لودھراں میں منشیات فروشوں کے لیے زمین تنگ! تھانہ گیلے وال کی بڑی کارروائی، 10 کلو چرس برآمد، پرانا ملزم گرفتار

Oplus_16908288
5 / 100 SEO Score

لودھراں میں منشیات فروشوں کے لیے ضلعی پولیس نے ایک اور بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے گیلے وال کے علاقے میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے 10 کلو 60 گرام چرس برآمد کر لی۔ پولیس نے ملزم امتیاز سرلہ کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ مزید تفتیش بھی جاری ہے۔

 

ترجمان پولیس کے مطابق گٹو میں انتہائی مہارت سے چھپائی گئی چرس کو بازیاب کیا گیا، جسے ملزم مختلف علاقوں میں ٹرانسپورٹ کے ذریعے سپلائی کرنے والا تھا۔

 

📌 پرانا مگر خطرناک ملزم — عدالتی سزا یافتہ

 

ڈی ایس پی صدر خالد جاوید جوئیہ کے مطابق گرفتار ملزم امتیاز سرلہ منشیات کے چار مقدمات میں پہلے ہی ملوث پایا جا چکا ہے، اور ایک مقدمے میں عدالت سے سزا بھی حاصل کر چکا ہے۔ دوران تفتیش ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ نشہ آور مواد مختلف علاقوں میں منظم طریقے سے پہنچاتا رہا ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس کے پیچھے ایک منظم گروہ کام کر رہا ہو سکتا ہے۔

 

💬 اعلیٰ حکام کے سخت پیغامات

 

ڈی پی او کیپٹن (ر) علی بن طارق نے کامیاب کارروائی پر تھانہ گیلے وال کے ایس ایچ او عرفان سکھیرا اور پولیس ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے کہا:

“منشیات کا زہر پہنچانے والے سفاک ملزمان کو جلد از جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔”

 

ڈی ایس پی صدر خالد جاوید نے مزید کہا:

“معاشرے کو تباہی کی جانب راغب کرنے والوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔”

 

🔍 ضلعی پولیس کا بلا تعطل کریک ڈاؤن

 

پولیس ذرائع کے مطابق لودھراں میں منشیات کی لعنت کے خلاف ضلعی پولیس کی جانب سے مسلسل کریک ڈاؤن جاری ہے، جس میں کئی مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد نوجوان نسل کو منشیات کے ناسور سے بچانا اور معاشرے کو محفوظ بنانا ہے۔

 

📊 برآمد شدہ منشیات کا جائزہ:

 

تفصیل مقدار

 

برآمد شدہ چرس 10 کلو 60 گرام

گرفتار ملزم امتیاز سرلہ

سابقہ مقدمات 4

عدالتی سزا 1 مقدمہ

 

 

 

 

یہ کارروائی نہ صرف پولیس کی مستعدی کا ثبوت ہے بلکہ اس بات کا بھی اشارہ ہے کہ لودھراں پولیس منشیات جیسے سنگین جرم کے خلاف کسی قسم کی نرمی برتنے کو تیار نہیں۔

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔