کوئٹہ: بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے حالیہ بیان میں بھارت سے سیاسی، سفارتی اور دفاعی تعاون طلب کر لیا ہے۔ یہ مطالبہ “آپریشن ہیروف 2.0” کے پس منظر میں سامنے آیا، جس کے تحت بی ایل اے نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں متعدد حملے کیے، جن کا نشانہ سیکیورٹی فورسز، چیک پوسٹس اور معدنیات لے جانے والی گاڑیاں تھیں۔
بی ایل اے نے اپنے بیان میں پاکستان کو “دہشت گرد ریاست” قرار دیا اور عالمی برادری، خصوصاً بھارت سے اپیل کی کہ وہ بلوچ تحریک کو کھلی حمایت فراہم کریں تاکہ بلوچستان میں امن و استحکام قائم ہو سکے۔
یاد رہے کہ پاکستان پہلے بھی بی ایل اے پر بھارت سے روابط کے الزامات عائد کرتا رہا ہے، تاہم بھارت ان الزامات کی تردید کرتا آیا ہے۔ اس تازہ پیشرفت کے بعد خطے میں کشیدگی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
کوئٹہ: بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے حالیہ بیان میں بھارت سے سیاسی، سفارتی اور دفاعی تعاون طلب کر لیا ہے۔ یہ مطالبہ “آپریشن ہیروف 2.0” کے پس منظر میں سامنے آیا، جس کے تحت بی ایل اے نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں متعدد حملے کیے، جن کا نشانہ سیکیورٹی فورسز، چیک پوسٹس اور معدنیات لے جانے والی گاڑیاں تھیں۔
بی ایل اے نے اپنے بیان میں پاکستان کو “دہشت گرد ریاست” قرار دیا اور عالمی برادری، خصوصاً بھارت سے اپیل کی کہ وہ بلوچ تحریک کو کھلی حمایت فراہم کریں تاکہ بلوچستان میں امن و استحکام قائم ہو سکے۔
یاد رہے کہ پاکستان پہلے بھی بی ایل اے پر بھارت سے روابط کے الزامات عائد کرتا رہا ہے، تاہم بھارت ان الزامات کی تردید کرتا آیا ہے۔ اس تازہ پیشرفت کے بعد خطے میں کشیدگی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔















Leave a Reply