صحرائی اور خشک علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت ختم کرنے کی نئی امید
رپورٹ: سائنسی و ماحولیاتی ڈیسک
پاکستان کی معروف جامعہ، جامعہ کراچی (University of Karachi) کے سائنسدانوں نے ایک انتہائی جدید ٹیکنالوجی پر مبنی مشین تیار کر لی ہے جو ہوا سے پانی کشید کر کے پینے کے قابل بنا سکتی ہے۔
یہ انقلابی ایجاد خاص طور پر اُن علاقوں کے لیے امید کی نئی کرن ہے جہاں پینے کے پانی کا مسئلہ شدید ہوتا جا رہا ہے، جیسے تھرپارکر، چولستان، بلوچستان کے دور دراز علاقے اور کئی اور صحرائی خطے۔
—
💡 ایجاد کی نوعیت: ہوا میں نمی سے پانی حاصل کرنا
یہ مشین “Atmospheric Water Generator (AWG)” کے اصولوں پر مبنی ہے، جو ہوا میں موجود نمی (humidity) کو پانی کی بوندوں میں تبدیل کرتی ہے۔ پھر اسے فلٹر کر کے صاف، صحت بخش پانی کے طور پر قابل استعمال بنا دیتی ہے۔
—
🧪 یہ مشین کیسے کام کرتی ہے؟
1. مشین کے اندر ہوا کو کھینچنے والا پنکھا نصب ہے
2. یہ ہوا کو ایک کولنگ کوائل سے گزارتی ہے جہاں نمی پانی میں بدل جاتی ہے
3. پانی کو فلٹر کیا جاتا ہے تاکہ وہ بیکٹیریا، گردوغبار اور جراثیم سے پاک ہو
4. آخر میں پانی ایک ٹینک میں ذخیرہ ہو جاتا ہے، جہاں سے نلکے یا بوتل سے استعمال کیا جا سکتا ہے
—
📍 صحرائی علاقوں میں آزمائشی تنصیب
سائنسدانوں کے مطابق، اس مشین کو سب سے پہلے تھرپارکر اور چولستان جیسے پسماندہ علاقوں میں تجرباتی طور پر نصب کیا جائے گا۔
یہ مشین سولر انرجی سے بھی چل سکتی ہے، جس سے بجلی کی غیر موجودگی میں بھی یہ کام کرے گی۔
—
📊 اہم فیچرز اور تفصیلات
خصوصیت تفصیل
مشین کا نام “ہوا سے پانی” سسٹم (Air2Water)
سائنسدانوں کی ٹیم کراچی یونیورسٹی، کیمیا اور ماحولیات ڈیپارٹمنٹ
بجلی کی کھپت کم توانائی، سولر سپورٹڈ
پیداوار روزانہ 10 سے 50 لیٹر پانی (ماڈل پر منحصر)
قیمت (تخمینہ) 50,000 سے 1,50,000 روپے (کمرشل/گھریلو)
اہم ہدف صحرائی، دیہی، اور دور دراز علاقے
—
🧠 ماہرین کی رائے
🔹 ڈاکٹر فرزانہ اسلم (پروجیکٹ ہیڈ):
> “یہ مشین نہ صرف سائنسی کامیابی ہے بلکہ انسانی خدمت کا بہترین نمونہ ہے۔ پاکستان جیسے آبی بحران زدہ ملک کے لیے یہ ایک گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔”
🔹 انجینئر خرم رفیق (ماحولیاتی ماہر):
> “ایسی مشینوں کی ضرورت عالمی سطح پر ہے۔ ہمیں اس ایجاد کو پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعے تیزی سے پھیلانا ہو گا۔”
—
🌍 عالمی پس منظر
ہوا سے پانی بنانے والی مشینیں دنیا کے کئی ترقی یافتہ ممالک جیسے اسرائیل، امریکہ، جاپان میں پہلے ہی کامیابی سے استعمال ہو رہی ہیں، لیکن پاکستان میں یہ اپنی نوعیت کی پہلی لوکل ڈیولپڈ ٹیکنالوجی ہے۔
—
❗ پانی کی قلت: ایک بڑھتا ہوا خطرہ
ورلڈ بینک اور اقوام متحدہ کے مطابق، پاکستان 2025 تک پانی کی شدید قلت کا شکار ہو سکتا ہے۔
اس وقت فی کس پانی کی دستیابی 1000 مکعب میٹر سے کم ہو چکی ہے۔
—
🔑 حکومت اور سرمایہ کاروں سے اپیل
سائنسدانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس منصوبے کو:
✅ قومی سطح پر فنڈ فراہم کرے
✅ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت عام صارف تک پہنچائے
✅ اسکولوں، مساجد، گاؤں اور صحت مراکز میں لگوائے
—
✅ فوائد
💧 پانی کی پائپ لائن کے بغیر رسائی
☀️ سورج سے توانائی پر بھی چلنے کی صلاحیت
👨👩👧👦 پسماندہ علاقوں میں زندگی بچانے والا حل
🦠 فلٹرڈ اور صاف پانی کی دستیابی
—
⚠️ چیلنجز
مشین کی قیمت عام لوگوں کے لیے مہنگی ہو سکتی ہے
نمی والے علاقوں میں زیادہ مؤثر، خشک علاقوں میں محدود کارکردگی
مینٹیننس اور فلٹر کی تبدیلی کا بندوبست درکار ہوگا















Leave a Reply