کارگل کی جنگ — جیت کر بھی خاموشی کیوں اختیار کی گئی؟

Oplus_16908288
6 / 100 SEO Score

کارگل کی جنگ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والا ایک ایسا عسکری تنازعہ تھا جس نے خطے کی سیاست، سفارت اور فوجی تعلقات پر گہرے اثرات مرتب کیے۔ 1999 میں پیش آنے والی یہ جنگ بظاہر پاکستان کی ایک کامیاب حکمت عملی تھی، مگر پھر بھی پاکستان نے عالمی سطح پر خاموشی اختیار کی اور بعض معاملات میں پسپائی دکھائی۔

آخر ایسا کیوں ہوا؟ کیا کارگل صرف ایک فوجی آپریشن تھا یا اس کے پیچھے ایک بڑا سیاسی پیغام چھپا تھا؟

 

 

 

🗓️ جنگ کا پسِ منظر

 

بھارت کی لاپرواہی اور پاکستانی حکمتِ عملی

 

سردیوں میں بھارتی افواج عام طور پر کارگل سیکٹر کی بلند و بالا چوٹیوں سے نیچے آ جاتی تھیں۔ اس خلا سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان نے مبینہ طور پر این ایل او (Northern Light Infantry) اور کچھ غیر ریاستی عناصر کے ذریعے چوٹیوں پر قبضہ کر لیا۔

 

کارگل آپریشن کا مقصد

 

پاکستانی حکمتِ عملی یہ تھی کہ بھارتی افواج کی سپلائی لائن کو کاٹ کر سیاچن پر دباؤ بڑھایا جائے اور بھارت کو کشمیر مسئلے پر مذاکرات پر مجبور کیا جائے۔

 

 

 

🧱 اہم نکات اور زمینی حقیقت

 

پہلو تفصیل

 

آغاز مئی 1999

مقام کارگل، دراس، باتالک سیکٹر

موسم انتہائی برفانی، بلندی 18,000 فٹ سے زیادہ

فریقین پاکستان: NLI، بھارت: فوج + فضائیہ

نتیجہ بھارت نے چوٹیوں کا دوبارہ کنٹرول حاصل کیا، پاکستان نے انخلاء کیا

 

 

 

 

🎖️ جنگی میدان میں کیا ہوا؟

 

پاکستانی فوج نے 130 سے زائد اہم پوسٹس پر قبضہ کیا

 

بھارتی فوج کو ابتدائی طور پر شدید جانی و مالی نقصان پہنچا

 

بھارتی فضائیہ نے پہلی بار بلندی پر بمباری کی

 

عالمی میڈیا میں پاکستان کے آپریشن کو ’انفٹری گوریلا وار‘ قرار دیا گیا

 

 

 

 

🇵🇰 پاکستان نے خاموشی کیوں اختیار کی؟

 

1. عالمی دباؤ

 

امریکہ سمیت مغربی طاقتوں نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ پسپائی اختیار کرے۔ اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے جولائی 1999 میں واشنگٹن جا کر امریکی صدر بل کلنٹن سے ملاقات کی، جس کے بعد فوجیوں کے انخلاء کا فیصلہ ہوا۔

 

2. سفارتی تنہائی

 

بھارت نے عالمی سطح پر اس جنگ کو “دراندازی” قرار دے کر پاکستان کو دفاعی پوزیشن پر لا کھڑا کیا۔ پاکستان کو اقوام متحدہ یا او آئی سی سے مؤثر حمایت نہیں ملی۔

 

3. سول-ملٹری تعلقات میں تناؤ

 

یہ آپریشن مبینہ طور پر سول حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر کیا گیا تھا، جس پر نواز شریف حکومت اور جنرل پرویز مشرف کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے۔

 

4. میڈیا کنٹرول

 

اس وقت پاکستان میں میڈیا اتنا طاقتور اور آزاد نہیں تھا۔ اس لیے فتح کا بیانیہ عام نہ ہو سکا۔

 

 

 

🤐 خاموشی کے نقصانات

 

پاکستان کے اندر اس جنگ کی اصل کامیابی کبھی عوام تک نہیں پہنچائی گئی

 

بھارتی میڈیا نے جنگ کا جارحانہ بیانیہ کامیابی سے پیش کیا

 

دنیا بھر میں پاکستان کو جارح ملک کے طور پر دکھایا گیا

 

سول حکومت اور فوج کے تعلقات کشیدہ ہوئے، جو بعد میں تختہ الٹنے پر منتج ہوئے

 

 

 

 

🧠 سیکھنے کے پہلو

 

صرف عسکری کامیابی کافی نہیں، سفارتی اور میڈیا حکمتِ عملی بھی ضروری ہے

 

سول اور عسکری قیادت میں ہم آہنگی ناگزیر ہے

 

قومی بیانیے کی تشکیل میں میڈیا کا کردار کلیدی ہے

 

عالمی رائے عامہ کو ساتھ لے کر چلنا سفارتی کامیابی کی شرط ہے

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔