1️⃣
شیوَنگی سنگھ، بھارتی فضائیہ کی پہلی اور واحد خاتون پائلٹ تھیں جنہیں رافیل جیسے جدید ترین جنگی طیارے اُڑانے کی اجازت ملی۔ وہ 2020 میں شہرت کی بلندی پر پہنچیں جب رافیل کی آمد کے بعد میڈیا میں ان کا چرچا ہوا۔
2️⃣
وہ نہ صرف بھارت بلکہ پورے خطے میں خواتین کی عسکری میدان میں نمائندگی کی علامت بن گئیں۔ انہیں کئی عالمی کانفرنسز میں بلایا گیا، میڈیا میں ان کے انٹرویوز نشر ہوئے اور سرکاری تقریبات میں خصوصی طور پر مدعو کیا گیا۔
3️⃣
لیکن پھر اچانک…
شیوَنگی سنگھ میڈیا سے غائب ہو گئیں۔
نہ کوئی نیا انٹرویو، نہ کسی تقریب میں شرکت، نہ ہی فضائیہ کے کسی پریس ریلیز میں ان کا ذکر۔ یہاں تک کہ ان کی سوشل میڈیا موجودگی بھی اچانک ختم ہو گئی۔
4️⃣
بھارتی میڈیا جو ایک وقت میں ان کی تعریفوں کے پل باندھ رہا تھا، یکدم خاموش ہو گیا۔
افسران کی پروموشن لسٹس میں ان کا نام آنا بند ہوا۔ دفاعی بلاگرز اور مبصرین نے سوال اٹھایا:
“کیا شیوَنگی سنگھ کسی حادثے کا شکار ہو گئیں؟”
یا پھر
“کیا انہیں جان بوجھ کر منظر سے ہٹا دیا گیا؟”
5️⃣
اب تک بھارتی حکومت یا فضائیہ کی جانب سے ان کے غائب ہونے پر کوئی وضاحت نہیں دی گئی۔
یہ خاموشی مزید پراسرار تب ہو گئی جب 2023–24 کے درمیان بھارتی فضائیہ کی اندرونی کمان میں کچھ تبدیلیاں ہوئیں جنہیں عام نہیں کیا گیا۔
6️⃣
سوشل میڈیا پر کچھ پوسٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ شیوَنگی سنگھ کو “سائبر سکیورٹی لیک” کے شبہ میں معطل کیا گیا، لیکن ان دعوؤں کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہو سکی۔
کچھ حلقے یہ بھی کہتے ہیں کہ انہوں نے ریٹائرمنٹ لے لی ہے — مگر 30 سال سے کم عمر کی ایک تجربہ کار پائلٹ کا اچانک ریٹائرمنٹ لینا حیران کن لگتا ہے۔
7️⃣
دوسری طرف کچھ آزاد صحافیوں کا کہنا ہے کہ انہیں کسی “سینسیٹو مشن” کے بعد انٹیلی جنس پروٹوکول کے تحت منظر عام سے ہٹایا گیا ہے۔
کیا یہ خفیہ مشن چین، پاکستان یا کسی سائبر جنگ سے متعلق تھا؟
یہ سوال اب بھی جواب طلب ہے۔
8️⃣
شیوَنگی سنگھ کی گمشدگی بھارتی دفاعی حلقوں کے لیے ایک کڑوا سوال بن چکی ہے۔
اگر وہ محفوظ اور خیریت سے ہیں تو سرکاری وضاحت کیوں نہیں دی جا رہی؟
اگر ان پر کوئی انکوائری یا پابندی ہے تو شفاف معلومات کیوں نہیں دی جاتیں؟
9️⃣
کیا یہ صرف ایک افسر کی غیر موجودگی کا معاملہ ہے؟
یا پھر یہ بھارت کی عسکری پالیسی کی کوئی بڑی خاموشی ہے جو سب سے چھپائی جا رہی ہے؟
10️⃣
جب ایک قومی ہیروئن کو خاموشی سے نظروں سے ہٹا دیا جائے اور کوئی جواب نہ ہو، تو یہ جمہوریت پر بھی سوال ہے اور میڈیا کی آزادی پر بھی۔
📌 شیوَنگی سنگھ کی کہانی صرف ایک خاتون پائلٹ کی کہانی نہیں، بلکہ یہ سوال ہے:
“جب ہیروز خاموشی سے غائب ہو جائیں، تو سچ کون بولے گا؟”















Leave a Reply