی روشنی میں زیادہ تر لوگ اس تجویز کو صرف “بجٹ سے پہلے کی تسلی” قرار دے رہے ہیں۔
—
نتیجہ:
اگر بجلی کے 200–300 یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو نرخ میں رعایت دی جاتی ہے، تو یہ حکومتی سطح پر ایک بڑا عوام دوست اقدام ہوگا۔ تاہم، بجٹ کی حتمی منظوری کے بعد ہی یہ بات واضح ہو سکے گی کہ یہ صرف ایک تجویز ہے یا واقعی ایک عملی قدم۔















Leave a Reply