لودھراں: ضلع لودھراں کے تھانہ قریشی والا کی حدود میں واقع بستی واگڑی میں سنگ دلی کی ایک اور لرزہ خیز واردات سامنے آئی ہے۔ نامعلوم سفاک افراد نومولود بچی کو کھیتوں میں پھینک کر فرار ہو گئے۔ معصوم بچی چند گھنٹوں کی زندگی لے کر اس دنیا میں آئی اور انسانی بےحسی کے سامنے تڑپ تڑپ کر جان دے دی۔
—
معصوم کلی کی دردناک موت
علاقہ مکینوں کے مطابق صبح کے وقت کھیتوں سے رونے کی مدھم آوازیں سنائی دیں۔ قریبی افراد نے جب کھیتوں کی جانب جا کر دیکھا تو ایک نومولود بچی چادر میں لپٹی ہوئی بے بسی کی تصویر بنی پڑی تھی۔ فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی گئی، لیکن جب تک امداد پہنچتی، وہ ننھی کلی موت کی آغوش میں جا چکی تھی۔
اہلِ علاقہ کی بیانات کے مطابق:
بچی چند گھنٹوں کی معلوم ہوتی تھی،
اسے سردی اور تنہائی میں کھیت میں چھوڑ دیا گیا،
بچی کے جسم پر زخم یا تشدد کے آثار نہیں تھے، لیکن اسے حفاظتی سہولیات میسر نہ آ سکیں۔
—
پولیس کی کارروائی
پولیس تھانہ قریشی والا نے موقع پر پہنچ کر بچی کی لاش قبضے میں لے لی اور پوسٹ مارٹم کے لیے ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کو پھینکنے والے افراد کی تلاش کے لیے تفتیش شروع کر دی گئی ہے اور علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہے۔
—
انسانی حقوق کی تنظیموں کا ردِعمل
واقعے کے بعد انسانی حقوق کے نمائندوں اور بچوں کے تحفظ کی تنظیموں نے شدید افسوس اور غم کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ معاشرتی زوال اور نظامِ تحفظ کی ناکامی کی علامت ہے۔
ماہرین کے مطابق:
ملک میں لاوارث بچوں کے لیے محفوظ پناہ گاہوں کی اشد ضرورت ہے،
لوگوں میں شعور اجاگر کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو،
اس قسم کے سنگدلانہ افعال پر سخت قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔
—
عدالتی اور حکومتی پہلو
ماہرین قانون کے مطابق پاکستان میں نومولود بچوں کو جان بوجھ کر پھینک دینا یا قتل کرنا قتلِ عمد کے زمرے میں آتا ہے جس کی سزا عمر قید یا سزائے موت تک ہو سکتی ہے۔ حکومت پنجاب کی جانب سے ابھی تک واقعے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم سوشل میڈیا پر اس واقعے پر شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔
—
دل دہلا دینے والے حقائق: ایک نظر
عنوان تفصیل
واقعے کا مقام بستی واگڑی، تھانہ قریشی والا، لودھراں
وقت و تاریخ 13 جون 2025، صبح
بچی کی عمر چند گھنٹے
حالت دریافت چادر میں لپٹی، کھیت میں پڑی
پولیس کارروائی لاش قبضے میں، تفتیش جاری
متوقع دفعات قتلِ عمد، چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی
—
نتیجہ
یہ واقعہ صرف ایک بچی کی موت نہیں، بلکہ معاشرتی شعور، نظامِ تحفظ، اور انسانی احساس کے زوال کی داستان ہے۔ ہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ ایسے واقعات پر خاموشی نہ اختیار کرے، بلکہ اپنی آواز بلند کرے تاکہ اس قوم کی آئندہ نسلوں کو تحفظ مل سکے
Leave a Reply