گجرات کی سیاست میں بھونچال پیدا ہو گیا ہے، جب ریاست کے سابق وزیرِ اعلیٰ اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما وجے روپانی کو مردہ حالت میں پایا گیا۔ ان کی اچانک موت نے سیاسی و عوامی حلقوں میں شدید صدمہ پھیلا دیا ہے، جبکہ بی جے پی کو ایک بڑا سیاسی نقصان پہنچا ہے۔
📍 واقعے کی تفصیلات:
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، وجے روپانی کی لاش ان کی رہائش گاہ پر بستر پر پڑی ملی۔ اہل خانہ کے مطابق وہ معمول کے مطابق صبح سویرے نہ اٹھے، جس کے بعد گھر کے افراد نے طبی امداد طلب کی۔ ڈاکٹرز کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر ان کی موت کی تصدیق کر دی۔
⚠ مشتبہ یا قدرتی موت؟
پولیس اور تفتیشی ادارے ابتدائی طور پر طبی موت کا شبہ ظاہر کر رہے ہیں، تاہم حتمی وجہ معلوم کرنے کے لیے پوسٹ مارٹم کا حکم دیا گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق:
روپانی دل کے مریض تھے اور بلڈ پریشر کا بھی سامنا تھا۔
کمرے میں کسی قسم کی جدوجہد یا زبردستی کے آثار نہیں ملے۔
📊 وجے روپانی کا سیاسی سفر:
عہدہ دورانیہ
وزیر اعلیٰ، گجرات 2016 – 2021
رکنِ اسمبلی (راجکوٹ) کئی بار منتخب ہوئے
بی جے پی میں اہم کردار پارٹی تنظیم میں کلیدی ذمہ داریاں
وجے روپانی نے نریندر مودی کی گجرات میں چھوڑی ہوئی سیاسی وراثت کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی قیادت میں بی جے پی نے کئی ریاستی انتخابات میں فتح حاصل کی۔
🟠 بی جے پی کو سیاسی دھچکا:
وجے روپانی کی موت سے بی جے پی کو صرف ایک رہنما کا نقصان نہیں بلکہ گجرات جیسے اہم صوبے میں پارٹی کی سیاسی گرفت کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ وہ نہ صرف پارٹی کے وفادار رہنما تھے بلکہ ہندو ووٹر بیس کے ساتھ قریبی تعلق رکھتے تھے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے ان کی موت پر اظہار افسوس کیا۔
بی جے پی صدر جے پی نڈا نے اسے “ناقابلِ تلافی نقصان” قرار دیا۔
گجرات میں تین دن کا سرکاری سوگ بھی اعلان کیا گیا۔
🧠 عوامی ردعمل:
سوشل میڈیا پر ان کی موت کے بعد شدید ردعمل سامنے آیا:
بی جے پی کے کارکنوں میں افسوس اور غم۔
اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے تعزیتی پیغامات۔
عام شہریوں کی جانب سے اظہار ہمدردی اور صدمہ۔
🔚 نتیجہ:
وجے روپانی کی موت نہ صرف بی جے پی کے لیے سیاسی خسارے کا باعث بنی ہے بلکہ گجرات کی سیاست میں ایک خلا بھی پیدا کر گئی ہے۔ ایسے وقت میں جب بھارت میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، اس نوعیت کا واقعہ حکمران جماعت کے لیے امتحان سے کم نہیں۔
آنے والے دنوں میں تحقیقات سے ان کی موت کی اصل وجہ واضح ہوگی، تاہم ان کی سیاسی خدمات اور کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
Leave a Reply