کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (CCD) لودھراں، ملتان ریجن نے ایک بڑی کارروائی کے دوران قتل اور اقدامِ قتل میں ملوث خطرناک اشتہاری محمد شوکت بلوچ کو گرفتار کر لیا۔ یہ گرفتاری 19 جون 2025 کو عمل میں آئی اور اسے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
پرانا خاندانی جھگڑا، خونی انجام
تفتیشی ذرائع کے مطابق محمد شوکت بلوچ ولد محمد حنیف، قوم بلوچ نے 2023 میں محرم بلوچ کو “کونڈی پھاٹک” کے مقام پر قتل کیا تھا۔ اس واقعے کی بنیاد بلوچ خاندان کے درمیان جاری دیرینہ دشمنی تھی، جو بالآخر خونریزی پر منتج ہوئی۔
سی سی ڈی کی خصوصی کارروائی، کامیابی کا سفر
ملزم شوکت بلوچ سی سی ڈی لودھراں کو قتل اور اقدامِ قتل کے دو الگ مقدمات میں مطلوب تھا اور گزشتہ تین سال سے تھانہ سٹی لودھراں میں بطور اشتہاری درج تھا۔ ملزم کا شمار سی سی ڈی کی “ٹاپ 5 اشتہاری ملزمان” کی فہرست میں ہوتا تھا، جس کے باعث اس کی گرفتاری کو محکمہ کی بڑی کامیابی سمجھا جا رہا ہے۔
سی سی ڈی لودھراں کے سرکل انچارج انسپکٹر فرحت شاہ اور ان کی ٹیم نے انسانی وسائل اور خفیہ معلومات کی مدد سے جامع حکمت عملی ترتیب دی، جس کے تحت ملزم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
قانون شکن عناصر کے لیے وارننگ
ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان کے مطابق سی سی ڈی کی جانب سے اشتہاری اور خطرناک مجرمان کے خلاف کارروائیاں بلا تعطل جاری رہیں گی۔ ادارے کی ترجیح اشتہاریوں کو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لانا ہے تاکہ معاشرے میں امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔
نتیجہ
محمد شوکت بلوچ کی گرفتاری نہ صرف مقتول کے لواحقین کے لیے انصاف کی جانب ایک قدم ہے بلکہ یہ پیغام بھی ہے کہ قانون سے بھاگنے والے عناصر کتنے ہی طاقتور کیوں نہ ہوں، ان کے لیے کوئی پناہ گاہ نہیں۔
Leave a Reply