“وکرانت کی بھاگ دوڑ: بھارتی بحریہ کی بزدلی کی زندہ مثال”

Oplus_16908288
6 / 100 SEO Score

 

جب بحری جنگی حکمت عملی اور قومی دفاع کی بات ہوتی ہے، تو دنیا کی ہر بڑی طاقت اپنی فوجی طاقت کے دعوے کرتی ہے، مگر بعض واقعات ان دعوؤں کی حقیقت کو عیاں کر دیتے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ بھارتی نیوی کے جدید ترین طیارہ بردار بحری جہاز “INS Vikrant” کے ساتھ پیش آیا، جب وہ پاکستانی سمندری حدود کے قریب پہنچا اور پھر جس تیزی سے واپس بھاگا، وہ آج بھی دفاعی حلقوں میں ایک مضحکہ خیز اور عبرت آموز کہانی کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

 

 

 

واقعہ کا پس منظر: کب اور کیسے؟

 

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بھارتی بحری بیڑا اپنی عسکری طاقت کے مظاہرے کے لیے پاکستانی سمندری حدود کے قریب پہنچا۔ اس مشن کا مقصد پاکستان پر نفسیاتی دباؤ ڈالنا تھا، مگر جیسے ہی پاک بحریہ نے وکرانت کو “ٹارگٹ لاک” کیا، صورتحال یکسر تبدیل ہو گئی۔

 

ٹارگٹ لاک وہ لمحہ ہوتا ہے جب کسی ہدف کو میزائل سسٹم یا جنگی جہاز مکمل طور پر نشانے پر رکھ لیتے ہیں، اور خطرے کی بیپ دشمن کے سسٹم میں گونجنے لگتی ہے۔

 

 

 

وکرانت کی بھاگ دوڑ: بحری بزدلی کا آغاز

 

جیسے ہی INS Vikrant کے اندر خطرے کی بیپ سنائی دی اور اسکرین پر “لاکنگ” کا الرٹ ظاہر ہوا، تو بھارتی نیوی میں کھلبلی مچ گئی۔ کمانڈر کی جانب سے فوری طور پر “ری ٹریٹ” (پسپائی) کا حکم دیا گیا اور وکرانت تیزی سے اپنی پوزیشن چھوڑ کر واپس بھارتی بندرگاہ ممبئی کی طرف روانہ ہو گیا۔

 

یہ واقعہ ایک عام دفاعی پسپائی نہیں تھی، بلکہ:

 

خوف کا اظہار تھا

 

پوری بھارتی نیوی کی جنگی صلاحیت پر سوالیہ نشان تھا

 

پاکستانی نیوی کی کامیاب جوابی حکمت عملی کی فتح تھی

 

 

 

 

جدید ترین بھارتی جہاز کا یوں بھاگنا کیوں؟

 

جہاز کا نام طاقتور دعویٰ اصل حقیقت

 

INS Vikrant جدید ترین طیارہ بردار، دشمن کے دل دہلا دینے والا چند لمحوں میں ہی خطرے کے الارم سے گھبرا گیا اور پسپا ہو گیا

 

 

یہ بحری جہاز ایٹمی صلاحیتوں سے لیس نہ سہی، مگر میگ-29 جنگی طیاروں، باراک میزائل سسٹم اور جدید ترین ریڈار سے مزین تھا۔ مگر جب بات آئی “حقیقی ٹکر” کی، تو بھارتی بحریہ نے کوئی مقابلہ نہ کیا، بلکہ پیٹھ دکھا کر فرار کو ترجیح دی۔

 

 

 

پاکستانی نیوی کی پیشہ ورانہ مہارت

 

یہ واقعہ صرف بھارتی بزدلی کی علامت نہیں بلکہ پاک بحریہ کی حربی مہارت، تکنیکی تیاری اور بروقت ردعمل کا عملی مظہر تھا۔

 

نہ صرف وکرانت کو پہچانا گیا

 

بلکہ اسے نشانے پر لا کر سسٹم لاک کیا گیا

 

میزائل لانچنگ کی آخری تیاری مکمل تھی

 

 

اگر اس مرحلے پر وکرانت واپس نہ بھاگتا، تو شاید دنیا آج ایک بحری تباہی کا منظر دیکھتی۔

 

 

 

بین الاقوامی دفاعی تجزیہ کاروں کا ردعمل

 

متعدد دفاعی تجزیہ کاروں نے اس واقعے کو “نفسیاتی جنگ میں پاکستان کی بڑی فتح” قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ:

 

بھارت جیسے ملک کی نیوی اگر اتنی جلدی گھبرا جائے تو اس کی “سپر پاور” ہونے کے دعوے بے معنی ہو جاتے ہیں

 

پاک نیوی کی خاموش مگر فیصلہ کن حکمت عملی نے دشمن کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا

 

 

 

 

سوشل میڈیا پر طوفان: عوام کا ردعمل

 

اس واقعے نے سوشل میڈیا پر بھی طوفان برپا کر دیا۔ ٹوئٹر پر #VikrantRetreat اور #IndianNavyCowardice جیسے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگے۔

 

ایک صارف نے لکھا:

 

> “یہی وہ لمحہ تھا جب بھارت کی بحری طاقت کا پول کھل گیا۔ دشمن سے پہلے خطرے کی بیپ سے ہی جہاز واپس بھاگ گیا!”

 

 

 

 

 

کیا بھارتی نیوی واقعی کمزور ہے؟

 

اس سوال کا جواب خود بھارت کے دفاعی تجزیہ کار بھی دینے سے کتراتے ہیں، مگر وکرانت جیسے “فخر” کا یوں خوف زدہ ہو کر بھاگنا اس بات کا اشارہ ضرور ہے کہ:

 

بھارتی افواج میں “ہائپ” زیادہ اور “ہمت” کم ہے

 

عددی طاقت کے باوجود اخلاقی اور نفسیاتی کمزوری واضح ہے

 

صرف ہتھیار نہیں، حوصلہ اور حکمت عملی ہی اصل طاقت ہے — جو پاک افواج کے پاس ہے

 

 

 

 

نتیجہ: سبق بھارت کے لیے، فخر پاکستان کے لیے

 

اس پورے واقعے نے یہ ثابت کیا کہ صرف اسلحہ، ٹیکنالوجی، یا جنگی بیڑے نہیں، عزم، جذبہ، اور پیشہ ورانہ مہارت ہی اصل جنگی طاقت ہے۔ INS Vikrant کا یوں فرار ہو جانا تاریخ میں اس بات کی یادگار رہے گا کہ پاکستانی نیوی نے دشمن کو میدان چھوڑنے پر مجبور کیا — بغیر ایک گولی چلائے۔

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔