چک 327 دنیاپور میں افسوسناک واقعہ: مدرسے جاتے آٹھ سالہ بچے پر آوارہ کتوں کا حملہ، جان کی بازی ہار گیا

Oplus_16908288
9 / 100 SEO Score

ضلع لودھراں کی تحصیل دنیا پور کے چک نمبر 327 میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جہاں آوارہ کتوں کے حملے میں ایک آٹھ سالہ کمسن طالبعلم جاں بحق ہو گیا۔ بچہ قرآن مجید سیکھنے کے لیے مدرسے جا رہا تھا جب اچانک راستے میں کتوں نے اسے گھیر لیا۔ مقامی افراد نے بچانے کی کوشش کی، مگر بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جانبر نہ ہو سکا۔ اس واقعے نے پورے علاقے کو غم کی فضا میں ڈبو دیا ہے۔

 

 

 

🧒 واقعے کی مکمل تفصیل:

 

چک 327، جو کہ دنیا پور کی حدود میں واقع ایک دیہی علاقہ ہے، وہاں کے رہائشیوں کے مطابق مذکورہ بچہ روزانہ کی طرح صبح مدرسے جا رہا تھا۔ راستے میں کچھ آوارہ کتوں نے اچانک اس پر حملہ کر دیا۔ بچے نے جان بچانے کی کوشش کی مگر کتوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے وہ زخمی ہو کر زمین پر گر گیا۔

 

چند لمحے بعد گزرنے والے دیہاتیوں نے شور سن کر بچے کو بچایا اور فوراً قریبی طبی مرکز منتقل کیا، مگر بچے کی حالت نازک ہونے کے باعث وہ جانبر نہ ہو سکا۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ بچے کو جسم کے نازک حصوں پر شدید زخم آئے اور خون زیادہ بہہ جانے کے سبب جان نہیں بچائی جا سکی۔

 

 

 

📍 علاقہ خوف، غم اور غصے کی فضا میں:

 

یہ واقعہ پورے گاؤں میں صدمے کی لہر دوڑا گیا ہے۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ پہلے ہی آوارہ کتوں کی بھرمار کا شکار ہے۔ اسکول، مدرسے، مساجد اور عام راستوں میں کتوں کے جھنڈ بلا خوف و خطر گھومتے پھرتے ہیں، مگر کسی بھی سرکاری ادارے نے تاحال کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیا۔

 

 

 

👨‍👩‍👧‍👦 غمزدہ والدین اور اہل خانہ:

 

بچے کے والد کا کہنا تھا:

 

> “میرا بیٹا قرآن پاک کا طالبعلم تھا، وہ دین سیکھنے جا رہا تھا، مگر ہمارے معاشرتی نظام نے اُسے تحفظ نہ دیا۔ اگر پہلے ہی کتے پکڑنے کا بندوبست کیا گیا ہوتا تو آج میرا بیٹا زندہ ہوتا۔”

 

 

 

اہلِ علاقہ اور رشتہ داروں نے بھی حکومت سے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دیہی علاقوں میں جانوروں اور انسانوں کی زندگیوں کی کوئی اہمیت نہیں سمجھی جا رہی۔

 

 

 

📢 عوامی ردعمل اور مطالبات:

 

اس واقعے کے بعد گاؤں کے درجنوں افراد نے احتجاج کیا اور انتظامیہ سے درج ذیل مطالبات کیے:

 

آوارہ کتوں کے خاتمے کے لیے فوری مہم شروع کی جائے

 

اسکولوں اور مدرسوں کے راستوں پر سیکیورٹی اہلکار یا گارڈز تعینات کیے جائیں

 

دیہی علاقوں میں ویٹرنری اور سینیٹری خدمات کو فعال بنایا جائے

 

متاثرہ خاندان کو مالی اور قانونی امداد فراہم کی جائے

 

 

 

 

⚖️ انتظامیہ اور قانون پر سوالات:

 

علاقہ مکینوں نے شکایت کی ہے کہ کئی بار تحصیل میونسپل اتھارٹی (TMA) کو شکایت کی گئی کہ کتوں کی تعداد روز بروز بڑھتی جا رہی ہے، مگر تاحال کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

 

قانونی ماہرین کے مطابق، اگر آوارہ جانوروں سے انسانی جان کو نقصان پہنچتا ہے تو یہ میونسپل اداروں کی غفلت تصور کی جاتی ہے، اور متاثرہ خاندان عدالت سے رجوع کر کے انصاف حاصل کر سکتا ہے۔

 

 

 

📊 دیہی علاقوں میں آوارہ کتوں کا مسئلہ — ایک جائزہ:

 

ضلع / تحصیل شکایات کی تعداد (سالانہ) اقدامات کی حالت

 

لودھراں 130+ محدود، غیر موثر

وہاڑی 180+ وقتی مہم، مستقل نظام نہیں

خانیوال 90+ شنوائی نہ ہونے کے برابر

 

 

 

 

🕊️ اختتامیہ: لمحۂ فکریہ

 

چک نمبر 327 دنیاپور میں پیش آنے والا یہ واقعہ صرف ایک خاندان کی کہانی نہیں، بلکہ پورے نظام کی ناکامی کی علامت ہے۔ اگر دیہی علاقوں میں بھی شہری سہولیات جیسا تحفظ میسر ہو، تو ایسی معصوم جانیں ضائع نہ ہوں۔ حکومت، بلدیاتی ادارے، اور معاشرہ سب کو مل کر مستقبل میں ایسے افسوسناک حادثات سے بچاؤ کے لیے مؤثر حکمتِ عملی بنانا ہو گی۔

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔