بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا مگر کم آبادی والا صوبہ ہے، جو قدرتی وسائل، اسٹریٹیجک لوکیشن، اور جغرافیائی اہمیت کی وجہ سے ہمیشہ عالمی طاقتوں کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ 2004 میں کچھ ایسی رپورٹس منظرِ عام پر آئیں جن میں الزام لگایا گیا کہ امریکا، بھارت، اور برطانیہ نے مبینہ طور پر بلوچستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے ایک خفیہ اتحاد قائم کیا۔
اس الزام کی بنیاد کیا ہے؟
2004 میں پاکستان میں بعض سیاسی و عسکری حلقوں نے اشارہ دیا کہ بیرونی طاقتیں بلوچستان میں مسلح شورش کو ہوا دے رہی ہیں۔
بعض تحقیقاتی صحافیوں نے دعویٰ کیا کہ کچھ غیر ملکی این جی اوز اور کانٹریکٹرز بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں سرگرم ہیں، جن کا ایجنڈا محض ترقیاتی کام نہیں۔
بعد ازاں کچھ مبینہ لیکس اور رپورٹس میں “بلوچستان ریجیم چینج فائل” کا ذکر آیا، جو کسی مخصوص انٹیلیجنس رپورٹ کا حصہ تھی۔
—
ممکنہ محرکات: بلوچستان کی جغرافیائی اور اسٹریٹیجک اہمیت
پہلو اہمیت
گوادر بندرگاہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کا سنگِ بنیاد
ایران اور افغانستان سے قربت علاقائی اثر و رسوخ کے لیے مرکزی حیثیت
معدنیات سونا، تانبا، گیس، کوئلہ — اربوں ڈالرز کی مالیت کے ذخائر
ایسی صورتحال میں بعض تجزیہ کاروں کے مطابق کچھ عالمی طاقتیں بلوچستان کو غیر مستحکم کر کے CPEC جیسے منصوبوں میں خلل ڈالنے کی خواہاں تھیں۔
—
2004 کے بعد کے واقعات
نواب اکبر بگٹی کی ہلاکت (2006) کے بعد شورش میں اضافہ ہوا۔
پاکستان نے متعدد بار را (بھارتی خفیہ ایجنسی) اور دیگر بیرونی عناصر پر مداخلت کا الزام لگایا۔
2016 میں کلبھوشن یادیو کی گرفتاری نے ان الزامات کو مزید تقویت دی، جسے پاکستان نے بلوچستان میں جاسوسی اور تخریب کاری کا ذمہ دار قرار دیا۔
—
“بلوچستان ریجیم چینج فائل” کا وجود؟
ابھی تک یہ اصطلاح باضابطہ کسی سرکاری یا اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں شامل نہیں، لیکن:
سابق سفارتکاروں اور ریٹائرڈ سیکیورٹی افسران نے اپنے انٹرویوز یا کتب میں اس جیسے منصوبوں کا ذکر ضرور کیا ہے۔
کچھ مغربی صحافتی ذرائع نے بھی بلوچستان میں غیر معمولی غیر ملکی دلچسپی کی نشان دہی کی ہے۔
—
کیا یہ سازشی نظریہ ہے یا ممکنہ حقیقت؟
سازشی تھیوری کہنے والوں کے مطابق ایسی باتیں عوام کو گمراہ کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔
جبکہ سیکیورٹی تھنک ٹینکس کا ماننا ہے کہ “ریجیم چینج” اب ایک جدید سفارتی حکمت عملی بن چکی ہے، جس میں براہ راست حملوں کی بجائے پراکسی وار، میڈیا مہمات، اور مقامی گروپوں کی پشت پناہی شامل ہوتی ہے۔
—
نتیجہ: بلوچستان، عالمی اسٹریٹیجی کا میدان
بلوچستان میں سیاسی، عسکری اور اقتصادی پیچیدگیاں اس خطے کو عالمی طاقتوں کے لیے دلچسپی کا باعث بناتی رہیں گی۔ چاہے “ریجیم چینج فائل” ایک حقیقت ہو یا مفروضہ، اس نے پاکستان کی پالیسی اور سیکیورٹی حکمت عملی کو ضرور متاثر کیا ہے۔















Leave a Reply