حکومت نے نیا قانون متعارف کروا دیا — علماء، نکاح خواں اور عوام کیلئے بڑی تبدیلی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) — پاکستان میں نکاح کے عمل سے جڑا ایک بڑا اور بنیادی قدم اب مکمل طور پر تبدیل ہو چکا ہے۔ حکومت نے پرانا نکاح رجسٹر ختم کر کے ایک نیا ڈیجیٹل اور مربوط نظام متعارف کروا دیا ہے۔ اس نئے قانون کے تحت اب نکاح کی رجسٹریشن، دستاویزات کی تیاری، اور ڈیٹا کا اندراج سب کچھ آن لائن ہوگا۔
یہ فیصلہ وزارتِ قانون، وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور نادرا کی مشاورت سے کیا گیا ہے اور اس کا اطلاق آئندہ چند ہفتوں میں پورے ملک میں شروع ہو جائے گا۔
—
📌 نیا قانون: نکاح کا جدید طریقہ کیا ہوگا؟
حکومتی اعلامیہ کے مطابق اب نکاح کی رجسٹریشن کیلئے:
پرانا کاغذی نکاح رجسٹر ختم کر دیا گیا ہے۔
ہر نکاح خواں کو آن لائن رجسٹریشن پورٹل کے ذریعے نکاح کا اندراج کرنا ہوگا۔
دلہا، دلہن اور گواہوں کے بائیو میٹرک شناختی کارڈز کی تصدیق ضروری ہوگی۔
رجسٹریشن کے بعد خودکار طریقے سے نادرا کے ریکارڈ میں نکاح درج ہو جائے گا۔
—
🧾 نئے نظام کی مکمل تفصیلات
خصوصیت تفصیل
پرانا سسٹم ہاتھ سے رجسٹر میں اندراج، ضلع کچہری میں جمع کروانا
نیا سسٹم ڈیجیٹل نکاح پورٹل، آن لائن فارم، خودکار تصدیق
ضرورت نکاح خواں کا آن لائن رجسٹرڈ ہونا، بائیو میٹرک شناختی کارڈز
کنٹرول نادرا، وزارت مذہبی امور، اور لوکل گورنمنٹ کا مشترکہ ڈیٹا بیس
فیس ابتدائی مرحلے میں فری، بعد میں آن لائن چالان متعارف ہوگا
—
🔍 اس تبدیلی کے اسباب کیا ہیں؟
حکام کے مطابق اس نئے قانون کا مقصد:
جعلی نکاح نامے، غیرقانونی شادیاں، اور کم عمری کے نکاح کی روک تھام
خواتین کے حقوق کا تحفظ اور نکاح کے قانونی ریکارڈ کو محفوظ بنانا
قومی سطح پر شادی شدہ افراد کا درست ڈیٹا مرتب کرنا
عدالتوں میں زیر التوا شادی/طلاق کیسز میں شفافیت لانا
—
🧕 خواتین کے لیے بڑا ریلیف
یہ نیا قانون خاص طور پر خواتین کے تحفظ کے لیے مؤثر قرار دیا جا رہا ہے۔ کئی مواقع پر دیکھا گیا کہ:
نکاح نامے غائب کر دیے جاتے تھے
رجسٹریشن نہیں ہوتی تھی
نکاح خواں کے دستخط یا گواہوں کی تفصیل غلط دی جاتی تھی
اب ان تمام مسائل کا حل ڈیجیٹل نظام کی صورت میں فراہم کیا جا رہا ہے۔
—
💬 عوام اور علماء کا ردعمل
علماء کرام میں اس قانون پر ملا جلا ردعمل دیکھا جا رہا ہے۔ کچھ کا کہنا ہے کہ:
> “نکاح جیسے مقدس عمل کو ڈیجیٹلائز کرنے سے احتیاط برتی جائے، شرعی اصولوں کا مکمل لحاظ رکھا جائے۔”
جبکہ شہریوں کا کہنا ہے:
> “یہ اقدام وقت کی ضرورت ہے۔ نکاح، طلاق، وراثت اور خاندانی نظام میں شفافیت آئے گی۔”
—
⚖️ نکاح خواں کیلئے نیا لائسنس لازمی
نئے قانون کے تحت اب ہر نکاح خواں کو:
سرکاری نکاح رجسٹرار کے طور پر آن لائن رجسٹریشن کروانا ہوگی
سالانہ تجدید اور آن لائن امتحان کے ذریعے اپ ڈیٹ رکھا جائے گا
غیر رجسٹرڈ نکاح خواں سے نکاح کرانے پر جرمانہ اور سزا تجویز کی گئی ہے
—
🧠 عوام کو کیا کرنا ہوگا؟
ہر شہری کو چاہیے کہ:
نکاح کے وقت رجسٹرڈ نکاح خواں کا انتخاب کریں
نکاح کے بعد نادرا کی SMS یا ای میل کے ذریعے تصدیق کریں
نکاح نامہ صرف ڈیجیٹل ہی منظور شدہ تصور کیا جائے گا
—
🔐 جعلی شادیوں کا خاتمہ
نئے سسٹم کے بعد:
جعلی نکاح نامے ناممکن ہو جائیں گے
ایک سے زیادہ شادیاں چھپانا مشکل ہو جائے گا
خواتین کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا
کورٹ کیسز میں نکاح کی تصدیق آسان ہوگی
—
🧾 نتیجہ: پاکستان کا نکاح نظام جدید دور میں داخل
حکومت کے اس انقلابی اقدام سے جہاں عدالتی نظام میں بہتری آئے گی، وہیں خواتین کو انصاف کی فراہمی بھی تیز ہوگی۔ کاغذی دور کو خیرباد کہہ کر، پاکستان اب نکاح کو بھی ڈیجیٹل بنا کر ایک نئے مستقبل کی طرف قدم بڑھا چکا ہے۔
حکومت نے نیا قانون متعارف کروا دیا — علماء، نکاح خواں اور عوام کیلئے بڑی تبدیلی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) — پاکستان میں نکاح کے عمل سے جڑا ایک بڑا اور بنیادی قدم اب مکمل طور پر تبدیل ہو چکا ہے۔ حکومت نے پرانا نکاح رجسٹر ختم کر کے ایک نیا ڈیجیٹل اور مربوط نظام متعارف کروا دیا ہے۔ اس نئے قانون کے تحت اب نکاح کی رجسٹریشن، دستاویزات کی تیاری، اور ڈیٹا کا اندراج سب کچھ آن لائن ہوگا۔
یہ فیصلہ وزارتِ قانون، وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور نادرا کی مشاورت سے کیا گیا ہے اور اس کا اطلاق آئندہ چند ہفتوں میں پورے ملک میں شروع ہو جائے گا۔
—
📌 نیا قانون: نکاح کا جدید طریقہ کیا ہوگا؟
حکومتی اعلامیہ کے مطابق اب نکاح کی رجسٹریشن کیلئے:
پرانا کاغذی نکاح رجسٹر ختم کر دیا گیا ہے۔
ہر نکاح خواں کو آن لائن رجسٹریشن پورٹل کے ذریعے نکاح کا اندراج کرنا ہوگا۔
دلہا، دلہن اور گواہوں کے بائیو میٹرک شناختی کارڈز کی تصدیق ضروری ہوگی۔
رجسٹریشن کے بعد خودکار طریقے سے نادرا کے ریکارڈ میں نکاح درج ہو جائے گا۔
—
🧾 نئے نظام کی مکمل تفصیلات
خصوصیت تفصیل
پرانا سسٹم ہاتھ سے رجسٹر میں اندراج، ضلع کچہری میں جمع کروانا
نیا سسٹم ڈیجیٹل نکاح پورٹل، آن لائن فارم، خودکار تصدیق
ضرورت نکاح خواں کا آن لائن رجسٹرڈ ہونا، بائیو میٹرک شناختی کارڈز
کنٹرول نادرا، وزارت مذہبی امور، اور لوکل گورنمنٹ کا مشترکہ ڈیٹا بیس
فیس ابتدائی مرحلے میں فری، بعد میں آن لائن چالان متعارف ہوگا
—
🔍 اس تبدیلی کے اسباب کیا ہیں؟
حکام کے مطابق اس نئے قانون کا مقصد:
جعلی نکاح نامے، غیرقانونی شادیاں، اور کم عمری کے نکاح کی روک تھام
خواتین کے حقوق کا تحفظ اور نکاح کے قانونی ریکارڈ کو محفوظ بنانا
قومی سطح پر شادی شدہ افراد کا درست ڈیٹا مرتب کرنا
عدالتوں میں زیر التوا شادی/طلاق کیسز میں شفافیت لانا
—
🧕 خواتین کے لیے بڑا ریلیف
یہ نیا قانون خاص طور پر خواتین کے تحفظ کے لیے مؤثر قرار دیا جا رہا ہے۔ کئی مواقع پر دیکھا گیا کہ:
نکاح نامے غائب کر دیے جاتے تھے
رجسٹریشن نہیں ہوتی تھی
نکاح خواں کے دستخط یا گواہوں کی تفصیل غلط دی جاتی تھی
اب ان تمام مسائل کا حل ڈیجیٹل نظام کی صورت میں فراہم کیا جا رہا ہے۔
—
💬 عوام اور علماء کا ردعمل
علماء کرام میں اس قانون پر ملا جلا ردعمل دیکھا جا رہا ہے۔ کچھ کا کہنا ہے کہ:
> “نکاح جیسے مقدس عمل کو ڈیجیٹلائز کرنے سے احتیاط برتی جائے، شرعی اصولوں کا مکمل لحاظ رکھا جائے۔”
جبکہ شہریوں کا کہنا ہے:
> “یہ اقدام وقت کی ضرورت ہے۔ نکاح، طلاق، وراثت اور خاندانی نظام میں شفافیت آئے گی۔”
—
⚖️ نکاح خواں کیلئے نیا لائسنس لازمی
نئے قانون کے تحت اب ہر نکاح خواں کو:
سرکاری نکاح رجسٹرار کے طور پر آن لائن رجسٹریشن کروانا ہوگی
سالانہ تجدید اور آن لائن امتحان کے ذریعے اپ ڈیٹ رکھا جائے گا
غیر رجسٹرڈ نکاح خواں سے نکاح کرانے پر جرمانہ اور سزا تجویز کی گئی ہے
—
🧠 عوام کو کیا کرنا ہوگا؟
ہر شہری کو چاہیے کہ:
نکاح کے وقت رجسٹرڈ نکاح خواں کا انتخاب کریں
نکاح کے بعد نادرا کی SMS یا ای میل کے ذریعے تصدیق کریں
نکاح نامہ صرف ڈیجیٹل ہی منظور شدہ تصور کیا جائے گا
—
🔐 جعلی شادیوں کا خاتمہ
نئے سسٹم کے بعد:
جعلی نکاح نامے ناممکن ہو جائیں گے
ایک سے زیادہ شادیاں چھپانا مشکل ہو جائے گا
خواتین کو قانونی تحفظ حاصل ہوگا
کورٹ کیسز میں نکاح کی تصدیق آسان ہوگی
—
🧾 نتیجہ: پاکستان کا نکاح نظام جدید دور میں داخل
حکومت کے اس انقلابی اقدام سے جہاں عدالتی نظام میں بہتری آئے گی، وہیں خواتین کو انصاف کی فراہمی بھی تیز ہوگی۔ کاغذی دور کو خیرباد کہہ کر، پاکستان اب نکاح کو بھی ڈیجیٹل بنا کر ایک نئے مستقبل کی طرف قدم بڑھا چکا ہے۔















Leave a Reply