پاکستان ریلویز نے ایک ایسا اعلان کر دیا ہے جس نے ملک بھر کے لاکھوں مسافروں کے چہروں پر خوشی بکھیر دی ہے۔ اب ریلوے کے ذریعے سفر کرنا نہ صرف پہلے سے سستا بلکہ کہیں زیادہ آرام دہ بھی ہو گا۔ وزارتِ ریلوے کے مطابق متعدد اہم اقدامات متعارف کروائے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو ریلوے کی طرف راغب کیا جا سکے اور سڑکوں پر بڑھتے ہوئے رش اور ٹریفک کے مسائل کا حل نکالا جا سکے۔
✅ کرایوں میں نمایاں کمی!
پاکستان ریلویز نے اعلان کیا ہے کہ مخصوص روٹس پر کرایوں میں 20 سے 30 فیصد تک کمی کی جا رہی ہے۔ یہ کمی خاص طور پر بین الاضلاعی روٹس جیسے لاہور-ملتان، راولپنڈی-کراچی، اور پشاور-کوئٹہ پر لاگو ہو گی۔ اس اقدام کا مقصد عوامی بوجھ کو کم کرنا اور زیادہ سے زیادہ مسافروں کو ریلوے پر منتقل کرنا ہے۔
✅ نئی جدید کوچز کی شمولیت
وزارت ریلوے نے بتایا کہ چین سے درآمد شدہ جدید کوچز کو فلیٹ میں شامل کیا جا رہا ہے جن میں:
Wi-Fi انٹرنیٹ
آرام دہ نشستیں
ایئر کنڈیشنڈ کیبن
سی سی ٹی وی کیمرے
جدید واش رومز
جیسی سہولیات فراہم کی گئی ہیں تاکہ ٹرین کا سفر دوبارہ سے آرام دہ اور پرکشش بنایا جا سکے۔
✅ آن لائن بکنگ کے لیے نئی ایپ
پاکستان ریلویز نے نئی موبائل ایپ لانچ کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے ذریعے:
گھر بیٹھے ٹکٹ کی بکنگ
رِیل ٹریکنگ
شیڈول چیک کرنا
ٹکٹ کینسل یا ری شیڈول کرنا
جیسے کام صرف ایک کلک میں ممکن ہوں گے۔ اس اقدام سے نہ صرف وقت کی بچت ہو گی بلکہ رش اور لائنوں میں لگنے سے بھی نجات ملے گی۔
✅ ریلوے اسٹیشنز کی تزئین و آرائش
وزیر ریلوے کے مطابق لاہور، کراچی، فیصل آباد، ملتان، اور راولپنڈی سمیت کئی بڑے اسٹیشنز کی مکمل تزئین و آرائش کی جا رہی ہے تاکہ مسافروں کو ایک جدید اور صاف ستھرا ماحول فراہم کیا جا سکے۔
📊 ایک نظر اعداد و شمار پر:
سہولت موجودہ صورتحال اعلان کردہ اپڈیٹ
کرایہ مہنگا 20-30% کمی
کوچز پرانی جدید چین سے درآمد شدہ
بکنگ محدود نئی ایپ کے ذریعے
اسٹیشنز خستہ حال جدید تعمیر و تزئین
⚠️ عوامی ریلیف یا سیاسی چال؟
کچھ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اعلان آنے والے انتخابات سے قبل سیاسی مقاصد کے تحت کیا گیا ہے۔ جبکہ وزارت ریلوے اصرار کرتی ہے کہ یہ عوام کی سہولت کے لیے ایک دیرینہ مطالبہ تھا جس پر اب عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔
—
نتیجہ:
پاکستان ریلویز کا یہ اقدام ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، اور اگر اسے دیانت داری سے مکمل کیا گیا تو یہ نہ صرف ٹرانسپورٹ کے شعبے میں انقلاب لا سکتا ہے بلکہ عوام کا ریلوے پر اعتماد بھی بحال کر سکتا ہے۔
Leave a Reply