بریکنگ نیوز: ٹریفک پولیس کا نظام بدلنے کا فیصلہ — اب چالان وارڈن نہیں، کیمرہ کرے گا!

4 / 100 SEO Score

لاہور: پنجاب بھر میں ٹریفک پولیس کے نظام میں انقلابی تبدیلی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے سٹی ٹریفک پولیس کے نئے پلان کی منظوری دے دی گئی ہے جس کے مطابق کسی شہری کا چالان اب کوئی ٹریفک وارڈن نہیں کرے گا۔

 

✅ نیا سسٹم کیسے کام کرے گا؟

 

اب ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان صرف سیف سٹی کیمروں کے ذریعے کیے جائیں گے۔

 

جہاں کیمرے نصب نہیں ہوں گے، وہاں وارڈن محض گاڑی کی تصویر لے کر سیف سٹی کو بھیجے گا۔

 

سیف سٹی سینٹر تصویر کی بنیاد پر خلاف ورزی کا تعین کرے گا اور چالان جاری کرے گا۔

 

 

🚫 وارڈنز کا کردار تبدیل

 

ٹریفک وارڈنز اب صرف ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے اور عوامی خدمت کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

 

چالان جیسے معاملات سے وارڈنز کا براہ راست تعلق ختم ہو جائے گا، جس سے عوام اور وارڈنز کے درمیان ٹکراؤ کی فضا ختم ہونے کی امید ہے۔

 

 

📊 حکومتی ذرائع کے مطابق:

 

یہ فیصلہ شفافیت، ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال اور کرپشن پر قابو پانے کے لیے کیا گیا ہے۔

 

ابتدائی طور پر لاہور، ملتان، راولپنڈی، فیصل آباد سمیت بڑے شہروں میں منصوبہ لاگو کیا جائے گا۔

 

بعد ازاں اسے پنجاب بھر میں وسعت دی جائے گی۔

 

 

🗣 عوامی ردعمل:

 

شہریوں کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔

کچھ نے اسے ’’کرپشن کے خاتمے‘‘ کی طرف قدم قرار دیا ہے، جبکہ دیگر کو خدشہ ہے کہ ’’غلط چالان پر شنوائی کا فورم کمزور ہو سکتا ہے‘‘۔

 

 

📅 آئندہ کا مرحلہ:

 

منصوبے کو جلد پنجاب کابینہ سے باضابطہ منظوری کے بعد نافذ کر دیا جائے گا۔

 

سیف سٹی سینٹرز کو مزید کیمرے اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا جا رہا ہے۔

 

 

 

 

یہ ٹریفک نظام کی تاریخ میں ایک بڑی انتظامی تبدیلی ہے جو نہ صرف شہریوں کے ساتھ پولیس کے تعلقات کو بہتر بنائے گی بلکہ چالان سسٹم کو بھی ٹیکنالوجی کی بنیاد پر شفاف بنائے گی۔

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔