ڈسٹرکٹ اسپتال میں بچوں کی اموات کا سانحہ: ایم ایس اور سی ای او ہیلتھ گرفتار

Oplus_16908288
6 / 100 SEO Score

مبینہ غفلت سے 20 نومولود جاں بحق، رحیم یار خان میں ہنگامی صورتحال

 

رحیم یار خان: ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر (ڈی ایچ کیو) اسپتال میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے میں 20 نومولود بچوں کی اموات نے نہ صرف عوامی حلقوں میں تشویش پیدا کر دی ہے، بلکہ محکمہ صحت پنجاب میں بھی ہلچل مچا دی ہے۔ ابتدائی تفتیش میں مبینہ غفلت سامنے آنے پر اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر عدنان غفار اور چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ہیلتھ ڈاکٹر سہیل اصغر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

 

 

 

🕯️ واقعے کی ابتدائی تفصیلات

 

یہ افسوسناک واقعہ گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران پیش آیا، جب مختلف وارڈز میں 20 نومولود بچوں کی اموات رپورٹ ہوئیں۔ والدین اور لواحقین کے مطابق:

 

آکسیجن کی کمی

 

اسٹاف کی غیر موجودگی

 

وارڈز میں درجہ حرارت کا مناسب انتظام نہ ہونا

 

خراب مشینری اور بجلی کی بندش

 

 

یہ تمام عوامل بچوں کی اموات کا سبب بنے۔

 

 

 

🧪 ابتدائی تحقیقات اور پولیس کارروائی

 

ڈی سی رحیم یار خان اور محکمہ صحت پنجاب کی ہدایت پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ ابتدائی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ:

 

پہلو صورتِ حال

 

وینٹی لیٹرز ناکارہ حالت میں

آکسیجن سپلائی غیر متوازن

اسٹاف نائٹ ڈیوٹی میں کمی

ایمرجنسی رسپانس غیر فعال

 

 

اس رپورٹ کے بعد رحیم یار خان پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دونوں افسران کو گرفتار کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔

 

 

 

🗣 حکومتی ردعمل

 

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ٹویٹر پر بیان جاری کیا:

 

> “معصوم جانوں کے ضیاع پر خاموشی ممکن نہیں۔ قصورواروں کو کڑی سزا دی جائے گی، نظامِ صحت کو ٹھیک کرنا ہمارا عزم ہے۔”

 

 

 

 

 

💬 لواحقین اور شہریوں کا احتجاج

 

اسپتال کے باہر متاثرہ بچوں کے والدین اور شہریوں کا احتجاج

 

میڈیا پر واقعے کی ویڈیوز اور متاثرہ خاندانوں کی فریاد وائرل

 

پریس کلب اور سول سوسائٹی نے بھی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا

 

 

 

 

🧠 ماہرین کا تجزیہ: نظامِ صحت کی ناکامی؟

 

یہ واقعہ پاکستان کے سرکاری اسپتالوں کی کارکردگی پر کئی سوالات کھڑے کر رہا ہے:

 

کیا اسپتالوں میں جان بچانے والا عملہ اور سہولیات موجود ہیں؟

 

احتساب اور نگرانی کا نظام کہاں ہے؟

 

کیا یہ پہلا واقعہ ہے یا صرف پہلی بار پکڑا گیا؟

 

 

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ڈی ایچ کیو سطح کے اسپتالوں میں بنیادی سہولیات کی کمی سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔

 

 

 

🛠 اگلے اقدامات اور حکومتی ہدایات

 

وزیراعلیٰ نے اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی

 

پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو ڈی ایچ کیو اسپتالوں کا آڈٹ کرنے کی ہدایت

 

متاثرہ خاندانوں کو معاوضے دینے پر بھی غور

 

 

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔