عمران خان کا پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے انکار، قانونی و سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھڑ گئی

Oplus_16908288
4 / 100 SEO Score

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے حالیہ تفتیش کے دوران پولی گرافک (لائی ڈیٹیکٹر) ٹیسٹ کروانے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ انکار ایک حساس کیس کی تفتیش کے دوران سامنے آیا، جس پر مختلف قانونی اور سیاسی حلقوں میں گرما گرم بحث جاری ہے۔

 

ذرائع کے مطابق تحقیقاتی اداروں نے عمران خان سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنی سچائی کو ثابت کرنے کے لیے پولی گرافک ٹیسٹ میں حصہ لیں، تاہم انہوں نے اپنے قانونی مشیروں کے مشورے سے ٹیسٹ سے انکار کر دیا۔ انکار کی بنیادی وجہ ٹیسٹ کی قانونی حیثیت اور اس کی غیر یقینی ساکھ بتائی جا رہی ہے۔

 

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پولی گراف ٹیسٹ کے نتائج کو پاکستان میں عدالت میں مکمل ثبوت کے طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا، لہٰذا کسی فرد کا اس سے انکار کرنا اس کا قانونی حق ہے۔ تاہم بعض سیاسی مبصرین نے اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو ٹیسٹ کروانے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے تھی اگر وہ بے گناہ ہیں۔

 

پی ٹی آئی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کو اس ٹیسٹ پر اعتماد نہیں اور وہ اسے سیاسی دباؤ کا ہتھیار تصور کرتے ہیں۔

 

یہ انکار ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پارٹی اور قیادت پہلے ہی کئی قانونی معاملات کا سامنا کر رہے ہیں، اور ہر نیا قدم میڈیا اور عوام کی توجہ کا مرکز بن رہا ہے۔

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے حالیہ تفتیش کے دوران پولی گرافک (لائی ڈیٹیکٹر) ٹیسٹ کروانے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ انکار ایک حساس کیس کی تفتیش کے دوران سامنے آیا، جس پر مختلف قانونی اور سیاسی حلقوں میں گرما گرم بحث جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق تحقیقاتی اداروں نے عمران خان سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنی سچائی کو ثابت کرنے کے لیے پولی گرافک ٹیسٹ میں حصہ لیں، تاہم انہوں نے اپنے قانونی مشیروں کے مشورے سے ٹیسٹ سے انکار کر دیا۔ انکار کی بنیادی وجہ ٹیسٹ کی قانونی حیثیت اور اس کی غیر یقینی ساکھ بتائی جا رہی ہے۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ پولی گراف ٹیسٹ کے نتائج کو پاکستان میں عدالت میں مکمل ثبوت کے طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا، لہٰذا کسی فرد کا اس سے انکار کرنا اس کا قانونی حق ہے۔ تاہم بعض سیاسی مبصرین نے اس فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو ٹیسٹ کروانے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے تھی اگر وہ بے گناہ ہیں۔

پی ٹی آئی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کو اس ٹیسٹ پر اعتماد نہیں اور وہ اسے سیاسی دباؤ کا ہتھیار تصور کرتے ہیں۔

یہ انکار ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پارٹی اور قیادت پہلے ہی کئی قانونی معاملات کا سامنا کر رہے ہیں، اور ہر نیا قدم میڈیا اور عوام کی توجہ کا مرکز بن رہا ہے۔

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔