اسرائیل کی غزہ میں بڑے پیمانے پر زمینی کارروائی، مزید 140 فلسطینی شہید ہوگئے

Oplus_16908288
5 / 100 SEO Score

غزہ (نیوز ڈیسک) — اسرائیل نے غزہ میں ایک نئی اور وسیع زمینی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 140 فلسطینی جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہو گئے ہیں۔

 

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق، اتوار کی شام اسرائیلی افواج نے اعلان کیا کہ انہوں نے غزہ کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے، جس کے ساتھ ہی کئی علاقوں کے باسیوں کو فوری انخلا کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔

 

رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے شمالی غزہ میں ایک اسپتال سمیت متعدد مقامات کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی حکام کا مؤقف ہے کہ یہ کارروائی غزہ میں موجود یرغمالیوں کی بازیابی اور حماس کے خلاف عسکری مقاصد کے تحت کی جا رہی ہے۔

 

فلسطینی وزارت صحت، جو حماس کے زیر انتظام کام کر رہی ہے، کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 140 افراد جاں بحق اور 361 زخمی ہوئے ہیں۔ اس سے قبل، غزہ کے مبینہ “محفوظ علاقے” المواسی کیمپ پر ہونے والے ایک فضائی حملے میں مزید 36 فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے۔

 

دوسری جانب، اسرائیل نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ وہ غزہ میں خوراک کی شدید قلت کے پیشِ نظر محدود پیمانے پر بنیادی اشیائے خورونوش کی فراہمی کی اجازت دے گا۔

 

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ کی موجودہ صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے “ناقابل بیان، ظالمانہ اور غیر انسانی” قرار دیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل کی جانب سے جاری محاصرہ اور امدادی سامان کی بندش نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے، جسے فوری طور پر ختم کیا جانا چاہی

غزہ (نیوز ڈیسک) — اسرائیل نے غزہ میں ایک نئی اور وسیع زمینی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 140 فلسطینی جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہو گئے ہیں۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق، اتوار کی شام اسرائیلی افواج نے اعلان کیا کہ انہوں نے غزہ کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے، جس کے ساتھ ہی کئی علاقوں کے باسیوں کو فوری انخلا کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے شمالی غزہ میں ایک اسپتال سمیت متعدد مقامات کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی حکام کا مؤقف ہے کہ یہ کارروائی غزہ میں موجود یرغمالیوں کی بازیابی اور حماس کے خلاف عسکری مقاصد کے تحت کی جا رہی ہے۔

فلسطینی وزارت صحت، جو حماس کے زیر انتظام کام کر رہی ہے، کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 140 افراد جاں بحق اور 361 زخمی ہوئے ہیں۔ اس سے قبل، غزہ کے مبینہ “محفوظ علاقے” المواسی کیمپ پر ہونے والے ایک فضائی حملے میں مزید 36 فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے۔

دوسری جانب، اسرائیل نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ وہ غزہ میں خوراک کی شدید قلت کے پیشِ نظر محدود پیمانے پر بنیادی اشیائے خورونوش کی فراہمی کی اجازت دے گا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ کی موجودہ صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے “ناقابل بیان، ظالمانہ اور غیر انسانی” قرار دیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل کی جانب سے جاری محاصرہ اور امدادی سامان کی بندش نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے، جسے فوری طور پر ختم کیا جانا چاہی

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔