نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی (NCCIA) نے ایک اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے خواتین کو آن لائن بلیک میل کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ ملزم تنویر احمد پر الزام ہے کہ وہ شادی کا جھانسہ دے کر ویڈیو کالز کے ذریعے خواتین کی نازیبا ویڈیوز حاصل کرتا اور بعد ازاں انہیں دھمکیاں دے کر بلیک میل کرتا رہا۔
—
⚖️ کارروائی کی تفصیل
متاثرہ خاتون کی جانب سے درج کی گئی شکایت کے بعد NCCIA کی ٹیم نے فوری کارروائی کی اور صرف دو گھنٹوں میں خانہوال روڈ، ملتان سے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
برآمدگی:
متاثرہ خاتون کی ویڈیوز اور تصاویر
TikTok پر اپلوڈ کردہ مواد کے ثبوت
بلیک میلنگ کے لیے استعمال ہونے والا موبائل فون اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس
—
🎥 کیس کی نوعیت: شادی کا جھانسہ اور آن لائن استحصال
ابتدائی تفتیش کے مطابق، ملزم تنویر احمد سوشل میڈیا پر جعلی محبت کا ڈرامہ رچا کر خواتین کو اعتماد میں لیتا۔ پھر ویڈیو کالز کے ذریعے نازیبا ریکارڈنگز حاصل کرتا، جنہیں وہ بعد میں بلیک میلنگ، دھمکیوں، اور سوشل میڈیا پر لیک کرنے کی دھمکی کے لیے استعمال کرتا۔
بلیک میلنگ کے طریقے:
شادی کے وعدے
جعلی اکاؤنٹس پر ویڈیوز اپلوڈ کرنا
متاثرہ خواتین سے رقم اور مزید ویڈیوز کا تقاضا
—
📃 قانونی کارروائی
NCCIA ٹیم نے PECA 2016 (Prevention of Electronic Crimes Act) اور دفعہ 509 (خواتین کو ہراساں کرنے سے متعلق قانون) کے تحت مقدمہ درج کیا۔
ملزم کو عدالت میں پیش کرنے کے بعد جسمانی ریمانڈ پر لے لیا گیا ہے تاکہ مزید تفتیش کی جا سکے۔
—
🛡️ NCCIA کی زیرو ٹالرنس پالیسی
نیشنل سائبر کرائم ایجنسی نے اس موقع پر اعلان کیا کہ:
> “خواتین کو ہراساں کرنا یا ان کی نجی معلومات کا غلط استعمال ناقابلِ برداشت ہے، اور ہر ایسے کیس پر فوری اور سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔”
عوام کے لیے پیغام:
کسی بھی سائبر کرائم کی اطلاع فوری طور پر ہیلپ لائن 1799 یا www.fia.gov.pk پر کریں۔
نجی معلومات کسی پر بھی اعتماد کر کے شیئر نہ کریں۔
شادی کے جھانسے یا ویڈیو کال پر مشکوک رویے پر فوراً حکام سے رابطہ کریں۔
—
📉 بلیک میلنگ کے خلاف عوامی شعور کی ضرورت
پاکستان میں خواتین کے خلاف سائبر بلیک میلنگ ایک سنجیدہ جرم بنتا جا رہا ہے۔ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ:
✅ احتیاطی تدابیر:
1. سوشل میڈیا پر ذاتی معلومات کم سے کم شیئر کریں
2. ویڈیو کالز کے دوران ریکارڈنگ سے بچنے کے لیے محتاط رہیں
3. غیر مصدقہ روابط سے دور رہیں
4. سائبر کرائم کی تعلیم اسکولوں اور کالجوں میں عام کی جائے















Leave a Reply