ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری: ایرانی صدر کا دوٹوک اعلان — “اگر مجبور ہوئے تو ایٹمی طاقت بنیں گے!”

Oplus_16908288
4 / 100 SEO Score

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے بین الاقوامی دنیا کو ایک واضح اور غیر مبہم پیغام دے دیا:

“ہم ایٹمی طاقت بننے کا ارادہ نہیں رکھتے، لیکن اگر ہمارے خلاف جارحیت کی گئی تو دفاعی طور پر کسی حد تک جانے سے گریز نہیں کریں گے!”

 

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ ایک مرتبہ پھر جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے، اور اسرائیل کے مسلسل حملوں کے بعد ایران نے اپنی دفاعی پالیسی میں غیر معمولی سختی لانا شروع کر دی ہے۔

 

 

 

🇮🇷 صدر ابراہیم رئیسی کا بیان — مکمل متن سے اقتباس

 

صدر ایران نے اپنے حالیہ خطاب میں کہا:

 

> “ہماری ایٹمی پالیسی مکمل طور پر پرامن مقاصد پر مبنی ہے۔ لیکن اگر دشمن ہمارے ایٹمی پروگرام کو بہانہ بنا کر جارحیت کرے گا، تو پھر ہم ایٹمی اسلحے کے میدان میں داخل ہونے پر بھی مجبور ہو سکتے ہیں۔”

 

 

 

انہوں نے مزید کہا:

 

> “ہم نہ جھکنے والی قوم ہیں، اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو دنیا کو حیران کر دینے والا جواب دیں گے۔”

 

 

 

 

 

📊 ایران کا ایٹمی پروگرام: موجودہ صورتحال

 

پہلو موجودہ حیثیت اقوام متحدہ کی تشویش

 

یورینیم افزودگی 60 فیصد تک ہائی الرٹ

IAEA معائنہ محدود رسائی بین الاقوامی دباؤ جاری

نطنز و فردو پلانٹس مکمل فعال حساس تصور کیے جا رہے ہیں

ایران کا مؤقف صرف پرامن توانائی کے لیے متنازعہ

 

 

 

 

🌍 عالمی ردعمل: کون کیا کہہ رہا ہے؟

 

🟩 روس:

 

“ایران کا ایٹمی پروگرام بین الاقوامی معاہدوں کے دائرہ کار میں ہے۔”

 

🟦 چین:

 

“ایران پر دباؤ ڈالنے کے بجائے مذاکرات کو ترجیح دی جائے۔”

 

🟥 امریکہ:

 

“ایران کی ایٹمی سرگرمیاں غیر شفاف ہو چکی ہیں، کارروائی خارج از امکان نہیں۔”

 

⬛ اسرائیل:

 

“ایران کا ہر ایٹمی قدم اسرائیل کے لیے خطرہ ہے — ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔”

 

 

 

🔬 کیا ایران ایٹمی ہتھیار بنا سکتا ہے؟ ماہرین کا تجزیہ

 

تکنیکی اعتبار سے ایران کے پاس ایٹم بم بنانے کی صلاحیت قریب پہنچ چکی ہے

 

ماہرین کے مطابق، 90% یورینیم افزودگی کی سطح حاصل کرنا اب مہینوں کا کھیل ہے

 

ایران کے پاس بیلسٹک میزائلز اور لانچ سسٹم موجود ہیں، صرف ہتھیار کی آخری تیاری باقی ہے

 

 

 

 

📌 ایران کی “نیو کلیئر ڈاکٹرائن” کیا ہے؟

 

پرامن ایٹمی ترقی پر زور

 

ایٹمی ہتھیار اسلامی اصولوں کے تحت ممنوع

 

مگر جارحیت کی صورت میں تمام آپشنز کھلے ہیں

 

 

 

 

🇵🇰 پاکستان کی پوزیشن: خاموشی یا حکمت عملی؟

 

پاکستان نے ایران کے ایٹمی بیان پر براہ راست تبصرہ نہیں کیا، لیکن دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ:

 

پاکستان ایران کی ایٹمی ترقی کو حساس مگر قابلِ فہم سمجھتا ہے

 

اگر مشرق وسطیٰ میں ایٹمی جنگ چھیڑ دی گئی تو پاکستان کو توازن قائم کرنے کے لیے کردار ادا کرنا پڑے گا

 

 

 

 

🚨 اگر ایران ایٹمی ہتھیار بنا لیتا ہے تو؟

 

ممکنہ اثرات تفصیل

 

خطے کا توازن سعودی عرب اور اسرائیل ایٹمی دوڑ میں داخل ہو سکتے ہیں

بین الاقوامی پابندیاں ایران پر نئی عالمی پابندیاں عائد ہو سکتی ہیں

دفاعی اتحاد چین، روس اور ایران کا بلاک زیادہ مضبوط ہوگا

مشرق وسطیٰ ایٹمی خطرے سے دوچار سب سے حساس خطہ بن جائے گا

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔