“جب جہاز کریش ہوا، میری آنکھوں کے سامنے سب جل گیا” — 242 مسافروں میں سے واحد زندہ بچ جانے والے مسافر کا بیان

Oplus_16908288
5 / 100 SEO Score

دنیا کو لرزا دینے والا حادثہ، دل دہلا دینے والے مناظر اور ناقابلِ یقین بچاؤ—ایئر انڈیا کی پرواز AI-171 جس میں سوار 242 افراد میں سے صرف ایک شخص زندہ بچا، وہ بھی معجزاتی طور پر۔ سیٹ نمبر 11A پر موجود یہ مسافر وشواش کمار رمیش برطانوی شہری ہیں، جو اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہیں اور میڈیا کو ہوش میں آتے ہی ہولناک واقعے کی تفصیلات بتا چکے ہیں۔

 

💥 “ٹیک آف کے 30 سیکنڈ بعد سب ختم ہو گیا”

 

وشواش رمیش کا کہنا ہے:

 

> “طیارہ جیسے ہی ٹیک آف ہوا، بمشکل تیس سیکنڈ گزرے ہوں گے کہ ایک زوردار دھماکہ ہوا۔ ہر طرف چیخ و پکار سنائی دی، کھڑکیاں پھٹ گئیں، دھواں بھر گیا، اور اس کے بعد زمین کی طرف تیزی سے گرنے کا احساس ہوا۔ میں نے سیٹ کے نیچے جھک کر خود کو بچانے کی کوشش کی، شاید یہی میری زندگی کی سب سے بڑی دعا بن گئی۔”

 

 

 

 

 

📍 حادثے کی تفصیلات

 

تفصیل معلومات

 

فلائٹ نمبر AI-171

طیارہ بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر

مسافر 242

زخمی درجنوں (زیادہ تر شدید جھلسے)

ہلاک 241 افراد

زندہ بچنے والا صرف ایک (سیٹ نمبر 11A)

حادثہ کی جگہ احمد آباد، رہائشی علاقہ

ہدف شدہ عمارت مقامی اسپتال اور آبادی

 

 

 

 

🏥 واحد زندہ بچ جانے والا شخص — اسپتال میں زیرِ علاج

 

احمد آباد پولیس کمشنر جی ایس ملک کے مطابق:

 

> “زندہ بچنے والا مسافر اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہے، اس کی حالت خطرے سے باہر ہے مگر جسم پر کئی جگہ زخم اور جھلسنے کے نشان موجود ہیں۔”

 

 

 

انڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق، وشواش رمیش نے اپنا بورڈنگ پاس میڈیا کو فراہم کیا ہے جس پر ان کا نام اور سیٹ نمبر 11A واضح طور پر درج ہے۔

 

 

 

📢 وشواش کا جذباتی بیان:

 

> “میں نے اپنی آنکھوں کے سامنے لوگوں کو جلتے، روتے، اور تڑپتے دیکھا۔ وہ آوازیں آج بھی میرے کانوں میں گونجتی ہیں۔ میں بچ گیا، لیکن میرے ساتھ بیٹھے لوگ… ان کی چیخیں آج بھی میرے دل کو چیر دیتی ہیں۔”

 

 

 

 

 

🔥 حادثے کی شدت — فوٹیج میں لرزہ خیز مناظر

 

رہائشی علاقہ مکمل طور پر راکھ میں تبدیل ہو گیا

 

اسپتال کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا

 

طیارہ گرنے سے آگ کے شعلے 50 فٹ بلند تھے

 

کم از کم 50 میڈیکل طلبہ زخمی، متعدد کی حالت تشویشناک

 

 

 

 

💣 ماہرین کی ابتدائی رائے

 

ماہرین کا کہنا ہے کہ ابتدائی شواہد کے مطابق “ونگ فلیپس” یا انجن میں تکنیکی خرابی حادثے کی ممکنہ وجہ ہو سکتی ہے۔ طیارہ زمین پر گرنے سے پہلے دو بار جھٹکے کھا چکا تھا۔

 

 

 

🌍 عالمی ردعمل

 

حادثے کے بعد دنیا بھر سے تعزیت اور دکھ کا اظہار:

 

پاکستان، چین، ترکی اور امریکہ سمیت کئی ممالک کی قیادت نے اظہار افسوس کیا

 

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے واقعے پر ہنگامی اجلاس طلب کیا

 

ایئر انڈیا کے چیف ایگزیکٹو نے مسافروں کے لواحقین کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی

 

 

 

 

❓کیا سیٹ 11A محفوظ ترین تھی؟

 

کئی ایوی ایشن ماہرین نے اس امر پر تحقیق شروع کر دی ہے کہ آخر سیٹ 11A پر بیٹھا مسافر کس طرح محفوظ رہا؟ کیا یہ محض اتفاق تھا یا سیٹ کی پوزیشن نے کوئی کردار ادا کیا؟ تحقیق جاری ہے۔

 

 

 

🔚 نتیجہ: ایک معجزہ، ایک عبرت

 

242 میں سے صرف ایک انسان کا زندہ بچنا کسی معجزے سے کم نہیں۔ یہ حادثہ نہ صرف ایوی ایشن انڈسٹری کے لیے انتباہ ہے، بلکہ انسانیت کے لیے ایک عبرت اور افسوس ناک یادگار۔

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔