ایرانی سپریم لیڈر نے حسین سلامی کی شہادت کے بعد پاسدران انقلاب کے نئے سربراہ کے نام کا اعلان کر دیا

Oplus_16908288
6 / 100 SEO Score

تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جنرل حسین سلامی کی شہادت کے بعد پاسداران انقلاب کے نئے سربراہ کے طور پر جنرل علی فدوی کے تقرر کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ اس فیصلے کو ایران کے اندر اور عالمی سطح پر انتہائی اہم اور علامتی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ موجودہ حالات میں پاسداران انقلاب کی قیادت کا انتخاب نہایت حساس اور فیصلہ کن معاملہ بن چکا تھا۔

 

 

 

جنرل حسین سلامی کی شہادت: قومی صدمہ

 

جنرل حسین سلامی ایک تجربہ کار اور سخت گیر فوجی رہنما کے طور پر پہچانے جاتے تھے۔ وہ کئی برسوں سے پاسداران انقلاب کے سربراہ تھے اور اسرائیل مخالف اور امریکہ مخالف پالیسیوں کے کھلے حمایتی سمجھے جاتے تھے۔ ان کی شہادت، جو حالیہ ڈرون حملے میں پیش آئی، نے ایران کے سیاسی و عسکری حلقوں کو گہرے صدمے سے دوچار کر دیا۔

 

ان کی قیادت میں:

 

پاسداران انقلاب نے خطے میں اپنی موجودگی کو وسعت دی،

 

یمن، شام، لبنان اور عراق میں ایران کی پراکسیز کو تقویت ملی،

 

اور ایران کا دفاعی نظریہ مزید جارحانہ ہوا۔

 

 

 

 

علی فدوی: نئے سربراہ کی پروفائل

 

جنرل علی فدوی، جو اس سے قبل پاسداران انقلاب کے ڈپٹی کمانڈر اور نیول یونٹ کے سربراہ رہ چکے ہیں، اب باضابطہ طور پر سپریم لیڈر کے حکم پر پاسداران کے کمانڈر ان چیف بن گئے ہیں۔ ان کی تعیناتی اس وقت ہوئی جب ایران اندرونی و بیرونی محاذوں پر شدید دباؤ کا شکار ہے۔

 

علی فدوی کی نمایاں خصوصیات:

 

طویل عسکری تجربہ، خاص طور پر ایران کی بحری فورسز میں

 

امریکہ اور اسرائیل مخالف سخت موقف

 

ایران کی فوجی ٹیکنالوجی اور ڈرون پروگرام میں اہم کردار

 

 

 

 

خامنہ ای کا بیان

 

سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے نئے سربراہ کی تقرری کے موقع پر کہا:

 

> “ہم دشمنوں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے رہنما شہید ہوتے ہیں، لیکن ہمارا کارواں نہیں رکتا۔ جنرل فدوی ہمارے نظریے، ولولے اور جہاد کی علامت ہیں۔”

 

 

 

 

 

خطے پر ممکنہ اثرات

 

جنرل علی فدوی کی قیادت میں ایران کی عسکری حکمت عملی مزید سخت ہو سکتی ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ:

 

پاسداران انقلاب کی کارروائیاں مشرق وسطیٰ میں مزید فعال ہو سکتی ہیں،

 

امریکہ اور اسرائیل کے خلاف ردعمل مزید منظم ہو سکتا ہے،

 

ایران کی نیول فورسز زیادہ جارحانہ انداز اپنائیں گی، خاص طور پر آبنائے ہرمز میں۔

 

 

 

 

خطے کے تجزیہ کاروں کی رائے

 

مختلف بین الاقوامی دفاعی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ جنرل فدوی کا ماضی میں امریکی بحری جہازوں کے خلاف سخت موقف اور ایران کے عسکری بجٹ میں ان کے اثر و رسوخ کی وجہ سے:

 

خطے میں بحری تنازع بڑھ سکتا ہے،

 

ایران کی میزائل و ڈرون فورسز کو مزید طاقت دی جا سکتی ہے،

 

اور اسرائیل کو دفاعی حکمت عملی پر ازسرنو غور کرنا پڑے گا۔

 

 

 

 

عالمی ردعمل

 

امریکہ:

 

امریکی محکمہ خارجہ نے خاموشی اختیار کی ہے، تاہم پینٹاگون کے اندرونی حلقے اس فیصلے کو “ایک خطرناک قدم” قرار دے رہے ہیں۔

 

اسرائیل:

 

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہے کہ “ایران جو بھی چہرہ سامنے لائے، ہم ہر سطح پر تیار ہیں۔”

 

 

 

تفصیلی جدول: نئے اور سابق سربراہان کا تقابلی جائزہ

 

عنوان جنرل حسین سلامی جنرل علی فدوی

 

تقرری کا سال 2019 2025

شہادت/تقرری جون 2025 (شہادت) جون 2025 (تقرری)

اہم شعبہ میزائل پروگرام نیول فورسز / ڈرون ٹیکنالوجی

موقف جارحانہ نظریاتی جارحانہ

عالمی شناخت اسرائیل مخالف شدت پسند امریکہ مخالف بحری ماہر

 

 

 

 

نتیجہ

 

ایران میں پاسداران انقلاب کی نئی قیادت ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ جنرل فدوی کی تقرری صرف ایک عسکری تبدیلی نہیں بلکہ ایک سیاسی اور نظریاتی پیغام بھی ہے۔ اس کا براہ راست اثر نہ صرف ایران کی داخلہ پالیسی پر پڑے گا بلکہ مشرق وسطیٰ اور عالمی سطح پر طاقت کے توازن پر بھی محسوس کیا جائے گا۔

نوٹ: یہ خبر عوامی مفاد میں فراہم کی گئی ہے۔ اس میں شامل معلومات دستیاب ذرائع، رپورٹس یا عوامی بیانات پر مبنی ہیں۔ ادارہ اس خبر میں موجود کسی بھی دعوے یا رائے کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں ہے۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ حتمی رائے قائم کرنے سے قبل متعلقہ حکام یا مستند ذرائع سے رجوع کریں۔